پنجاب میں سیلاب؛ ریلوے کا خانیوال سے فیصل آباد سیکشن معطل، ٹرینوں کا رخ موڑ دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)دریائے راوی میں ہیڈ سدھنائی (عبدالحکیم) کے مقام پر سیلابی ریلہ ریلوے پل سے ٹکرا گیا، پانی ٹریک کے اوپر سے گزرنے لگا۔
ریلوے حکام نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے خانیوال سے فیصل آباد سیکشن عارضی طور پر معطل کر دیا تاکہ کسی قسم کا جانی و مالی نقصان نہ ہو۔
سیلابی صورتحال کے باعث لاہور سے کراچی، کوئٹہ اور راولپنڈی سمیت دیگر شہروں کو جانے والی ٹرینوں کا شیڈول جاری کر دیا گیا۔
راولپنڈی سے کراچی جانے والی 46 ڈاؤن پاکستان ایکسپریس لالہ موسی سے 8 بجکر 54 منٹ پر بروقت روانہ ہو کر براستہ لاہور-ساہیوال کراچی جائے گی۔
کراچی جانے والی 18 ڈاؤن ملت ایکسپریس بھی لالہ موسی سے 10 بجکر 33 منٹ پر بروقت روانہ ہو کر براستہ لاہور-ساہیوال کراچی جائے گی۔
اسی طرح، کراچی سے آنے والی پاکستان ایکسپریس 45 اَپ براستہ ساہیوال-لاہور لالہ موسی جائے گی اور 17 اَپ ملت ایکسپریس بھی براستہ ساہیوال-لاہور لالہ موسی جائے گی۔
کراچی سے آنے والی 41 اَپ قراقرم ایکسپریس براستہ ساہیوال لاہور آئے گی۔
لاہور سے کراچی جانے والی 42 ڈاؤن قراقرم ایکسپریس کے مسافروں کو آج دیگر ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا جبکہ 34 ڈاؤن پاک بزنس ایکسپریس کراچی کے لیے اپنے مقررہ وقت سہ پہر 4 بجکر 30 منٹ پر لاہور سے روانہ ہوگی۔ کراچی ایکسپریس کراچی کے لیے اپنے مقررہ وقت شام 6 بجے لاہور سے روانہ ہوگی۔
شاہ حسین ایکسپریس 44 ڈاؤن کے مسافروں کو آج گرین لائن 6 ڈاؤن میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ گرین لائن 6-ڈاؤن کراچی کیلئے اپنے مقررہ وقت رات 8 بجکر 50 منٹ پر لاہور سے روانہ ہوگی۔
شاہ حسین ایکسپریس 44-ڈاون کے مسافروں سے درخواست ہے کہ گرین لائن 6-ڈاؤن کی روانگی سے ایک گھنٹہ قبل تشریف لائیں تاکہ انہیں بآسانی ایڈجسٹ کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ کراچی اور راولپنڈی سمیت دیگر شہروں کو جانے والی باقی تمام ٹرینیں اپنے مقررہ اوقات کار کے مطابق رواں دواں ہیں۔
ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے لاہور انعام اللہ کی ہدایت پر مسافروں کی سہولت کیلئے پسنجر فیسیلی ٹیشن عملہ ہمہ وقت اسٹیشن پر موجود رہے گا۔ مسافروں سے درخواست ہے کہ مزید رہنمائی اور اپڈیٹ کیلئے ریلوے انکوائری نمبر 117-042 اور 99070011-042 پر رابطہ قائم کریں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اپنے مقررہ جانے والی لالہ موسی لاہور سے جائے گی
پڑھیں:
20 سال میں ریلوے کا زوال، ٹرینوں کی تعداد آدھی رہ گئی، سیکرٹری ریلوے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں سیکرٹری ریلوے نے انکشاف کیا کہ پاکستان ریلوے کا آپریشن گزشتہ 20 سال میں نصف رہ گیا ہے۔
ان کے مطابق، دو دہائیاں قبل ریلوے 200 ٹرینیں چلاتی تھی جبکہ آج صرف 100 ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مالی مشکلات اور پرانے انفرااسٹرکچر کی خراب حالت کی وجہ سے یہ بحران پیدا ہوا ہے۔ ریلوے وہ ریونیو پیدا نہیں کر پاتی جو نجی شعبہ کر لیتا ہے، تاہم اس وقت کراچی سے 8 سے 9 ایکسپورٹ ٹرینیں اور لاہور، راولپنڈی اور پشاور کے لیے فریٹ ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔
اجلاس میں اراکین نے ریلوے کی کارکردگی اور پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ناصر بٹ نے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو آئندہ 20 سال میں ریلوے مکمل طور پر بند ہو جائے گی۔ کامل علی آغا نے سوال اٹھایا کہ جب آؤٹ سورسنگ کی پہلی ٹرین ہی عدالت میں چلی گئی تو پھر ریلوے کو آؤٹ سورس کیوں کیا جا رہا ہے؟
سینیٹر روبینہ خالد نے جاپان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں ٹرین کو آؤٹ سورس نہیں کیا گیا، اس لیے پاکستان کو بھی اس ماڈل پر غور کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی اثاثے کو آؤٹ سورس کرنے کے بجائے اس کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور جدید سہولیات کی فراہمی پر توجہ دینی ہوگی۔
ریلوے حکام نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ ایم ایل ون منصوبے سمیت کئی بڑے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے اور مستقبل میں ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اصلاحاتی اقدامات کیے جائیں گے۔