حماس کا غزہ میں ٹیکنوکریٹ حکومت پر اتفاق، اسرائیلی جواب کا انتظار
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
حماس کا غزہ میں ٹیکنوکریٹ حکومت پر اتفاق، اسرائیلی جواب کا انتظار WhatsAppFacebookTwitter 0 5 September, 2025 سب نیوز
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں آزاد قومی ٹیکنوکریٹ انتظامیہ کے قیام پر تیار ہے۔ یہ فیصلہ 18 اگست کو ثالثوں کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کے جواب میں کیا گیا، اور اب تنظیم اسرائیل کے باضابطہ ردعمل کی منتظر ہے۔
ترک نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ایک جامع معاہدے کے لیے پُرعزم ہے۔ اس معاہدے میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کی شق بھی شامل ہے۔
اس منصوبے کا دائرہ صرف قیدیوں کی رہائی تک محدود نہیں بلکہ اس میں غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ، قابض افواج کا مکمل انخلا، امدادی سامان کی فراہمی کے لیے سرحدی راستوں کا کھلنا اور علاقے کی تعمیرِ نو بھی شامل ہے۔ حماس کے مطابق ٹیکنوکریٹ انتظامیہ اس سوال کا جواب ہے جو اسرائیل مسلسل اٹھاتا رہا ہے کہ غزہ پر حکومت کون کرے گا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو، جن کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت گرفتاری کا وارنٹ جاری کر چکی ہے، جزوی معاہدوں کے بجائے ایک جامع ڈیل پر زور دے رہے ہیں۔ اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی 3 ستمبر کو بیان دیا تھا کہ غزہ میں موجود تمام اسرائیلی فوجیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دسمبر قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں حماس اور فتح پارٹی غزہ کے انتظام کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی پر متفق ہوئے تھے، لیکن فلسطینی اتھارٹی نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ غزہ کی حکمرانی کا حق صرف اسی کے پاس ہے۔
دریں اثنا، غزہ پر جاری تقریباً دو سالہ اسرائیلی حملوں نے علاقے کو کھنڈرات میں بدل دیا ہے۔ اب تک 63 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں اور خطہ قحط کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی ٹیکنوکریٹ حکومت کے قیام کے لیے پرعزم ہے تاکہ فوری طور پر تمام حکومتی شعبوں کی ذمہ داریاں سنبھالی جا سکیں اور تباہ حال علاقے کو سنبھالا دیا جا سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر‘سیلاب کی تباہی سے بچنے کیلئے آبی گزرگاہوں کے راستوں سے ہوٹل اور آبادیوں کو ہٹانا ہو گا، مصدق ملک ‘ امریکا و اسرائیل کیلئے جاسوسی کا شبہ، یمن میں اقوام متحدہ کے 11 اہلکار گرفتار خیبرپختونخوا کابینہ اجلاس جمعہ کو ہوگا، ایجنڈا جاری اسلام آباد، پنجاب اورخیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلیکے شدید جھٹکے، شدت 5.9 ریکارڈ ملک بھر میں ضلعی انتظامیہ کے قانونی اور انتظامی ڈھانچے میں تبدیلی کا فیصلہ گجرات میں ریکارڈ بارش: اربن فلڈنگ سے گھر، کاروباری مراکز اور سرکاری عمارتیں ڈوب گئیں، درجنوں دیہات زیرِ آب جھاڑ کھنڈ میں بھارتی فوجی کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ؛ 2 اہلکار ہلاک اور ایک شدید زخمی
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حراست میں موجود 65 سالہ قیدی محمد حسین غوادرة کی موت کو جیلوں میں جاری مبینہ طبی غفلت اور خراب رویے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی، تشدد اور علاج کی محرومی کی پالیسی منظم انداز میں جاری ہے، تاہم اس طرح کے اقدامات فلسطینیوں کے حوصلے کم نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
حماس نے کہا کہ فلسطینی اسیران کے حق میں سرگرمیوں میں مزید اضافہ کیا جائے اور عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے اسرائیل کو جوابدہ بنائیں۔ اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی تنظیمیں اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینیوں کے ساتھ بدسلوکی اور غیر انسانی سلوک پر پہلے ہی تشویش کا اظہار کر چکی ہیں، جبکہ جنگ غزہ کے آغاز کے بعد ایسی شکایات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب حماس نے غزہ میں امدادی سامان کی لوٹ مار سے متعلق امریکی اور اسرائیلی الزامات کو من گھڑت اور گمراہ کن قرار دے دیا ہے۔ غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق یہ الزام فلسطینی پولیس فورس کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پولیس اہلکار امدادی قافلوں کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دے رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید لاشیں کب حوالے کی جائیں گی؟ حماس کا اہم بیان آگیا
میڈیا آفس کے مطابق امدادی کاررواں کی نگرانی اور حفاظت کے دوران اب تک ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ امداد کی چوری نہیں بلکہ اسے محفوظ طریقے سے گوداموں تک منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کئی بین الاقوامی ادارے بھی تصدیق کر چکے ہیں کہ فلسطینی پولیس نے امداد کی ترسیل میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر پولیس اور رضاکاروں کو نشانہ بنایا تاکہ غزہ میں انتشار اور لوٹ مار کو بڑھایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کے غیرمسلح ہونے کے لیے کوئی آخری تاریخ مقرر نہیں کی، امریکا نے واضح کردیا
حماس نے امریکی سینٹرل کمانڈ پر جانبداری کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ سینٹکام نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، شہریوں کی ہلاکتوں اور امدادی سامان کی رکاوٹوں پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔
واضح رہے کہ سینٹکام کی جانب سے جاری ایک ویڈیو پر امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس غزہ کے عوام تک امداد پہنچنے سے روک رہی ہے، اور یہ رکاوٹ صدر ٹرمپ کے امدادی پلان کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امداد حماس سینٹکام غزہ قیدی