Daily Sub News:
2025-09-17@21:47:33 GMT

سپریم کورٹ نے انتظامی معاملات پر فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا

اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT

سپریم کورٹ نے انتظامی معاملات پر فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا

سپریم کورٹ نے انتظامی معاملات پر فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے انتظامی سائیڈ پر فل کورٹ اجلاس 8 ستمبر کو طلب کرلیا۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس دن ایک بجے ہوگا، اجلاس صرف ایک نکاتی ایجنڈا پر مشتمل ہوگا، اجلاس میں سپریم کورٹ رولز 2025ء میں ترامیم کا جائزہ لیا جائے گا۔

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے تحریری تجاویز سپریم کورٹ کو بجھوائی ہیں، تجاویز میں عدالتی فیسوں میں اضافے کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا، تاحال کسی جج نے رولز میں ترامیم کیلئے تجاویز جمع نہیں کروائیں۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ رولز 2025ء سرکولیشن کے ذریعے منظور کرائے گئے تھے، اکثریت سے سپریم کورٹ رولز 2025ء منظور کیے گئے تھے، اختلاف کرنے والے ججز کی رائے تھی فل کورٹ اجلاس سے رولز کی منظوری کرائی جائے۔

ذرائع کے مطابق اختلاف کرنے والے ججز نے 15 دن گزرنے کے باوجود کوئی تجاویز نہیں دیں، سپریم کورٹ بار کی تجاویز پر فل کورٹ میں غور ہوگا، انتظامی فل کورٹ سے قبل سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کی تقریب کا اہتمام ہوگا، نئے عدالتی سال پر سپریم کورٹ میں قائم کیے گئے سہولت مرکز کا افتتاح بھی کیا جائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرہم فوج کے دشمن ہیں نہ ریاستی اداروں کیخلاف مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان ہم فوج کے دشمن ہیں نہ ریاستی اداروں کیخلاف مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان علیمہ خان پر اڈیالہ جیل کے باہر انڈا پھینک دیا گیا سی ڈی اے کا اقدام، اسلام آباد میں 1,419 نئی ایل ای ڈی لائٹس نصب حکومت نے تنخواہ دار طبقے سے 2 ماہ میں 85 ارب روپے ٹیکس وصول کرلیا وزیراعظم و کابینہ کو توہینِ عدالت نوٹس؛ عافیہ صدیقی رہائی کیس کیلیے لارجر بینچ تشکیل جعلسازی کے زریعے سرکاری پلاٹس حاصل کرنے کا معاملہ، ڈپٹی ڈائریکٹر فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی رانا منیر سمیت 6 افراد گرفتار، تفصیلات سب.

.. TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فل کورٹ اجلاس سپریم کورٹ پر فل کورٹ

پڑھیں:

وقف قانون پر سپریم کورٹ کی متوازن مداخلت خوش آئند ہے، مسلم راشٹریہ منچ

سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں وقف ترمیمی قانون 2025 کے متنازعہ شقوں پر عارضی پابندی عائد کی ہے، جن پر وسیع پیمانے پر اعتراضات سامنے آئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی قانون 2025 پر سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے نے سیاسی اور سماجی حلقوں میں وسیع بحث کو جنم دیا ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) نے اس حکم کا گرم جوشی سے خیرمقدم کیا اور اسے ملک اور معاشرے کے مفاد میں ایک متوازن اور تاریخی فیصلہ قرار دیا۔ فورم کے قومی رابطہ کار شاہد سعید اور خواتین ونگ کی قومی سربراہ ڈاکٹر شالینی علی نے اسے ایسا اقدام قرار دیا جو ملک میں بھائی چارہ، اتحاد اور منصفانہ ماحول کو مزید مضبوط کرے گا۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں وقف ترمیمی قانون 2025 کے متنازعہ شقوں پر عارضی پابندی عائد کی ہے، جن پر وسیع پیمانے پر اعتراضات سامنے آئے تھے۔ ان میں مسلمانوں کے لئے اسلام کی پانچ سال تک پیروی کی شرط، کلکٹر کو وقف کی جائیدادوں کے تعین کا اختیار اور وقف کی جائیدادوں سے متعلق فیصلے کرنے کی انتظامی طاقت شامل ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ان شقوں پر تفصیلی سماعت کے بعد ہی حتمی فیصلہ ہوگا۔

ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ قانون کو مکمل طور پر منسوخ کرنے کا کوئی جواز نہیں، یعنی باقی قانون لاگو رہے گا جب کہ متنازعہ شقوں پر عدالت حتمی فیصلہ سنائے گی۔ مسلم راشٹریہ منچ کے قومی رابطہ کار شاہد سعید نے سپریم کورٹ کے حکم کو ہر طبقے کے لئے قابل احترام اور قابل قبول قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ قومی اتحاد اور سالمیت کو مزید مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ متوازن اور دل کو سکون دینے والا ہے، اس نے مسلمانوں میں پیدا شدہ الجھن کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔ عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد ریلیف دیا، جس سے یہ یقین مضبوط ہوتا ہے کہ عدلیہ عوامی مسائل کو سنجیدگی سے لیتی ہے اور غیر جانبدارانہ فیصلے کرتی ہے، یہ حکم بھارت کی جمہوری روایت کو مکمل طور پر مضبوط کرتا ہے۔

مسلم راشٹریہ منچ کے خواتین ونگ کی قومی سربراہ ڈاکٹر شالینی علی نے کہا کہ یہ فیصلہ عدالتی غیر جانبداری اور بھارتی جمہوریت کی مضبوطی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ثابت کر دیا ہے کہ عدلیہ نہ صرف غیر جانبدار ہے بلکہ ہر طبقے، ہر کمیونٹی اور ہر حصے کے جذبات کا مکمل احترام بھی کرتی ہے۔ اس حکم نے نہ صرف وقف ترمیمی قانون سے متعلق شبہات دور کیے ہیں بلکہ مسلمانوں کے درمیان پیدا ہونے والی الجھن کو بھی ختم کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ معاشرتی ہم آہنگی، بھائی چارہ اور ہم نصابی تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ اس کا دل سے خیرمقدم کرتا ہے۔

مسلم راشٹریہ منچ نے اس حکم کو بھارتی آئین میں درج بنیادی حقوق سے منسلک کیا۔ تنظیم کے مطابق یہ فیصلہ آرٹیکل 14 (برابری کا حق)، آرٹیکل 25 (مذہبی آزادی) اور آرٹیکل 300A (جائیداد کا حق) کی عملی تشریح کی نمائندگی کرتا ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ بھارت میں کسی مخصوص مذہب پر من مانے پابندیاں عائد نہیں کی جا سکتیں اور نہ ہی حکومت انتظامی طاقت کے ذریعے جائیداد کے حقوق کو محدود کر سکتی ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ کا ماننا ہے کہ یہ حکم صرف ایک تکنیکی قانونی معاملہ نہیں بلکہ سماجی انصاف اور آئینی اخلاقیات کی بحالی ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد اصل چیلنج یہ ہے کہ وقف کی جائیدادوں کا فائدہ صحیح مستحقین تک پہنچے۔

متعلقہ مضامین

  • ایمان مزاری نے جسٹس ثمن رفعت کو ہٹانے پر جسٹس ڈوگر کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرلیا
  • وقف قانون پر سپریم کورٹ کی متوازن مداخلت خوش آئند ہے، مسلم راشٹریہ منچ
  • سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیوائوں کو تاحیات سکیورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا
  • سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • فخر زمان کو سپریم کورٹ رجسٹرار کا عارضی چارج دے دیا گیا
  • سپریم کورٹ نے ججز کی بیواؤں کو سکیورٹی دینے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
  • قطر اور دیگر ممالک کی پالیسیوں نے اسرائیل کو عالمی طور پر تنہا کردیا، نیتن یاہو کا اعتراف
  • سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کا اجلاس، کراچی برانچ رجسٹری کے ماسٹر پلان کی منظوری
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار