کراچی میں بارش کی تباہی، 7 اموات، فوج طلب
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
کراچی میں وقفے وقفے سے ہونے والی موسلا دھار بارش نے تباہی مچا دی، اب تک 7 افراد جاں بحق اور 3 لاپتا ہو چکے ہیں۔ ملیر اور لیاری ندیوں میں طغیانی کے باعث قریبی علاقے زیر آب آ گئے، متعدد آبادیاں خالی کروا لی گئیں۔
متاثرہ علاقوں میںریسکیو 1122، پاک فوج اور رینجرز نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے درجنوں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔سعدی ٹاؤن، مچھر کالونی، اسکیم 33، تھڈو ڈیم اور ایم نائن سمیت کئی علاقے بری طرح متاثر ہوئے، ڈیموں کا پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہو گیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق کار، موٹرسائیکل، رکشے پانی میں بہہ گئے،کرنٹ لگنے اور ڈوبنے سے اموات ہوئیں۔ڈیمز اوور فلو ہو گئے ہیں، جبکہ حب ڈیم کی سطح بھی 335 فٹ تک جا پہنچی۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ مزیدتیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ صورتحال کے پیش نظرفوج طلب کر لی گئی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور ضلعی انتظامیہ مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
زہریلا کھانسی سیرپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا کی زیادہ تر ویکسین اور عام دواؤں کا ایک بڑا حصہ بھارت میں تیارہوتا ہے، تاہم حالیہ دنوں میں ملک کے اندر کھانسی کے سیرپ سے ہونے والی اموات کے بعد دواسازی کی صنعت میں اصلاحات کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہاہے۔ بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں 20 سے زیادہ بچوں کی حالیہ اموات نے بھارتیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور وہ غصے میں ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ بھارت خود کو دواسازی کے شعبے میں ایک ہب کے طور پر دیکھتا ہے، تاہم دواؤں کی تیاری میں اسے حفاظتی پروٹوکول کے حوالے سے تکلیف دہ مسائل کا سامنا ہے۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں۔ ان میں سے بیشتر کی موت پچھلے مہینے کے دوران اس وقت ہوئی جب انہیں کھانسی کا زہریلا وہ شربت تجویز کیا گیا، جس میں ڈائیتھیلین گلائکول (ڈي ای جی) کی مہلک سطح ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسا صنعتی سالوینٹ اور اینٹی فریز کیمیکل ہے، جو گردے کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔ یہ وہی مہلک مرکب ہے، جو بھارت میں پہلے بھی تیار ہونے والے دیگر کھانسی کے شربت سے منسلک ماضی کے سانحات سے منسلک ہے، جس کی وجہ سے 2023 میں ازبکستان میں 18 بچوں کی موت، 2022 میں گیمبیا میں تقریباً 70 بچوں اور 2019 اور 2020 میں جموں خطے میں 12 بچوں کی اموات ہوئیں۔