پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں زرعی ایمرجنسی لگانے اور سیلاب متاثرہ علاقوں میں کسانوں کے بجلی کے بل معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور اور قصور کے بعد آج مظفرگڑھ میں، میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں کہ لوگ کن مشکلات سے گزر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سیلاب میں سب سے زیادہ نقصان ہماری زرعی معیشت اور کسان بھائیوں کا ہوا ہے، اس مشکل وقت میں ہم سب پر یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے سیلاب متاثرین لوگوں کا ساتھ دیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کسی بھی قدرتی آفت اور غربت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمارے پاس سب سے مؤثر انداز میں مدد پہنچانے کیلئے بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام موجود ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ میں نے وزیراعظم صاحب کو درخواست کی ہے کہ بینظیر اِنکم سپورٹ کے ذریعے سیلاب متاثرین میں امداد کی تقسیم جلد شروع کی جائے۔

بلاول بھٹو نے حکومت سے زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کسانوں کے بجلی کے بل معاف کیے جائیں اور کسانوں کو بیچ اور کھاد کی فراہم یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ  وفاقی حکومت کو صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا،  یہ سیاسی بیان بازی کا موقع نہیں ہے، مستحق متاثرین تک صحیح امداد پہنچنے کا ذریعہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام ہے۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے کہا کہ

پڑھیں:

پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول

اسلام آباد‘ مظفر آباد (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ متعدد ملاقاتوں اور اجلاسوں کے باوجود تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان ہو سکا ہے اور نہ ہی وزیراعظم آزاد کشمیر کے طور پر کسی کی نامزدگی  کی جا سکی ہے، چیئرمین گزشتہ روز پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صرف یہ اعلان کر سکے کہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس چلی گئی۔ وزیراعظم کے نام پر اختلافات تاحال برقرار ہیں جس کی وجہ وزیراعظم کے منصب کے لئے متعدد امیدوار میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنماء اپنے اپنے  فیورٹ کے لئے لابی کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی سردار یعقوب، لطیف اکبر، چوہدری یاسین کے دھڑوں میں تقسیم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر  ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔کشمیر کے مسائل کا سیاسی حل موجود ہے اور مسائل کا حل نکالنا ہی پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔ کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں، مایوس نہیں کروں گا، نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں۔ وزیراعظم اور ہمارے رکن قانون ساز اسمبلی عوام کے لیے دستیاب ہوں گے، اگر خدمت نہ ہو سکی تو اس کا ذمہ دار بلاول بھٹو زرادری ہوگا۔ بلاول بھٹو زراداری نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ الیکشن میں حصہ لیا، اس الیکشن کے وقت عمران خان کی حکومت میں تھی، سب حالات کے باوجود ہم نے الیکشن جیتا تھا، تاہم انہوں نے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا۔ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر میں ایک سیاسی خلا پیدا کیا گیا، جس کی وجہ سے کشمیر کی عوام کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر نقصان ہو رہا  ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • مودی کی ناکام زرعی پالیسیاں
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
  • ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی تھی، بلاول بھٹو
  • غیر ملکی طیاروں نے سوڈان میں اعصابی گیس بموں سے بمباری کی ہے، یو این میں نمائندے کا بیان
  • نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو
  • ہم کشمیر میں حکومت بنانے اور سنبھالنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں، بلاول بھٹو
  • سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا