خیبر پختونخوا حکومت نے 2 سالہ بی اے اور بی ایس سی پروگرام کے خاتمے کے چند برس بعد جزوی طور پر 2 سالہ ڈگری پروگرام دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر صوبے کے منتخب کالجز میں عملدرآمد کیا جائے گا۔

ڈائریکٹوریٹ آف اعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا نے صوبے کے سرکاری کالجز کو ایک مراسلہ بھیجا ہے، جس میں ہدایت دی گئی ہے کہ اب کالجز میں یا تو 4 سالہ بی ایس پروگرام ہو گا یا نئی شروع کی جانے والی 2 سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری۔

یہ بھی پڑھیں: خطیر فنڈز کے باوجود خیبر پختونخوا میں لاکھوں بچے تعلیم سے محروم کیوں؟

ڈائریکٹوریٹ کے مطابق صوبے کے 128 سرکاری کالجز میں نئے تعلیمی سال سے ایسوسی ایٹ ڈگری کا آغاز کیا جائے گا, ان میں زیادہ تر وہ کالجز شامل ہیں جو دور دراز علاقوں میں قائم ہیں اور جہاں اساتذہ اور دیگر عملے کی کمی ہے۔

ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری مراسلے میں، جس کی کاپی وی نیوز کے پاس ہے، کہا گیا ہے کہ گورنمنٹ کالجز خیبر پختونخوا میں بی ایس اور ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز کا ایک جامع جائزہ لیا گیا۔ اس جائزے کا مقصد دستیاب وسائل اور مستقبل کی ضرورت کے مطابق ڈگری پروگرامز متعارف کرانا تھا۔

بی ایس پروگرام کے مسائل اور وجوہات

ڈائریکٹر کے مطابق جائزے میں کئی مسائل سامنے آئے، جن میں بی ایس پروگرامز میں ڈراپ آؤٹ کی بلند شرح اور داخلوں کی کمی نمایاں ہیں، اس کے علاوہ کئی ایسے مضامین بھی پڑھائے جا رہے تھے جن کی مارکیٹ میں کوئی اہمیت نہیں تھی۔

اسی وجہ سے محکمہ اعلیٰ تعلیم نے فیصلہ کیا کہ مارکیٹ سے ہم آہنگ پروگرامز متعارف کرائے جائیں تاکہ طلبا کو زیادہ فائدہ ہو اور وہ اپنی تعلیم مکمل کر کے روزگار حاصل کر سکیں۔

نئی پالیسی اور اقدامات

ڈائریکٹوریٹ کے مطابق وسائل کے بہتر استعمال اور موزوں تعلیمی ماحول کے لیے ایک خصوصی بی ایس کمیٹی قائم کی گئی، جس کی سفارشات کی روشنی میں کچھ منتخب بی ایس پروگرامز کو فوری طور پر بند کرنے اور بعض کالجز کو مکمل یا جزوی طور پر ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس پر رواں تعلیمی سال ہی عملدرآمد شروع ہو گا۔

2 سالہ پروگرام کی واپسی، فائدہ کیا ہو گا؟

محکمہ اعلیٰ تعلیم کے مطابق سال 2010 میں صوبے کے سرکاری کالجز میں 2 سالہ بی اے اور بی ایس سی ختم کر کے 4 سالہ بی ایس پروگرام متعارف کرایا گیا تھا، جو ماسٹر ڈگری کے برابر سمجھا جاتا ہے۔

تاہم وقت کے ساتھ اس پروگرام میں خامیاں سامنے آئیں، ڈراپ آؤٹ کی شرح زیادہ رہی اور خصوصاً طالبات مختلف وجوہات کے باعث اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکیں، اساتذہ کی کمی نے بھی مشکلات میں اضافہ کیا۔

اسی وجہ سے اب دوبارہ 2 سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری متعارف کرائی گئی ہے تاکہ طلبا بیچلر ڈگری آسانی سے حاصل کر سکیں اور یہ ڈگری مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق بھی ہو۔

پروفیسرز ایسوسی ایشن کا مؤقف

آل خیبر پختونخوا پروفیسرز ایسوسی ایشن کے صدر حمید آفریدی نے اس فیصلے کو طلبا کے لیے بہتر قرار دیا، ان کے مطابق اس وقت صوبے میں 3000 اساتذہ اور اسٹاف کی کمی ہے، اور 2 سالہ پروگرام سے یہ مسائل کافی حد تک حل ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس پروگرام ادھورا چھوڑنے والے طلبا کے لیے یہ ایک آسان راستہ ہے، 2 سالہ پروگرام کی فیس بھی کم ہے، وقت بھی کم لگتا ہے اور بیچلر ڈگری کے بعد امیدوار ہر جاب کے لیے اہل ہو جاتا ہے۔

ماسٹر ڈگری کا سوال

محکمہ اعلیٰ تعلیم کے مطابق نیا پروگرام طلبا کی بہتری اور مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق ہے۔ طلبہ مخصوص مضامین میں بیچلر کر سکیں گے اور اگر وہ ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنا چاہیں تو وہ بھی ممکن ہو گی۔

اس مقصد کے لیے 2 سالہ ڈگری مکمل کرنے والے طلبا کو بی ایس پروگرام کے 5ویں سمسٹر میں داخلہ دیا جائے گا، تاکہ وہ اپنی تعلیم مزید جاری رکھ سکیں۔

کئی مضامین میں داخلے بند

محکمہ اعلیٰ تعلیم نے صوبے کے سرکاری کالجز میں متعدد مضامین کے ڈیپارٹمنٹس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان مضامین کی یا تو مارکیٹ میں طلب نہیں یا ان میں داخلوں کی شرح بہت کم ہے۔

محکمے کی جاری کردہ فہرست کے مطابق پشتو، ریاضی، زولوجی، کیمسٹری، مطالعہ پاکستان اور دیگر مضامین میں داخلے بند کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: تعلیمی نظام کو 4 دہائیاں دینے والی خیبرپختونخوا کی پہلی خاتون وائس چانسلر نورجہاں

پروفیسر حمید آفریدی کے مطابق پہلے تمام کالجز میں تمام مضامین پڑھائے جاتے تھے، لیکن کچھ مضامین میں طلبا کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی جبکہ اسٹاف زیادہ درکار ہوتا تھا، اس وجہ سے تعلیمی معیار پر بھی اثر پڑتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب مارکیٹ کی مانگ کے مطابق مضامین پڑھانے سے طلبا کو روزگار کے بہتر مواقع مل سکیں گے۔

سرکاری کالجز کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اسکولوں کے بعد اب سرکاری کالجز کو بھی نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ابتدائی طور پر ایسے 35 کالجز منتخب کیے گئے ہیں جن کی کارکردگی محکمہ کے مطابق ناقص ہے۔

صوبائی حکومت کے مطابق ان کالجز کی مکمل ذمہ داری نجی شعبے کے پاس ہو گی، جبکہ حکومت صرف عمارت فراہم کرے گی، احکومت کا مؤقف ہے کہ اس فیصلے سے سرکاری اداروں میں تعلیمی معیار بہتر ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آل خیبر پختونخوا پروفیسرز ایسوسی ایشن اساتذہ اعلیٰ تعلیم ایسوسی ایٹ ڈگری حمید آفریدی خیبر پختونخوا ڈگری پروگرام کالجز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اساتذہ اعلی تعلیم ایسوسی ایٹ ڈگری خیبر پختونخوا ڈگری پروگرام کالجز کرنے کا فیصلہ کیا بی ایس پروگرام خیبر پختونخوا ڈگری پروگرام سرکاری کالجز محکمہ اعلی کالجز میں کے مطابق کالجز کو کر سکیں سالہ بی صوبے کے کی کمی کے لیے

پڑھیں:

گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی وزراء سے حلف لیا

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نئی صوبائی کابینہ کے اراکین سے حلف لے لیا۔ حلف برداری کی یہ پر وقار تقریب گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوئی، جس میں وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی، اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی، ارکانِ اسمبلی، پارٹی رہنماؤں اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران 10 اراکینِ صوبائی اسمبلی نے بحیثیت صوبائی وزیر اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ حلف لینے والوں میں مینا خان آفریدی، ارشد ایوب خان، امجد علی، آفتاب عالم آفریدی، فضل شکور خان، خلیق الرحمٰن، ریاض خان، سید فخر جہان، عاقب اللہ خان اور فیصل خان شامل ہیں۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے تمام نئے وزراء کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ نئی کابینہ صوبے کی ترقی، امن اور عوامی فلاح کے لیے مؤثر کردار ادا کرے گی۔
تقریب میں چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، آئی جی پولیس ذوالفقار حمید اور مختلف محکموں کے سربراہان سمیت سیاسی و سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے 13 رکنی کابینہ تشکیل دی تھی، جس میں 10 وزراء، دو مشیر اور ایک معاون خصوصی شامل ہیں۔
مزمل اسلم اور تاج محمد مشیر کی حیثیت سے، جبکہ شفیع جان بطور معاون خصوصی وزیراعلیٰ اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ ،وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد
  • خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
  • خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں شامل 10 وزراء نے حلف اٹھا لیا
  • گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی وزراء سے حلف لیا
  • گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی وزراء سے حلف لے لیا
  • گورنر نے خیبر پختونخوا کابینہ کے اراکین کی منظوری دے دی
  • گورنر خیبر پختونخوا نے نئی کابینہ کی مںظوری دے دی، ارکان آج حلف اٹھائیں گے
  • خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ تشکیل، ارکان آج حلف اٹھائیں گے