حنیف عباسی کو اسمبلی میں خواجہ آصف سے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے تھی، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
وزیراعظم شہبازشریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ حنیف عباسی کو اسمبلی میں خواجہ آصف سے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے تھی، جو بھی غلط فہمی ہے آپس میں بیٹھ کر دور کریں۔
وی نیوز سے گفتگو کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ سے سوال کیا گیا کہ آپ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے تسلسل کے حوالے سے بات کی تو یہ کتنا تسلسل ہوگا؟ جواب میں انہوں نے کہا کہ تسلسل کسی شخصیت یا عہدے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ موجودہ نظام اور حکومت کا تسلسل پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہوئی ہے، معرکہ حق کے بعد پوری دنیا میں پاکستان کے تعلقات بہتر ہوئے ہیں، تو یہ تسلسل ملک و قوم کے لیے ضروری ہے، اسے جاری رہنا چاہیے۔
یہ تسلسل کتنے عرصے تک جاری رہ سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس تسلسل کے لیے مدت کا تعین نہیں ہونا چاہیے، یہ جاری رہنا چاہیے، یہ تسلسل 2030 سے آگے بھی جاری رہنا چاہیے۔
خواجہ آصف کس وجہ سے حکومت پر تنقید کررہے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ خواجہ آصف ہمارے سینیئر دوست ہیں، حنیف عباسی کو جو غلط فہمی ہوئی ہے وہ بیٹھ کے دور کرلی جائے گی، حنیف عباسی نے جو اسمبلی میں بات کی وہ انہیں خواجہ آصف کے ساتھ بیٹھ کے کرنی چاہیے تھی، ہم حنیف عباسی کی خواجہ آصف سے صلح کروا دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رانا ثنااللہ حنیف عباسی خواجہ ا صف نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
اوورسیز انویسٹر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے 2025 کی ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اظہار اعتماد بڑھ گیا ہے۔
او آئی سی سی آئی سروے رپورٹ کے مطابق 73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری پر مطئمن ہیں۔ ایس آئی ایف سی کی کاوشوں نے پاکستان کی ترقی اور غیرملکی سرمایہ کاری کے نئے باب روشن کر دئیے ہیں۔
سرمایہ کار دوست پالیسی کی بدولت پاکستان پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سروے 2025 کے مطابق مستقبل کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے تین چوتھائی سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کوقابلِ اعتماد سمجھتے ہیں۔
سروے رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2025 میں 73 فیصد غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں قرار دیا۔ 2023 میں یہ شرح 61 فیصد تک ریکارڈ کی گئی تھی۔
او آئی سی سی آئی کے صدر، یوسف حسین کے مطابق ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور بین الحکومتی ہم آہنگی کے لیے ایک منظم طریقہ کار فراہم کیا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی ٹی ، زراعت، توانائی، فارما اور برآمدی صنعت کو سرمایہ کاری کے لیے سب سے پرکشش شعبہ قرار دیا۔