پارلیمانی سیکریٹری اقلیتی امور رُوما مشتاق مٹو کا بھٹائی آباد میں ایک خاندان کے تین افراد کے قتل پر دکھ کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
پارلیمانی سیکریٹری برائے محکمہ اقلیتی امور رُوما مشتاق مٹو نے بھٹائی آباد میں ایک ہی خاندان کے تین افراد کے بہیمانہ قتل اور دو معصوم بچیوں سمیت خواتین کے زخمی ہونے کے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
رُوما مشتاق مٹو نے کہا ہے کہ یہ ایک دل دہلا دینے والا اور بزدلانہ واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، یہ سانحہ نہ صرف متاثرہ خاندان بلکہ پوری اقلیتی برادری اور انسانیت کے لیے ایک المیہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اور محکمہ اقلیتی امور اس واقعے کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور شفاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
رُوما مشتاق مٹو نے یقین دلایا کہ ملزمان کو بہت جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔
رُوما مشتاق مٹو نے مزید کہا کہ سندھ حکومت متاثرہ خاندان کو تنہا نہیں چھوڑے گی، زخمی بچیوں کے علاج، ورثاء کی مالی معاونت اور قانونی مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ متاثرہ خاندان کے گھر جا کر مقتولین کی والدہ اور دیگر لواحقین سے ملاقات کر چکی ہیں اور ان کے دکھ میں شریک ہوئی ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے متاثرہ خاندان کو یقین دلایا کہ سندھ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے، رُوما مشتاق مٹو اسپتال میں زیرِ علاج زخمی خواتین اور بچیوں سے بھی ملاقات کر رہی ہیں تاکہ ان کی ضروریات کا براہِ راست جائزہ لے سکیں۔
پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ اقلیتی برادری سندھ کا روشن چہرہ ہے اور ان کے جان و مال کا تحفظ سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ کسی کو بھی اقلیتوں کے ساتھ ظلم یا ناانصافی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اصل مجرموں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جا سکے۔
آخر میں رُوما مشتاق مٹو نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ جاں بحق افراد کو اپنی جوارِ رحمت میں جگہ دے، زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے اور متاثرہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ر وما مشتاق مٹو نے متاثرہ خاندان انہوں نے اور ان
پڑھیں:
غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے تقریباً 10 میں سے 9 واقعات تاحال حل طلب ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ اس وقت دنیا میں صحافیوں کیلئے سب سے خطرناک خطہ ثابت ہوا ہے، اور آج کے دن عالمی سطح پر صحافیوں کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: 200 سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل
انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ تشویشناک امر ہے کہ صحافیوں کے قتل کے بیشتر کیسز میں تفتیش آگے نہیں بڑھتی اور مجرموں کو سزا نہیں ملتی، جس کے باعث تشدد کا سلسلہ بڑھتا ہے اور جمہوری اصول کمزور ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق سزا نہ ملنا صرف ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔
صحافیوں کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہاقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ صحافیوں کے قتل کے ہر کیس کی شفاف تحقیقات کریں، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ایسے ماحول کی ضمانت دی جائے جہاں صحافی بغیر دباؤ اور خوف کے اپنا پیشہ ورانہ فریضہ انجام دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’45 دن ایسے گزرے جیسے 45 سال‘، فلسطینی صحافی کی غزہ میں اپنی رپورٹنگ پر مبنی یادداشتیں شائع
انہوں نے کہا کہ جب صحافیوں کی آواز دبائی جاتی ہے تو حقیقت، شفافیت اور انسانی حقوق بھی دب جاتے ہیں، اس لیے صحافتی آزادی کا دفاع اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے ہر قیمت پر برقرار رکھا جانا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اقوام متحدہ انتونیو گوتریس صحافی شہید غزہ فلسطین