کوئٹہ میں شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق اور 29 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
کوئٹہ میں شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق اور 29 زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 September, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(سب نیوز)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے کے اختتام پر دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں اب تک 5 جاں بحق اور 29 شہری زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت میں سریاب روڈ پر واقع شاہوانی اسٹیڈیم میں بی این پی کے جلسے کے اختتام پر جلسہ گاہ کے قریب دھماکا ہوا۔
دھماکے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی نفری جائے وقوعہ پہنچی جہاں سے زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے ترجمان ساجد ترین نے کہا کہ دھماکے میں ہمارے 13 کارکن شہید ہوئے، جیسے ہی اختر مینگل کی گاڑی گزری تو زور دار دھماکا ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جلسہ ختم ہوتے ہیں زوردار دھماکا ہوا جس کا تعین کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے شاہوانی اسٹیڈیم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا انسانیت دشمنوں کی بزدلانہ کارروائی ہے، شرپسند عناصر معصوم شہریوں کے خون سے کھیل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی ہدایت بھی کی۔
وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے تحقیقاتی کمیٹی کو جلد رپورٹ پیش اور سیکیورٹی اداروں کو ہدایت کی کہ ذمہ داروں کو فوری گرفتار کیا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبریورپی یونین کا پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے غیرملکی امداد کا اعلان یورپی یونین کا پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے غیرملکی امداد کا اعلان وزیراعلی پنجاب نے مسجد پر اپنی تصویر لگانے کا سخت نوٹس لے لیا،وضاحت طلب بنوں، ایف سی ہیڈ کوارٹرز پربھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کا حملہ ناکام ، 6اہلکار شہید، 5دہشت گرد ہلاک وفاقی حکومت کا عید میلاد النبی پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان ملک میں صدارتی نظام اور نئے صوبے ہونے چاہیے، بانی سے ملاقات ہو تو کردار ادا کرسکتا ہوں ، علی امین گنڈا پور آپ کو ہر قومی سانحہ پر پوائنٹ اسکورنگ کی عادت ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر عظمی بخاری کا ردعملCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ میں ڈرون حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا، جسے لبنانی حکام نے نومبر 2024 کی جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی رات دوحا۔کفرمان روڈ پر اس وقت کیا گیا جب ایک گاڑی گزر رہی تھی۔ اسرائیلی ڈرون نے براہِ راست گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ حملے کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار دو شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اطراف کی متعدد رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقہ دوحا زیادہ تر رہائشی آبادی پر مشتمل ہے، جہاں اچانک حملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی گاڑی میں حزب اللہ کے افسران سوار تھے۔
تاہم لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ اگست میں لبنانی حکومت نے ایک منصوبہ منظور کیا تھا جس کے تحت ملک میں تمام اسلحہ صرف ریاستی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، حزب اللہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں ڈالے گی جب تک اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ زیرِ قبضہ سرحدی علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔
اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہری ہلاک اور 17 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج کو جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا، تاہم اسرائیل نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔