معروف بزنس مین اور سماجی کارکن انوش احمد کا1965ء کی جنگ کے شہداء اور غازیوں کو خراجِ عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
کراچی: معروف پاکستانی امریکن بزنس مین اور سماجی کارکن انوش احمد نے یوم دفاع پر قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے 1965ء کی جنگ کے شہداء اور غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے ہمیشہ اپنی سرحدوں کا غیر متزلزل ایمان اور بے مثال بہادری کے ساتھ دفاع کیا۔ یوم دفاع کے موقع پر انوش فائونڈیشن کی طرف سے افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے کےلئے ایک خصوصی فلوٹ تیار کیا گیا۔ فلوٹ کو آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر ، دیگر سروسز چیفس ، شہدا اور غازیوں کی تصاویروں سے سجایا گیا تھا۔ فلوٹ کو کراچی کے مختلف علاقوں میں گھمایا گیا۔ فلوٹ پر تحریک آزادی سے متعلق ڈاکو مینٹریز پیش کی گئیں، بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی تقاریر ، قومی ترانے اور ملی نغمے بھی چلائے گئے جس نے فضا کو حب الوطنی کے جذبے سے معمور کردیا۔ اس موقع پر بچوں میں قومی پرچم کے بیجز ، کیپس ، بسکٹ، جوس کے ڈبے دیگر اشیا تقسیم کی گئیں۔ ربیع الاول کی مناسبت سے بھی بچوں میں پاکستان کے جھنڈے اور بیجز تقسیم کئے گئے۔ اس موقع پر فضا پاکستان زندہ باد ، پاک فوج زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی ۔اپنے پیغام میں ڈاکٹر انوش احمد نے کہا کہ چھ ستمبر ہماری تاریخ کا وہ دن ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ افواجِ پاکستان نے ناقابلِ تسخیر جرات اور بہادری کے ساتھ ملک کا دفاع کیا۔ آج ہر پاکستانی پر فرض ہے کہ وہ اپنے وطن کے استحکام اور ترقی کے لئے متحد ہو کر کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے 1965ء میں ہماری بہادر افواج نے بے مثال حوصلہ اور فرض شناسی کا مظاہرہ کیا، اسی طرح مئی 2025ء میں آپریشن “بنیان مرصوص” کے دوران ہمارے بہادر سپوتوں نے ایک بار پھر بے مثال جرات اور جانفشانی کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ دن صرف ایک یادگار نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لئے حوصلے اور عزم کا پیغام ہے۔چھ ستمبر ہمیں اتحاد، قربانی اور حب الوطنی کا سبق دیتا ہے۔ آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ تعلیم، محنت اور کردار کے ذریعے اپنے وطن کا روشن مستقبل تعمیر کریں۔ ڈاکٹر انوش احمد نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راز ہماری یکجہتی میں ہے۔ جب قوم ایک ہو کر آگے بڑھے گی تو کوئی طاقت ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد
امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
چارلی کرک، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور نوجوانوں کی قدامت پسند تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کے بانی تھے، گزشتہ ہفتے یوٹا کی ایک یونیورسٹی میں تقریری پروگرام کے دوران گولی مار کر قتل کر دیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کی بیوہ نے شوہر کے قتل کے بعد پہلے بیان میں کیا کہا؟
پراسیکیوٹرز کے مطابق 22 سالہ ٹائلر جیمز رابنسن نے رائفل سے فائرنگ کی اور ایک گولی کرک کی گردن میں ماری جو ان کی موت کا سبب بنی۔ حملہ آور کو 33 گھنٹے کی تلاش کے بعد گرفتار کیا گیا۔
یوٹا کاؤنٹی کے اٹارنی جیف گرے نے بتایا کہ ملزم پر قتل سمیت 7 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان میں انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور گواہ پر دباؤ ڈالنے کے الزامات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دستیاب شواہد کی بنیاد پر سزائے موت کا مطالبہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
استغاثہ کے مطابق رابنسن اپنے روم میٹ کے ساتھ تعلقات میں تھا اور دونوں کے درمیان پیغامات کا تبادلہ ہوا جن میں ملزم نے قتل کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں اس کی نفرت سے تنگ آ گیا تھا، کچھ نفرت ایسی ہوتی ہے جس پر بات چیت نہیں ہو سکتی۔
یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کے قتل کے مرکزی ملزم کی اطلاع کس نے دی؟
چارلی کرک 2 بچوں کے والد تھے اور ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر بڑی فالوونگ رکھتے تھے۔ وہ اکثر ٹرانس جینڈر حقوق اور بائیں بازو کی پالیسیوں کے سخت ناقد تھے۔ ان کی تقریبات کے دوران ہونے والی بحثوں کی ویڈیوز بھی وہ سوشل میڈیا پر شیئر کرتے تھے جس کے باعث وہ ایک متنازعہ شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا چارلی کرک فرد جرم قدامت پسندی