امریکی صدر کا یورپی یونین پر دباؤ، چین اور بھارت پر 100 فیصد ٹیرف کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت اور چین کی مصنوعات پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس سے تیل خریدنے پر چین اور بھارت پر 100 فیصد تک ٹیرف عائد کرے تاکہ ماسکو پر دباؤ بڑھایا جا سکے اور یوکرین میں جنگ ختم ہو۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق یہ تجویز ٹرمپ نے واشنگٹن میں امریکی اور یورپی حکام کے ساتھ ایک اجلاس کے دوران دی۔ اس رپورٹ کے مطابق امریکا بھی یورپ کی جانب سے لگائے جانے والے کسی بھی ٹیرف کی عکاسی کرنے کے لیے تیار ہے۔
ٹرمپ کی یہ تجویز ایسے وقت سامنے آئی ہے جب گزشتہ ماہ الاسکا میں ان کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے باوجود یوکرین میں جنگ بندی کی کوششوں میں کوئی بڑی پیشرفت نہیں ہو سکی۔ پیوٹن نے کہا تھا کہ تنازع کے بنیادی اسباب حل کیے بغیر پائیدار امن ممکن نہیں۔
امریکا نے پہلے ہی بھارت کی روسی تیل کی خریداری پر 25 فیصد اضافی ٹیرف لگا رکھا ہے جس سے کل ڈیوٹیز 50 فیصد تک پہنچ گئی ہیں۔ نئی دہلی نے ان اقدامات کو غیر منصفانہ، غیر مناسب اور بلاجواز قرار دیا ہے اور ساتھ ہی امریکا اور یورپی یونین کے روس کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یورپی کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق 2024 میں یورپی یونین اور روس کے درمیان دوطرفہ تجارت 67.
چین، جو روسی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے، اس وقت تک ان ثانوی ٹیرف سے بچا ہوا ہے کیونکہ اس نے واشنگٹن کے ساتھ ایک معاہدہ کر کے اپنی مصنوعات پر عائد نئے محصولات کو 30 فیصد تک محدود کرا لیا ہے۔
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: یورپی یونین کے مطابق
پڑھیں:
ڈارک چاکلیٹ یادداشت بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں معاون: تحقیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: روزمرہ کی مصروف زندگی میں ذہنی دباؤ، تھکن اور یادداشت کی کمزوری عام ہوتی جا رہی ہے، مگر جاپانی ماہرین کے مطابق ان مسائل کا سادہ اور لذیذ حل ڈارک چاکلیٹ کی صورت میں موجود ہے۔
شیباورا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، جاپان کی تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈارک چاکلیٹ اور کوکو میں پائے جانے والے ’فلیوانولز‘ دماغی صحت بہتر بنانے، یادداشت مضبوط کرنے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ مرکبات دماغ اور اعصابی نظام کو متحرک کرتے ہیں اور جسم میں ایسے ردعمل پیدا کرتے ہیں جو معمولی ورزش کے اثرات سے مشابہ ہوتے ہیں، جس سے توجہ، ہوشیاری اور یادداشت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
تحقیق، جو سائنسی جریدے “کرنٹ ریسرچ اِن فوڈ سائنس” میں شائع ہوئی، کے مرکزی محقق ڈاکٹر یاسوکی فوجی کے مطابق، فلیوانولز جسمانی ورزش کی طرح مجموعی صحت اور معیارِ زندگی پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا ذائقہ — جو ہلکا سا خشک یا کڑوا ہوتا ہے — دماغ کو براہِ راست متحرک کرتا ہے اور ذائقے کے ذریعے ہی مثبت دماغی ردعمل پیدا کرتا ہے، جو ذہنی توجہ اور یادداشت میں اضافہ کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، فلیوانولز سب سے زیادہ ڈارک چاکلیٹ میں پائے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 30 گرام کے ایک چھوٹے ٹکڑے میں 200 سے 500 ملی گرام فلیوانولز موجود ہو سکتے ہیں، جو دل کی صحت کے لیے بھی مفید ہیں اور سوزش کو کم کرتے ہیں۔
تجربات کے دوران محققین نے چوہوں پر 10 ہفتوں تک مختلف مقدار میں فلیوانولز آزما کر مشاہدہ کیا کہ ان میں سیکھنے، یاد رکھنے اور دماغی ردعمل کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ ساتھ ہی دماغ میں ایسے قدرتی کیمیائی مادوں کی مقدار بڑھی جو انسان میں توجہ، توانائی اور ذہنی بیداری پیدا کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ اگر ڈارک چاکلیٹ اعتدال کے ساتھ استعمال کی جائے تو یہ نہ صرف لذت فراہم کرتی ہے بلکہ ذہنی سکون، یادداشت اور مجموعی دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔