ایپل نے اپنے کچھ آلات کی لانچنگ مؤخر کردی
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
دنیا بھر میں صارفین کے انتظار کا مرکز بننے والا ایپل کا ’ایو ڈراپنگ‘ 2025 ایونٹ 9 ستمبر کو منعقد ہوگا جس میں نئی آئی فون 17 سیریز، ایپل واچ سیریز 11، ایپل واچ الٹرا 3 اور چند دیگر مصنوعات متعارف کرائی جائیں گی۔ تاہم اطلاعات کے مطابق کئی نمایاں ڈیوائسز اس تقریب کا حصہ نہیں ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی فون، آئی پیڈ اور میک کو خطرہ؟ ایپل کی وارننگ
ایپل کا سستا ماڈل آئی فون 17 ای آئندہ برس کی بہار 2026 میں لانچ کیا جائے گا۔ اسی طرح نئے میک پروڈکٹس، جن میں ایم 4 میک پرو اور ایم 5 میک بکس شامل ہیں، اگلے برس پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
نئی آئی پیڈ سیریز بھی 2026 کے آغاز میں متوقع ہے، جبکہ ایئر پوڈز میکس 2 کی لانچنگ 2027 تک مؤخر کر دی گئی ہے۔ ایپل کے ہوم پوڈ منی اور ایپل ٹی وی 4 کے ماڈلز رواں برس کے آخر میں کسی علیحدہ ایونٹ میں پیش ہونے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایپل کے ورچوئیل اسسٹنٹ کو گوگل کا جیمینی اے آئی چلائے گا، رپورٹ
رپورٹس کے مطابق اپ ڈیٹ شدہ ایپل وژن پرو جس میں ایم 5 چِپ شامل ہوگی، سال 2025 کے اختتام تک متعارف کرایا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 9 ستمبر کا ایونٹ بنیادی طور پر ایپل کے فلیگ شپ موبائل سیریز اور واچز پر ہی مرکوز ہوگا، تاہم ایئر ٹیگ 2 جیسا کوئی سرپرائز شامل کیا جاسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی فون 17 آئی فون سیریز ایپل ایپل واچ سیریز 11 ایم 5چپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی فون 17 ا ئی فون سیریز ایپل ایم 5چپ
پڑھیں:
روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:۔ امریکا نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مجوزہ بوڈاپسٹ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین سے متعلق سخت مطالبات پر قائم رہنے کے بعد کیا گیا۔
برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان کشیدہ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس نے جنگ بندی کے بدلے میں یوکرین سے مزید علاقہ چھوڑنے، مسلح افواج میں نمایاں کمی اور نیٹو میں شمولیت سے مستقل انکار جیسے مطالبات دہرائے، جسے امریکا نے ناقابلِ قبول قرار دیا۔
جریدے کے مطابق، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی ہم منصب مارکو روبیو کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا گیا کہ روس مذاکرات کے لیے کوئی لچک دکھانے کو تیار نہیں۔ اس کے بعد امریکہ نے اجلاس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
صدر ٹرمپ پہلے ہی یوکرین کی موجودہ جنگ بندی لائن پر فوری فائر بندی کی حمایت کر چکے ہیں۔دوسری جانب، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن وہ روسی دبا ﺅ کے تحت مزید علاقہ چھوڑنے پر آمادہ نہیں۔