ہائیکورٹ ججز کے دو خطوط سے عدلیہ کی حقیقت سامنے آگئی، سلمان اکرم راجا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کل ہائی کورٹ کے دو جج کے خطوط نے سب کچھ واضح کردیا، یہ خطوط عدلیہ کے نظام کی حقیقت سامنے لے آئے، ملک میں سیلاب آیا ہوا ہے اور حکومتی رہنما عالمی دورے کر رہے ہیں۔
یہ بات پی ٹی آئی اور اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کل اختر مینگل کے جلسے پر حملے کی پُرزور مذمت کرتے ہیں، اس دہشت گردانہ کارروائی کے خلاف کوئی محب وطن نہیں ہوسکتا، ہم سب کو شہدا کے لیے فاتحہ پڑھنی ہے، ملک اس وقت سیلاب کی صورتحال سے دوچار ہے، پنجاب کے مختلف شہر اس وقت سیلاب کی نذر ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2022ء میں یہ جنیوا گئے اور کہا گیا 11 ملین ڈالر آئے، وہ 11 ملین ڈالر کہاں گئے؟ پہلے سے آگاہی تھی پانی کی وجہ سے بند ٹوٹ رہے ہیں، اس وقت سیلاب زدہ علاقوں میں انسانوں کے ساتھ مویشیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں، سیلاب کی اس صورتحال میں حکومتی رہنما عالمی دورے کر رہے ہیں۔
یہ پڑھیں : فل کورٹ اجلاس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 ججوں کے خطوط سامنے آگئے
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال کھل کر سامنے آگئی ہے، ہماری برآمدات میں کمی آئی ہے اور درآمدات میں اضافہ ہوا ہے، 8 فروری کا یہ جعلی نظام بے نقاب ہوگیا ہے، کل ہائی کورٹ کے دو خطوط نے سب کچھ واضح کردیا، ان خطوط نے عدلیہ کے نظام کو واضح کر دیا، امام ابوحنیفہ نے کیوں جج بننے سے انکار کردیا تھا؟ انہیں معلوم تھا وقت کا خلیفہ مجھ سے اپنی مرضی کے فیصلے کروائے گا۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ 1947ء میں بننے والا پاکستان 1971ء میں ٹوٹ گیا،
ہمارا آئین 1973ء میں بنا، 1973ء میں بننے والے آئین میں طے پایا کہ تمام لوگ اکٹھے رہیں گے، معاشرے میں آئین و قانون کا نفاذ ہونا چاہیے، جن معاشروں میں انصاف نہ ہو وہ معاشرے تباہ ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے اس سیلاب سے پہلے آئین و قانون کی پامالی کا سیلاب آیا، آج فیصلہ کیا جائے کہ اگر ہمیں متحد رہنا ہے تو آئین و قانون کو تسلیم کرنا ہوگا، ماضی میں بڑے بڑے آمر آئے، ان کے خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوئے، آج ُپرامن سیاسی جدوجہد کو دہشت گردی کا خطرہ ہے، مقصد صرف لوگوں کی زبان بند کروانا ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ اختر مینگل کے جلسے میں ہونے والے واقعے کی ہم مذمت کرتے ہیں، ملک اس وقت نیشنل ڈیزاسٹر سے گزر رہا ہے، کے پی میں ایک گھر کے 13 افراد شہید ہوئے، ہم تصور کرسکتے کہ ان کے گھر پر کیا گزری؟ بونیر میں بھی بڑی سطح پر تباہی ہوئی، خیبر پختونخوا کے بارڈر پر 40 سال سے جنگ جاری ہے، کے پی میں کلاشنکوف کلچر اس جنگ کی وجہ سے آیا، جس کے پاس سرمایہ ہے وہ کے پی کے بجائے پنجاب اور دوسرے علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خیبر کے بارڈر پر ڈیزاسٹر ہیں، ملک میں اس وقت چھوٹے ڈیمز کہ ضرورت ہے، سیلاب کی موجودہ صورتحال دیکھ کر ڈیمز بنانے کا فیصلہ کرنا چاہیے، وفاق صوبوں کے ساتھ مل کر نئے ڈیمز کی تشکیل پر عملی جامہ پہنائے، سابق وزیر اعظم کے بلین ٹری کا پراجکٹ مکمل ہونا چاہیے، میاں صاحب کہتے تھے ووٹ کو عزت دو، میں پوچھتا یہ ووٹ کو عزت ہے؟ جب آٹھ فروری کو مینڈیٹ آپ کو نہ ملا آپ کو استعفی دے دینا چاہیے تھا، میاں صاحب خود اپنے حلقے سے الیکشن ہارے ہوئے ہیں
ملک کی ترقی کا راز صرف آئین و قانون کی بالادستی میں ہے۔
زبیر عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے چین میں تقریر کی ہے کہ جب سے ان کی حکومت آئی ہے ایک روپے کی کرپشن نہیں ہوئی، وزیراعظم نے بین الاقوامی سطح پر جھوٹ بولا، اکاؤنٹنٹ جنرل کی رپورٹ میں واضح ہے کہ 300 ارب کی کرپشن ویٹ اسکینڈل میں ہوئی
شوگر مل اونرز کی جیب میں شوگر مل اسکینڈل کے ذریعے 300 ارب روپے گئے، یہ سب وہ ہیں جو حکومت میں ہیں۔
مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ملک کے حالات سے سبھی افراد خوب واقف ہیں، سب جانتے ہیں کہ ملک میں آزادی اظہار رائے کی کتنی آزادی ہے، میڈیا کے بڑے اینکرز کو انکے شوز سے ہٹا دیا گیا، کچھ دن قبل ایک صحافی کو انکی رہائش گاہ سے اٹھا لیا گیا جب ٹویٹ دیکھا تو کوئی نامناسب بات نہیں لکھی ہوئی تھی، سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے ججز جب کہیں گے عدلیہ آزاد نہیں تو میں اور آپ کہاں جائیں گے؟
انہوں نے کہا کہ کل کے ججز کے خطوط نے سب واضح کردیا، اب حالات ایسے ہیں کہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ کون سا دروازہ کھٹکھٹائیں؟ ہم ایک وائٹ پیپر جاری کریں گے جس میں افتخار چوہدری سے فائز عیسیٰ تک کے دور کا پیپر جاری کریں گے، میں کل سپریم کورٹ میں ذاتی طور پٹیشن دائر کروں گا، اس میں پریکٹس اینڈ پروسیجرز ایکٹ کی چیزیں مینشن کریں گے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی مائینارٹی میں تھے، وکلاء سے بھی اپیل ہے کہ خوددار ججز کی تحریک کو سپورٹ کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم نے کہا کہ سیلاب کی کورٹ کے
پڑھیں:
عمران خان ڈیل نہیں کرینگے، سر اُٹھا کر واپس آئیں گے، سلمان اکرم راجہ
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ کامن ویلتھ رپورٹ کے مطابق 90 سے 95 حلقوں میں فارم 45 اور 46 میں بڑا فرق سامنے آیا ہے، جس سے الیکشن پر حملہ ہوا، ہیرا پھیری برسراقتدار پارٹی کے حق میں ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان ڈیل نہیں کریں گے اور سر اُٹھا کر واپس آئیں گے۔ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کامن ویلتھ رپورٹ کے مطابق 90 سے 95 حلقوں میں فارم 45 اور 46 میں بڑا فرق سامنے آیا ہے، جس سے الیکشن پر حملہ ہوا، ہیرا پھیری برسراقتدار پارٹی کے حق میں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ آئین پر حملہ ہوا ہے، جو باعث شرم ہے، آئین میں غیر قانونی ترامیم واپس کرائیں گے، پارلیمان کو بُری طرح مفلوج کر دیا گیا ہے اور عدالتی نظام کو سیاسی حربے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں کب تک بیٹھنا ہے، فیصلہ پارٹی کے بانی کریں گے، عمران خان ڈیل نہیں کریں گے اور سر اٹھا کر واپس آئیں گے۔