چارلی کرک کے قتل کا ملزم تفتیش میں تعاون نہیں کر رہا، گورنر یوٹا اسپینسر کاکس
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
واشنگٹن: یوٹا کے گورنر اسپینسر کاکس نے کہا ہے کہ چارلی کرک کے قتل کے الزام میں گرفتار ٹائلر رابنسن تفتیشی حکام سے تعاون نہیں کر رہا، تاہم اس کے اہل خانہ اور قریبی دوستوں سے تحقیقات جاری ہیں تاکہ واردات کا مقصد سامنے آ سکے۔
گورنر کے مطابق 22 سالہ رابنسن پر منگل کو باضابطہ فرد جرم عائد کی جائے گی۔ رابنسن اس وقت یوٹا میں حراست میں ہے اور ابھی تک اس نے جرم کا اعتراف نہیں کیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب رابنسن نے یوٹا ویلی یونیورسٹی کی چھت پر چڑھ کر ایک آؤٹ ڈور تقریب کے دوران دور سے فائر کیا۔ گولی چارلی کرک کی گردن میں لگی اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ تقریب میں تقریباً 3 ہزار افراد شریک تھے۔
چارلی کرک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی اور قدامت پسند طلبہ تنظیم "ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے" کے شریک بانی تھے۔ اس قتل کے بعد امریکا میں سیاسی تشدد کے بڑھتے خطرات پر خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
گورنر کاکس نے مزید بتایا کہ ایف بی آئی کے مطابق رابنسن کا روم میٹ، جو اس کا رومانوی ساتھی بھی ہے اور جنس کی تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے، تفتیش میں بھرپور تعاون کر رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چارلی کرک
پڑھیں:
قطر اور برطانیہ کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
یہ معاہدہ برطانیہ اور قطر کے درمیان دفاعی شراکت داری کو مزید گہرا اور بری، فضائی و بحری افواج کے درمیان تعاون اور رابطے کے فروغ کی راہ ہموار کرے گا۔ دونوں ممالک نے مستقبل کے خطرات سے بہتر طور پر نمٹنے کیلئے مشترکہ منصوبہ بندی اور دفاعی حکمتِ عملی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اسلام ٹائمز۔ قطر اور برطانیہ کے درمیان دوحہ میں ایک نیا دفاعی معاہدہ طے پا گیا، جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی تعاون مزید مضبوط ہوگا۔ برطانیہ کے وزیرِ دفاع جان ہیلی نے دورہ قطر کے دوران امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان نئے ڈیفنس ایشورنس ارینجمنٹ پر دستخط کیے، یہ معاہدہ برطانیہ اور قطر کے درمیان دفاعی شراکت داری کو مزید گہرا اور بری، فضائی و بحری افواج کے درمیان تعاون اور رابطے کے فروغ کی راہ ہموار کرے گا۔ دونوں ممالک نے مستقبل کے خطرات سے بہتر طور پر نمٹنے کیلئے مشترکہ منصوبہ بندی اور دفاعی حکمتِ عملی میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
یہ معاہدہ قطر کے دفاع میں برطانیہ کے غیر متزلزل عزم کی علامت ہے اور دونوں ممالک کے اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔ دفاعی شراکت داری کے ساتھ ساتھ برطانیہ اور قطر کے درمیان اقتصادی تعلقات بھی انتہائی مستحکم ہے، قطر کیلئے برطانوی برآمدات 2025ء میں 4.4 ارب پاؤنڈ تک پہنچ گئیں جبکہ برطانیہ میں قطری سرمایہ کاری 40 ارب پاؤنڈ سے تجاوز کر گئی ہے، جو فِن ٹیک، لائف سائنسز، قابلِ تجدید توانائی اور سائبر سکیورٹی جیسے شعبوں میں روزگار کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔