پارلیمانی سیکریٹری برائے محکمہ اقلیتی امور رُوما مشتاق مٹو نے بھٹائی آباد میں ایک ہی خاندان کے تین افراد کے بہیمانہ قتل اور دو معصوم بچیوں سمیت خواتین کے زخمی ہونے کے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

رُوما مشتاق مٹو نے کہا ہے کہ یہ ایک دل دہلا دینے والا اور بزدلانہ واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، یہ سانحہ نہ صرف متاثرہ خاندان بلکہ پوری اقلیتی برادری اور انسانیت کے لیے ایک المیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اور محکمہ اقلیتی امور اس واقعے کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور شفاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

رُوما مشتاق مٹو نے یقین دلایا کہ ملزمان کو بہت جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

رُوما مشتاق مٹو نے مزید کہا کہ سندھ حکومت متاثرہ خاندان کو تنہا نہیں چھوڑے گی، زخمی بچیوں کے علاج، ورثاء کی مالی معاونت اور قانونی مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ متاثرہ خاندان کے گھر جا کر مقتولین کی والدہ اور دیگر لواحقین سے ملاقات کر چکی ہیں اور ان کے دکھ میں شریک ہوئی ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے متاثرہ خاندان کو یقین دلایا کہ سندھ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے، رُوما مشتاق مٹو اسپتال میں زیرِ علاج زخمی خواتین اور بچیوں سے بھی ملاقات کر رہی ہیں تاکہ ان کی ضروریات کا براہِ راست جائزہ لے سکیں۔

پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ اقلیتی برادری سندھ کا روشن چہرہ ہے اور ان کے جان و مال کا تحفظ سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ کسی کو بھی اقلیتوں کے ساتھ ظلم یا ناانصافی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اصل مجرموں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جا سکے۔

آخر میں رُوما مشتاق مٹو نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ جاں بحق افراد کو اپنی جوارِ رحمت میں جگہ دے، زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے اور متاثرہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ر وما مشتاق مٹو نے متاثرہ خاندان انہوں نے اور ان

پڑھیں:

ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ملک بھر میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 989 تک جا پہنچی ہے جبکہ ایک ہزار 64 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے علاقے کوہلو میں ڈوبنے کے باعث مزید چار بچے جان سے گئے۔ یوں 26 جون سے اب تک قیمتی جانیں گنوانے والوں کی مجموعی تعداد 989 ہو گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں ریکارڈ کی گئیں جہاں 504 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ پنجاب میں 287، سندھ میں 80، گلگت بلتستان میں 41، آزاد کشمیر میں 38، بلوچستان میں 30 اور اسلام آباد میں 9 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔

سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک ہزار 64 افراد زخمی بھی ہوئے۔ قدرتی آفات کے اس سلسلے میں اب تک 8 ہزار 441 مکانات متاثر ہوئے جن میں سے 2 ہزار 216 مکمل طور پر منہدم اور 6 ہزار 265 جزوی طور پر تباہ ہوئے۔ اس کے علاوہ 239 پل اور 674 کلومیٹر طویل سڑکیں بھی سیلابی پانی کی نذر ہو گئیں، جبکہ 6 ہزار 500 سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے مون سون کے گیارھویں اسپیل کی پیشگوئی کرتے ہوئے مزید بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ بحیرہ عرب سے مرطوب ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے باعث 16 سے 19 ستمبر کے دوران خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر، اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صوبائی حکومت نے معطل ڈاکٹر کو دوبارہ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کا ایم ایس تعینات کردیا
  • آخری متاثرہ شخص کو ریلیف دینے تک چین سے نہیں بیٹھوں گی، مریم نواز
  • سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتار پور کو صفائی کے بعد سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا گیا
  • سپیکرقومی اسمبلی سے مالدیپ کی عوامی مجلس کے سپیکر کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
  • مخیرحضرات اور بین الاقوامی ڈونر تنظیمیں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے امداد فراہم کریں،قائم مقام صدرسید یوسف رضا گیلانی
  • سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
  • بھکر، زہریلی لسی پیسے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد متاثر، ایک بچہ جاں بحق
  • فاروق اعوان اور رومہ مشتاق مٹو کے ہاتھوں سروائیکل کینسرسے بچاؤ کی ویکسینیشن کمپین کا افتتاح
  • ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں
  • احمد شاہ کے چھوٹے بھائی عمر شاہ انتقال کرگئے