نیب، ایف آئی اے اور پولیس سے عمران خان کیخلاف مقدمات کی تفصیلات طلب
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری )بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف نیب، پولیس اور ایف آئی اے کی کاروائیاں روکنے کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین سے رپورٹ طلب
عدالت نے ہدایت کی ہے کہ
بانی پی ٹی آئی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے لیے نیب ایف آئی اے اور پولیس سے تازہ رپورٹس پیش کریں
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے بانی پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت کی
عمران خان کی جانب سے وکیل سلمان صفدر اور دیگر وکلاء عدالت کے سامنے پیش ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان سمیت تینوں بہنیں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں عمران خان کے وکیل نے سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کردی جبکہ نیب کی جانب سے مخالفت کی گئی
اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ وقت دیا جائے، مقدمات کی تفصیلات فراہم کردیتے ہیں جبکہ درخواست میں ایسی کوئی گرائونڈ نہیں جس کی بنا پر لارجر بینچ تشکیل دیا جائے،
بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دئیے کہ فریقین کو سات روز کا وقت دے دیں، جسٹس اعظم خان نے ریمارکس دیے کہ مقدمات کی تفصیلات ملنے کے بعد لارجر بینچ کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا،
پراسیکیوٹر
اس کیس میں لارجر بینچ کی رافع مقصود نے عدالت کو بتایا کہ لاجر بنچ کی ضرورت نہیں ہے کئونکہ نیب کیسز کا تمام ریکارڈموجود ہے،
جبکہ وکیل صفائی نے کہا کہ
دو سال قبل درخواست دائر کی گئی جب نیب، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی طرف سے نوٹسز جاری کئے جارہے تھے، سلمان صفدر نے کہا کہ اداروں کو عمران خان اور پی ٹی ائی کے خلاف استعمال کیا جارہا،انتقامی کاروائی آئین کی خلاف ورزی ہے۔دو سال گزر جانے کے بعد بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی
درخواست گزار کے خلاف 127 مقدمات درج ہوئے ہیں،
مقدمات کی صحیح تعداد معلوم کرنے کے لیے فریقین سے تفصیلات طلب کی جائیں، سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے سائفر کا کیسز درج کیا جس میں سزا ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے وہ سزا ختم کردی ۔ہمیں جاننا ہے کہ پولیس، نیب اور ایف ائی اے میں درج مقدمات کی تازہ صورتحال کیاہے،
ہم جب قانون کی کتابیں اٹھاتے ہیں تو ہمیں سیاسی انتقام پر کوئی لفظ نہیں ملتا
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ آپ کیا چاہتے ہیں آپکو کیسز کہ تفصیل ملے؟ جس پر بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ہمیں نیب،ایف آئی اے اور پولیس کی جانب سے تازہ رپورٹس ملیں، رپورٹس میں کلیئر بتایا جائے کہ کتنے کیسز میں سزا ہو چکی ہے،کتنوں میں چالان جمع ہو چکا ہے
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مقدمات کی تفصیلات ایف آئی اے اور بانی پی ٹی آئی لارجر بینچ اسلام آباد نے کہا کہ کے خلاف
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس کا جیل ٹرائل نوٹیفکیشن منسوخ، عمران خان ویڈیو لنک پر پیش ہونگے
سانحہ 9 مئی کے تمام 12 مقدمات کی سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی گئی، عدالت نے یکم اکتوبر کو جیل میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی شرکت کیلئے وڈیو لنک انتظامات کا حکم دے دیا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت پنجاب نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔ جی ایچ کیو حملہ کیس کی آئندہ سماعت یکم اکتوبر کو ہوگی، بانی پی ٹی آئی عمران خان ویڈیو لنک پر شریک ہوں گے۔ سانحہ 9 مئی کے تمام 12 مقدمات کی سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی گئی، عدالت نے یکم اکتوبر کو جیل میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی شرکت کیلئے ویڈیو لنک انتظامات کا حکم دے دیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سماعت کی، جی ایچ کیو حملہ کیس میں یکم اکتوبر کیلئے 3 گواہان کی طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے، عدالت نے کہا کہ تینوں گواہان کی عدالت میں پیشی یقینی بنائی جائے۔ عدالت نے کہا کہ نو مئی کے 11 مقدمات میں یکم اکتوبر کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی میں چالان کی نقول تقسیم ہونگی۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی لاہور جیل سے ویڈیو لنک پر شریک ہونگے، ۔جی ایچ کیو حملہ کیس جیل ٹرائل 3 ماہ سے لٹکا ہوا تھا۔ آئندہ تاریخ یکم اکتوبر کو تمام ملزمان کے سمن طلبی جاری کردیے گئے اور تمام ملزمان کو یکم اکتوبر کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور پور کو بھی سمن جاری کردیا گیا، عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل، کنول شوزب وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود پیش نہیں ہوئے، فیصل آباد کورٹ سزاؤں پر عدالت نے 14 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔ عمر ایوب، شبلی فراز، کنول شوزب، زرتاج گل کو اشتہاری ملزمان قرار دینے کی قانونی کارروائی شروع کردی گئی۔
ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جی ایچ کیو جیل ٹرائل منسوخی کا نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کر دیا گیا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء نے ہوم ڈیپارٹمنٹ نوٹیفیکیشن دینے کی درخواست دے دی۔ سرکاری پراسیکیوٹر اکرام آمین منہاس نے نوٹیفیکیشن عدالت میں پیش کیا، جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت جمعہ 19 ستمبر تک ملتوی کردی گئی، سانحہ 9 مئی کے دیگر 11 کیسز میں سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔