جوکووچ نے گرینڈ سلیم کی تاریخ کا 36 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
نوواک جوکووچ نے 53 ویں بار گرینڈ سلیم سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرکے 36 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔
ان سے قبل سابق امریکی پلیئر کرس ایورٹ نے 1989 میں 52 ویں بار گرینڈ سلیم سیمی فائنل میں رسائی ممکن بنائی تھی۔
دوسری جانب کارلوس ایلکاراز نے جیری لیچیکا کو قابو کرکے فائنل فور میں جگہ بنا لی۔ ٹاپ سیڈ و دفاعی چیمپئن جینک سنر نے لورینزو موسیٹی کو مات دے کر سیمی فائنل میں قدم رکھے۔
ویمنز سنگلز میں امانڈا اینی سیمووا نے سیکنڈ سیڈ ایگا شیوانتک کو اپ سیٹ کرکے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلی۔
2021 میں آسٹریلین اوپن جیتنے کے بعد سے پہلی مرتبہ گرینڈ سلیم کوارٹر میں رسائی حاصل کرنے والی ناؤمی اوساکا نے کیرولینا مکووا کو شکست دے سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیمی فائنل میں گرینڈ سلیم
پڑھیں:
شرح سود 11 سے کم کرکے 9 فیصد کی جائے،ای پی بی ڈی
اسلام آباد (صغیر چوہدری)معاشی تھنک ٹینک ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ (ای پی بی ڈی) نے ملک میں حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کے بعد معاشی بحالی کے لیے شرح سود میں فوری کمی کی سفارش کر دی ہے۔
ای پی بی ڈی کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شرح سود کو موجودہ 11 فیصد سے کم کرکے 9 فیصد کیا جائے تاکہ زرعی و صنعتی شعبے کی بحالی ممکن ہو سکے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ حالیہ سیلاب سے زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے، جس کے نتیجے میں چاول کی 60 فیصد، کپاس کی 35 فیصد اور گنے کی 30 فیصد فصل تباہ ہو چکی ہے، جبکہ 40 فیصد لیبر فورس بھی متاثر ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق زرعی بدحالی کے بعد صنعتی ترقی کو سہارا دینا ناگزیر ہے۔ ’’حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا مسابقتی فنانسنگ لاگت کے ذریعے صنعتوں کو چلانا ہے یا نہیں‘‘، رپورٹ میں کہا گیا۔ای پی بی ڈی نے کہا ہے کہ شرح سود میں کمی سے نہ صرف صنعتی شعبے کو ریلیف ملے گا بلکہ حکومت کو تقریباً 3 ہزار ارب روپے کی بچت بھی ہوگی، جسے سیلاب متاثرہ علاقوں کی تعمیر و بحالی پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ شرح سود کم کرنے سے برآمدات میں اضافہ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، جبکہ صنعتی شعبہ سیلاب سے متاثرہ زراعت کے نقصانات کا ازالہ کر سکے گا۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ دوسرے مرحلے میں شرح سود کو 9 فیصد سے مزید کم کرکے 6 فیصد کیا جائے تاکہ پاکستان موجودہ بحران سے نکل سکے۔ ای پی بی ڈی کے مطابق شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنا ملکی معیشت کے لیے ناقابلِ برداشت ہوگا، جس سے معاشی بدحالی اور صنعتی جمود مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث رواں مالی سال میں جی ڈی پی کی شرح نمو 3.4 فیصد سے گھٹ کر 3.2 فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے، جبکہ تجارتی خسارہ ایک ارب 90 کروڑ ڈالرز بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔