جشنِ عید میلاد النبی ﷺ پر پنجاب کے تاریخی مقامات روشنیوں سے جگمگا اُٹھے
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
لاہور:
جشنِ عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر صوبہ پنجاب کے تاریخی و ثقافتی مقامات کو محکمہ آثارِ قدیمہ و میوزیم کی جانب سے برقی قمقموں اور دلکش روشنیوں سے سجا دیا گیا، جس سے یہ مقامات روحانی و ثقافتی منظر پیش کرنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق ہڑپہ میوزیم ساہیوال، کلر کہار میوزیم، شیخوپورہ کا تاریخی ہرن مینار، قصور میوزیم اور علامہ اقبال میوزیم (جاوید منزل لاہور) کو روشنیوں سے مزین کیا گیا۔ اس کے علاوہ سلطان شہاب الدین غوری کے مزار پر بھی چراغاں کیا گیا۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آثارِ قدیمہ و میوزیم ظہیر عباس ملک نے کہا کہ عید میلاد النبی ﷺ کا دن ہمارے لیے نہ صرف روحانی عقیدت کا پیغام لاتا ہے بلکہ اپنے ثقافتی ورثے کی تجدید اور ترویج کا ذریعہ بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاریخی مقامات کو روشنیوں سے منور کرنے کا مقصد اپنی تاریخ اور تہذیب کو اجاگر کرنا ہے تاکہ عوام اپنے ماضی اور ورثے سے جُڑے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آثارِ قدیمہ ایسے اقدامات کے ذریعے عوام کو اپنی ثقافت اور تاریخ سے قریب لانے کے لیے کوشاں ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روشنیوں سے
پڑھیں:
نئی دہلی کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی تجویز‘ وزیرداخلہ کو خط لکھ دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) نئی دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمان پروین کھنڈیلولوال نے نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پروین کھنڈیلوال نے وزیر داخلہ امت شاہ سے قومی دارالحکومت کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں پرانے دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام انڈرپراستھا جنکشن اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کوانڈرپراستھا ائرپورٹ رکھنے کی تجویز بھی دی۔ انہوں نے خط میں کہا کہ یہ اقدام تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی جڑوں کی عکاسی کرے گا۔ دہلی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے اور یہ بھارتی تہذیب کی روح اور انڈرپراستھا شہر کی روشن روایت کی نمائندگی کرتی ہے، جسے پانڈووں نے قائم کیا تھا۔ کھنڈیلوال نے مزید تجویز دی کہ پانڈووں کے مجسمے دارالحکومت میں نصب کیے جائیں تاکہ نئی نسل کو بھارت کی تاریخ، ثقافت اور ایمان سے جوڑا جا سکے۔ دیگر تاریخی شہروں جیسے ورانسی، پریاگ راج ، ایودھیہ اور اْجن اپنے قدیم ناموں سے دوبارہ جڑ رہے ہیں۔