جعلسازی کے زریعے سرکاری پلاٹس حاصل کرنے کا معاملہ، ڈپٹی ڈائریکٹر فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی رانا منیر سمیت 6 افراد گرفتار، تفصیلات سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 5 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: جعلسازی کے ذریعے سرکاری پلاٹس حاصل کرنے کے بڑے اسکینڈل میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے ) کے ڈپٹی ڈائریکٹر رانا محمد منیر سمیت 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر G-14/1,2,3 میں واقع موضع تھلہ سیداں سے متعلق زمین فراڈ کیس میں عمل میں آئیں۔

گرفتار ملزمان میں رانا محمد منیر (ڈپٹی ڈائریکٹر ایف جی ای ایچ اے)، سید عابد علی شاہ، ملک محمد عمران، عماد احمد، سعد احمد اور اشتیاق احمد شامل ہیں۔ ان میں سے پانچ افراد کو فائدہ حاصل کرنے والے (مستفید) کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

اینٹی کرپشن پولیس نے ان افراد کے خلاف مقدمہ نمبر 24/2025، مورخہ 27 مئی 2025 کو تھانہ اینٹی کرپشن میں درج کیا، جس میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 109، 409، 420، 468، 471 اور انسدادِ بدعنوانی ایکٹ 1947 کی دفعہ 5(2) شامل کی گئی ہے۔

تحقیقات کے مطابق، ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے BUPs (بلٹ اپ پراپرٹیز) کے ضمنی ایوارڈ میں جعلسازی کرتے ہوئے چند نجی افراد کو غیر قانونی طور پر اصل مالکان کے ساتھ شریک مالک ظاہر کیا، جس کی بنیاد پر انہیں سرکاری پلاٹس الاٹ کیے گئے اور بھاری رقوم کی ادائیگیاں بھی کی گئیں، حالانکہ یہ افراد ان جائیدادوں کے اصل مالک نہیں تھے۔

متاثرہ خاندان کی نمائندہ غلام فاطمہ زوجہ عبدالرشید مرحوم کے مطابق ان کے خاندان کے 12 BUPs موجود تھے، جن میں سے بعض کا معاوضہ اصل مالکان کو ملا، مگر BUP نمبر 996، 999، 1000، 1006 اور 1007 کا معاوضہ غیر متعلقہ افراد کو دے دیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ تمام دھوکہ دہی FGEHA کے افسران اور نجی افراد کی ملی بھگت سے کی گئی۔

حکام کے مطابق، گرفتار ملزمان نے اپنے سرکاری اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ریکارڈ میں جعلسازی اور رد و بدل کیا، جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں، اور تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرراول ڈیم میں پانی کی سطح بلند، سپل ویز کھول دئیے گئے راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند، سپل ویز کھول دئیے گئے بھارت سے چھوڑے گئے پانی کے باعث دریائے ستلج میں تباہ کن سیلاب، جنوبی پنجاب کے کئی علاقے زیرِ آب افغانستان ایک اور زلزلے سے لرز اٹھا ، مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی کئی جنگیں ختم کرائیں مگر یوکرین تنازع سب سے مشکل ہے، صدر ٹرمپ حماس کا غزہ میں ٹیکنوکریٹ حکومت پر اتفاق، اسرائیلی جواب کا انتظار ‘سیلاب کی تباہی سے بچنے کیلئے آبی گزرگاہوں کے راستوں سے ہوٹل اور آبادیوں کو ہٹانا ہو گا، مصدق ملک ‘ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ڈپٹی ڈائریکٹر سرکاری پلاٹس سب نیوز

پڑھیں:

ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات

اسلام آ باد:این سی سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی بازیابی کا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا۔ا س سلسلے میں آج ہونے والی سماعت میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔

لاپتا ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے عثمان کی بازیابی سے متعلق ان کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کے خلاف کرپشن کیس کا مقدمہ درج، گرفتاری ، جسمانی ریمانڈ اور 161کا بیان بھی قلمبند ہوچکا ہے ۔

ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ عثمان کا تحریری بیان بھی آچکا ہے کہ وہ خود انکوائری کی وجہ سے روپوش تھا ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان پر الزام ہے کہ اس نے ایک ٹک ٹاکر سے 15 کروڑ روپے رشوت لی۔ عثمان کا 161 کا بیان بھی آچکا ہے، جس میں اس نے کہا وہ خود روپوش تھا ۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ بازیابی کی درخواست کو نمٹا دیا جائے۔

اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل رضوان عباسی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اتنا آسان نہیں ہوتا درخواست کو نمٹانا ۔ 15 روز غائب رکھا گیا ۔ اس عدالت نے بازیابی کا حکم دیا تو ان کے پر جل گئے اور ایف آئی آر درج کرکے لاہور پیش کردیا گیا ۔ انہوں نے عثمان کو ہائی کورٹ میں پیش کرنے اور ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے کی استدعا کی۔

جسٹس اعظم خان نے ریمارکس دیے کہ کیسے طلب کریں؟ اب تو ایف آئی آر ہوچکی ہے، بندہ جسمانی ریمانڈ پر ہے۔ عثمان ہے بھی لاہور کا رہائشی، یہاں کیسے طلب کریں ؟۔

وکیل نے بتایا کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار سے انہیں اغوا کیا گیا ہے۔ اغوا کاروں کی ویڈیو بھی اسلام آباد کی موجود ہے۔ درخواست گزار کی اہلیہ بھی ڈر سے تاحال غائب ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار سے بندہ اغوا ہوتا ہے۔ 15 دنوں بعد گرفتاری ڈالی جاتی ہے۔ 20 منٹ میں انکوائری کو ایف آئی آر میں تبدیل کیا گیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید مؤقف اختیار کیا کہ پولیس حقائق جانتی تھی لیکن عدالت کے سامنے جھوٹ بولتے رہے۔ اگر اس نے جرم کیا تھا تو پھر اس کو اغوا کیسے کیا جا سکتا ہے؟۔ صاف کاغذ پر پہلے عثمان کے دستخط کروائے گئے پھر بیان خود لکھا گیا۔ جو بیان ہاتھ سے لکھا گیا وہ عثمان کی ہینڈ رائٹنگ ہی نہیں ہے۔ اگر اس کا بیان لکھا گیا تو پھر اس کے اغوا کا مقدمہ کیوں درج کیا تھا ۔ ویڈیوز موجود ہیں جس میں 4 لوگوں نے عثمان کو اسلام آباد سے اغوا کیا۔

وکیل نے کہا کہ یہ کوئی نیا طریقہ کار نہیں ہے۔ بہت سارے معاملات میں دیکھا گیا ہے کہ بندہ اٹھا لیا جاتا ہے پھر گرفتاری ڈالی جاتی ہے۔ 15 دن غیر قانونی طور پر کسٹڈی میں رکھنے کے بعد گرفتاری ڈالی گئی۔ ڈی جی ایف آئی اے کے پاس کون سی اتھارٹی ہے کہ وہ کسی کو اغوا کروائیں۔

ڈی ایس پی لیگل نے عدالت میں کہا کہ عثمان نے ایک ٹک ٹاکر سے 15 کروڑ روپے لیے ہیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ عثمان نے 15 کروڑ رشوت لی یا 50 کروڑ ۔ پھانسی دے دیں لیکن قانون کے مطابق کارروائی کریں ۔

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ عثمان کے خلاف انکوائری بھی چل رہی ہے۔ ہماری استدعا ہے کہ اس درخواست کو نمٹا دیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • کوہسار زون میں لینڈ مافیا سرکاری زمین پر قبضے میں مصروف
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • این سی سی آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • سونے کی قیمت میں کمی ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • سینئر صحافی کے جاں بحق ہونے کا معاملہ‘اہلیہ متعلقہ اتھارٹی اوروفاق پرہرجانے کادعویٰ
  • سی ڈی اے میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلے ،نوٹیفکیشن سب نیوز پر
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات
  • این سی سی آئی اے کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر پر 15 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام
  • ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات