بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے سپریم کورٹ کا اہم اقدام، اوورسیز لٹیگنٹس فسیلیٹیشن سیل قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان نے اہم اقدام کرتے ہوئے اوورسیز لٹیگنٹس فسیلیٹیشن سیل قائم کر دیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اوورسیز پاکستانی وٹس ایپ نمبر اور آن لائن پورٹل کے ذریعے رجوع کر سکیں گے، وٹس ایپ نمبر 0326-4442444 پر مسیج کے ذریعے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ صرف سپریم کورٹ سے متعلقہ کیسز کا ہی فسیلیٹیشن سیل میں اندراج ہوگا، اوورسیز سائلین میں بیرون ملک مقیم ہر شخص شامل ہوگا، سیل کے ذریعے درخواستیں اور شکایات جمع کرائی جا سکیں گی۔
اعلامیے کے مطابق سپریم کورٹ میں جلد سماعت کی درخواست بھی سیل کے ذریعے دی جا سکے گی، کیس کی معلومات اور فیصلوں کی تصدیق شدہ نقول آن لائن فراہم ہوں گی۔
سپریم کورٹ نے اعلامیے میں مزید کہا کہ تمام ریکارڈ ڈیجیٹل طور پر محفوظ ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے ذریعے
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔