Daily Mumtaz:
2025-11-02@17:06:19 GMT

بچوں کے لیے خطرہ؟ گوگل کا جیمنائی چیٹ بوٹ ’ہائی رسک‘ قرار

اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT

بچوں کے لیے خطرہ؟ گوگل کا جیمنائی چیٹ بوٹ ’ہائی رسک‘ قرار

نیویارک/نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹس کی دنیا میں گوگل کا جیمنائی ایک نمایاں نام سمجھا جاتا ہے، مگر ایک حالیہ تحقیق نے والدین کے لیے نئی تشویش کھڑی کر دی ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق بچوں کی حفاظت پر کام کرنے والی تنظیم کامن سینس میڈیا نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جیمنائی کا وہ ورژن جو کم عمر صارفین کے لیے پیش کیا گیا ہے، دراصل بڑوں والا ہی چیٹ بوٹ ہے جس پر صرف کچھ اضافی فلٹر لگا دیے گئے ہیں۔ ادارے نے اس صورتِ حال کو بچوں کے لیے ’ہائی رسک‘ قرار دیا ہے۔

نامناسب مشوروں کا خدشہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیمنائی بعض اوقات نقصان دہ مواد روک لیتا ہے، مگر یہ اب بھی بچوں کو خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ مشورے دے سکتا ہے۔ خاص طور پر ذہنی صحت جیسے نازک موضوعات پر اس کے جوابات غیر محفوظ ثابت ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہی پہلو سب سے زیادہ تشویشناک ہے کیونکہ بعض والدین نے حالیہ مہینوں میں نوجوانوں کی خودکشی کے واقعات میں چیٹ بوٹس کے کردار پر سوال اٹھائے ہیں۔

مقدمات اور دباؤ

چند والدین اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی بھی کر رہے ہیں۔ اوپن اے آئی پر بھی ایک 13 سالہ بچے کی خودکشی کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا، جس کے بعد کمپنی نے جلد ہی نوجوان صارفین کے لیے پیرنٹل کنٹرول فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

ادارے کی سفارشات

کامن سینس میڈیا نے والدین کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ:

پانچ سال سے کم عمر بچوں کو کسی بھی اے آئی چیٹ بوٹ سے مکمل طور پر دور رکھا جائے۔

چھ سے بارہ سال تک کے بچے صرف والدین کی نگرانی میں استعمال کریں۔

اٹھارہ سال سے کم عمر نوجوان ان پلیٹ فارمز کو ذہنی و جذباتی سہارا لینے کے لیے استعمال نہ کریں۔

ادارے کے ڈائریکٹر رابی ٹورنی کے مطابق، ایسے پلیٹ فارمز بچوں کی عمر اور ذہنی سطح کے حساب سے ڈیزائن ہونے چاہئیں، نہ کہ سب کے لیے ایک ہی ماڈل پیش کر دیا جائے۔

ایپل اور دیگر چیٹ بوٹس

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیکنالوجی حلقوں میں یہ بھی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ ایپل اپنی آئندہ جنریشن سری کے لیے گوگل جیمنائی استعمال کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو والدین کی تشویش مزید بڑھ سکتی ہے۔

کامن سینس میڈیا نے اپنی رپورٹ میں دیگر چیٹ بوٹس کا بھی جائزہ لیا ہے۔

میٹا اے آئی اور کریکٹر اے آئی کو ’’انتہائی خطرناک اور ناقابلِ قبول‘‘ قرار دیا گیا۔

چیٹ جی پی ٹی کو نسبتاً محفوظ یعنی اعلیٰ درجہ دیا گیا۔

پرپلیکسیٹی کو درمیانے درجے کا اور

کلاڈ کو کم خطرے والا بتایا گیا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیٹ بوٹس کے لیے اے آئی

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف

ایک تازہ بین الاقوامی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ (Indus Waters Treaty) معطل کیے جانے کے بعد پاکستان کو پانی کی سنگین قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔

سڈنی میں قائم انسٹیٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس کی ’اکولوجیکل تھریٹ رپورٹ 2025‘ کے مطابق اس فیصلے کے نتیجے میں بھارت کو دریائے سندھ اور اس کی مغربی معاون ندیوں کے بہاؤ پر کنٹرول حاصل ہو گیا ہے، جو براہِ راست پاکستان کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی نے یہ معاہدہ رواں سال اپریل میں پاہلگام حملے کے بعد جوابی اقدام کے طور پر معطل کیا تھا۔ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب پاکستان کی زراعت کا تقریباً 80 فیصد انحصار دریائے سندھ کے نظام پر ہے۔

 رپورٹ میں کہا گیا کہ معمولی رکاوٹیں بھی پاکستان کے زرعی نظام کو نقصان پہنچا سکتی ہیں کیونکہ ملک کے پاس پانی ذخیرہ کرنے کی محدود صلاحیت ہے، موجودہ ڈیم صرف 30 دن کے بہاؤ تک پانی روک سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ کے بہاؤ میں تعطل پاکستان کی خوراکی سلامتی اور بالآخر اس کی قومی بقا کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔ اگر بھارت واقعی دریاؤں کے بہاؤ کو کم یا بند کرتا ہے، تو پاکستان کے ہرے بھرے میدانی علاقے خصوصاً خشک موسموں میں، شدید قلت کا سامنا کریں گے۔

مزید بتایا گیا کہ مئی 2025 میں بھارت نے چناب دریا پر سلال اور بگلیہار ڈیموں میں ’ریزروائر فلشنگ‘ آپریشن کیا جس کے دوران پاکستان کو پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔ اس عمل سے چند دن تک پنجاب کے کچھ علاقوں میں دریا کا بہاؤ خشک ہوگیا تھا۔

یاد رہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی سے طے پایا تھا، جس کے تحت مشرقی دریاؤں (راوی، بیاس، ستلج) کا کنٹرول بھارت کو اور مغربی دریاؤں (سندھ، جہلم، چناب) کا اختیار پاکستان کو دیا گیا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تین جنگوں کے باوجود برقرار رہا۔

تاہم رپورٹ کے مطابق، 2000 کی دہائی سے سیاسی کشیدگی کے باعث اس معاہدے پر عدم اعتماد بڑھا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے دوران مشرقی دریاؤں کے مکمل استعمال کی کوششوں کے ساتھ، پاہلگام حملے کے بعد بھارت نے معاہدے کی معطلی کا اعلان کیا۔

پاکستان کی جانب سے اس اقدام پر شدید ردِعمل دیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان کے پانیوں کا رخ موڑنے کی کوئی بھی کوشش جنگی اقدام تصور کی جائے گی۔

جون 2025 میں بھارتی وزیرِ داخلہ امیت شاہ نے بیان دیا کہ سندھ طاس معاہدہ اب مستقل طور پر معطل رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
  • سوڈان کی قیامت خیز جنگ سے فرار کے دوران خاندان بچھڑ گئے، بچے والدین کے سامنے قتل
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • اسرائیل اور امریکی کمپنیوں کے خفیہ گٹھ جوڑ کی حیران کُن تفصیلات سامنے آگئیں
  • عمومی وائرل انفیکشن بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں
  • اُف نہ کہنا، غُصّے کا اظہار نہ کرنا
  • بلوچستان میں والدین و اساتذہ پر مشتمل اسکول انتظامی کمیٹیوں کا قیام