خیبرپختونخوا: 8 ماہ کے دوران دہشتگردی کے 605 واقعات میں 138 شہری شہید ہوئے، سی ٹی ڈی
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں رواں برس کے پہلے 8 ماہ کے دوران دہشتگردی کے 605 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 138 عام شہری شہید ہوگئے۔
سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران دہشتگردی کے 605 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 351 ملزمان نامزد، 32 ہلاک جبکہ 5 گرفتار ہوئے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کلاؤڈ برسٹ: 411 جاں بحق، 12 ہزار سے زائد خاندان متاثر ہوئے، علی امین گنڈا پور
رپورٹ کے مطابق دہشتگردی کے واقعات میں 138 عام شہری شہید، 352 زخمی ہوئے، رواں سال صوبہ بھر میں 79 پولیس اہلکار شہید جبکہ 130 زخمی ہوئے ہیں۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ دہشتگردی کے 129 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 17 عام شہری شہید، 51 زخمی ہوئے، دہشت گروں سے لڑتے ہوئے 13 پولیس اہلکار شہید جبکہ 46 زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: مایوس کن میٹرک نتائج: خیبرپختونخوا حکومت نے طلبہ کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا
گزشتہ ماہ دہشتگردی کے سب سے زیادہ 42 واقعات میں 186 ملزمان نامزد ہوئے جبکہ مقابلوں میں 8 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ بنوں میں سب سے زیادہ 42، شمالی وزیرستان میں 15، جنوبی وزیرستان میں 14، دیر میں 11، ڈی آئی خان اور کرم میں 8،8 واقعات رونما ہوئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنوں جنوبی وزیرستان خیبرپختونخوا دہشتگردی دیر ڈی آئی خان سی ٹی ڈی شمالی وزیرستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنوبی وزیرستان خیبرپختونخوا دہشتگردی ڈی آئی خان سی ٹی ڈی شمالی وزیرستان دہشتگردی کے زخمی ہوئے شہری شہید سی ٹی ڈی
پڑھیں:
پشاور سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، پاک افغان مذاکرات کے دوران دہشتگردی کا نیا واقعہ
افغانستان کے ساتھ حالیہ سیکیورٹی مذاکرات اور سرحدی رابطوں کے حساس مرحلے میں پشاور کے یونیورسٹی روڈ پر واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں دھماکا ہوا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے سے عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا، تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
پولیس کی کارروائی اور سیکیورٹی اقدامات
ایس ایس پی آپریشنز پشاور کے مطابق واقعے کے فوراً بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، اور تھانے میں موجود تمام ملزمان کو حفاظتی اقدام کے طور پر سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز منتقل کر دیا گیا۔
دہشتگردی کے تناظر میں واقعہ
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشتگردی کے خاتمے اور سرحدی تعاون کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔
سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے حملے ممکنہ طور پر مذاکراتی عمل کو متاثر کرنے یا پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کا حصہ ہو سکتے ہیں۔
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ ابتدائی شبہ داخلی تخریب کاری یا تخریبی مواد کے غیر ارادی دھماکے کی جانب کیا جا رہا ہے۔
مزید تفصیلات تفتیش مکمل ہونے کے بعد سامنے آئیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں