صنعا:اسرائیل نے یمن کے دارالحکومت صنعا اور الجوف گورنریٹ میں فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں کم از کم 35 افراد  جاں بحق اور131 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ حملے میں اسرائیل کے 10 طیاروں نے حصہ لیا اور 30 سے زائد بم اور میزائل داغے گئے۔

میڈیارپورٹ کے مطابق یمن میں قائم گروپ  حوثی کی وزارت صحت کے ترجمان انیس السباہی نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 35 شہری جاں بحق جبکہ 131 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، یہ تعداد حتمی نہیں ہے اور اس میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے صنعا میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا جن میں فوجی کیمپ، ایندھن کے ذخائر اور وزارت دفاع کی عمارت شامل ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے آپریشن رنگنگ بیلز کے تحت کیے گئے اور ان میں حوثیوں کو ایک اور دردناک دھچکا دیا گیا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی پہنچ دور تک ہے اور شہریوں کو نشانہ بنانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

یمن وزارت صحت نے بتایا کہ حملے دارالحکومت صنعاء اور صوبہ الجوف میں کیے گئے، ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ ریسکیو ٹیمیں اب بھی ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں،  وزارت نے کہا کہ فضائی حملوں میں شہری اور رہائشی علاقے نشانہ بنے، جن میں صنعاء کے التحریر محلے کے مکانات، شہر کے جنوب مغرب میں 60 فٹ روڈ پر ایک طبی سہولت اور الجوف کے دارالحکومت الحزم میں ایک سرکاری عمارت شامل ہیں۔ شہری دفاع کی ٹیمیں بمباری سے لگنے والی آگ بجھانے اور زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے صنعاء اور الجوف میں حوثی اہداف پر بمباری کی، جن میں فوجی کیمپ، ایندھن کا ڈپو اور ایک میڈیا آفس شامل تھا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مقبوضہ بیت المقدس: غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے نئے سلسلے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے رات بھر اور صبح سویرے غزہ شہر اور اطراف میں شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں درجنوں مکانات، رہائشی عمارتیں اور پناہ گزین کیمپ ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں اپنی زمینی کارروائی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد پورے شہر پر قبضہ کرنا بتایا جا رہا ہے،  اس وقت تقریباً 10 لاکھ فلسطینی، جو پہلے ہی غزہ کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہو کر یہاں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے، شہر کے اندر محصور ہیں اور ان پر اسرائیلی حملے مسلسل جاری ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق گزشتہ اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے،  اسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں جبکہ طبی سامان کی شدید کمی نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی دنوں سے خوراک، پانی اور ادویات کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود اسرائیلی فوج بمباری روکنے کو تیار نہیں۔ ادھر عینی شاہدین کے مطابق کئی علاقوں میں درجنوں خاندان مکمل طور پر مٹ گئے ہیں اور سینکڑوں لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ شہر اس وقت مکمل انسانی المیے میں تبدیل ہو چکا ہے۔

خیال رہے کہ  عالمی برادری کی خاموشی پر فلسطینی عوام نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دراصل دہشت گردی کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران مجرمانہ بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جس کے باعث غزہ کے مظلوم عوام مسلسل ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • اڑنگ کیل کے جنگل میں ریچھ کا حملہ، 1 شخص شدید زخمی
  • اسرائیلی وزیراعظم کا قطر پر حملے کا دفاع‘قطرحماس کو مالی مددفراہم کرتا ہے. نیتن یاہوکا الزام
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے تھانوں پر حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • شیرانی: دہشتگردوں کے لیویز اور پولیس تھانوں پر حملے، 4 اہلکار شہید، 6 شدید زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیے گئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیرِ دفاع خواجہ آصف