امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ آئندہ چند دنوں میں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کریں گے۔ 

ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ ماہ الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ان کی ملاقات کسی بڑی پیشرفت کے بغیر ختم ہو گئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق ٹرمپ جمعرات کو یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کریں گے، جبکہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سمیت کئی یورپی رہنما بھی ٹرمپ سے رابطہ کرنے والے ہیں۔ 

اس موقع پر فرانس کی میزبانی میں تقریباً 30 ممالک ورچوئل اجلاس میں شریک ہوں گے تاکہ روس کے ساتھ امن معاہدے کے بعد یوکرین کی سلامتی پر بات چیت کی جا سکے۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ روسی صدر کو کوئی نیا پیغام نہیں دے رہے، "پیوٹن جانتے ہیں کہ میرا مؤقف کیا ہے۔ اگر فیصلہ ہمارے لیے خوشگوار نہ ہوا تو آپ دیکھیں گے کہ پھر کیا ہوتا ہے۔"

ادھر، پیوٹن نے چین کے دورے کے دوران کہا کہ یوکرین کے پاس مذاکرات کے ذریعے جنگ ختم کرنے کا موقع موجود ہے، تاہم اگر طاقت کا استعمال واحد راستہ ہوا تو وہ اس کے لیے بھی تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی کوششوں سے تنازع کے حل کے لیے "سرنگ کے آخر میں روشنی" دکھائی دے رہی ہے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان