اندرون سندھ مختلف شہروں میں موسلادھار بارش، نشیبی علاقے زیر آب، بجلی کی فراہمی معطل
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔
ٹنڈو محمد خان، حیدرآباد، روہڑی، پڈعیدن، لاڑکانہ اور نوشہروفیروز سمیت کئی شہروں میں بارشوں نے معمولات زندگی کو متاثر کیا ہے۔
ٹنڈو محمد خان میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔
بارش کے دوران حیسکو نے بجلی کی فراہمی بند کر دی، جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مواصلاتی نظام بھی متاثر ہو گیا ہے۔
حیدرآباد اور گرد و نواح میں وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث وسیع علاقے کی بجلی بند ہو گئی ہے۔
بارش کے بعد موسم خوشگوار ہو گیا، تاہم شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
روہڑی میں بھی شہر اور گردونواح میں ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ بارش کے دوران شہر بھر میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے، جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
پڈعیدن شہر اور گردونواح میں تیز ہواؤں اور بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ بارش کے باعث شہر میں حبس اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا، تاہم واپڈا کے ذرائع کے مطابق 6 فیڈر ٹرپ کر گئے ہیں اور شہر سمیت دیہات کی بجلی بند ہو گئی ہے۔
لاڑکانہ اور گردونواح میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔
بارش کے نتیجے میں بجلی کی ترسیل معطل ہو گئی ہے، تاہم موسم خوشگوار ہو گیا ہے اور گرمی کی شدت میں کمی آئی ہے۔
نوشہروفیروز شہر اور گرد و نواح میں ہلکی ہلکی بارش شروع ہو گئی ہے، جس سے موسم خوشگوار ہوگیا ہے اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے۔
جوہی شہر میں تیز آندھی کے بعد بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ بارش کے بعد شہر میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے اور موسم خوشگوار ہو گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بارش کا سلسلہ جاری ہے نشیبی علاقے زیر آب موسم خوشگوار ہو بجلی کی فراہمی ہو گئی ہے ہو گیا ہے بارش کے کے باعث
پڑھیں:
افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری، اب تک کتنے پناہ گزین واپس جا چکے؟
پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ گزشتہ ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے قریباً 10 ہزار 700 افغان مہاجرین کوباعزت طریقہ سےافغانستان واپس بھیجا گیا۔
رپورٹس کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی، کیا اہداف حاصل ہو گئے؟
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک قریباً 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے، افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے۔
ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لےایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے ناصرف رہائش بلکہ کھانے کابھی انتظام کیا گیا ہے۔
افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی۔
افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے۔
مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی واپسی، آزاد کشمیر حکومت نے حتمی ٹائم فریم مقرر کر دیا
رپورٹس کے مطابق پاکستان میں اب بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے بغیر داخلہ ممکن نہیں ہوگا، یہ اقدام پاک افغان تعلقات میں باہمی احترام کی مضبوط بنیاد ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغان مہاجرین پناہ گزین چمن بارڈر وطن واپسی وی نیوز