افغانستان زلزلہ؛ مریضوں کو خیبر پختوںخوا میں علاج فراہم کریں گے، وزیراعلیٰ علی امین
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ افغانستان میں زلزلے سے متاثرہ مریضوں کو اپنے صوبے میں علاج فراہم کریں گے۔
اپنے ویڈیو بیان میں وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں افغان بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، زلزلہ متاثرین کے لیے ادویات اور دیگر سامان افغانستان بھیج دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن مریضوں کو علاج کی ضرورت ہے انھیں خیبر پختونخوا میں علاج فراہم کریں گے، اگر افغان حکومت کو میڈیکل ٹیموں کی ضرورت ہے تو ٹیمیں بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ افغان حکومت سے رابطے میں ہیں اور ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل افغانستان میں 6 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی، ہزار سے زائد افراد جاں بحق جبکہ سیکڑوں گھر منہدم ہوگئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
کابل: افغانستان کے ہندوکش پہاڑی خطے میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے کئی مکانات زمین بوس ہوگئے، 7 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مزار شریف، قندوز، بلخ اور تخار سمیت شمالی افغانستان کے کئی شہروں میں محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے اور کئی علاقوں میں رات بھر کھلے میدانوں میں رہے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق زلزلے کے باعث درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق زلزلے کے اثرات تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں رواں سال 31 اگست کو 6.0 شدت کے زلزلے میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ 2023 میں بھی 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں۔