کراچی:

شہر قائد میں بارش اور سیلابی صورتحال کے بعد ٹریفک کی روانی متاثر رہی تاہم بعض اہم شاہراہوں پر صورتحال معمول پر آ گئی ہے۔

ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق ڈیفنس موڑ سے بروکس چورنگی تک ٹریفک کی روانی بحال ہو چکی ہے اور اس راستے پر گاڑیوں کی آمد و رفت معمول کے مطابق جاری ہے۔

دوسری جانب بارش اور سیلابی پانی کے باعث کورنگی روڈ اور کازوے روڈ کو تاحال ٹریفک کے لیے بند رکھا گیا ہے۔

ٹریفک پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پانی کی نکاسی کے بعد ہی ان راستوں کو کھولا جائے گا تاکہ شہریوں کو محفوظ سفر فراہم کیا جا سکے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق صبح آٹھ بجے سے شہر کے کئی علاقوں میں شدید ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوئی تھی جو رات دو بجے کے بعد ٹریفک کے کم ہونے پر قابو میں آئی۔

شہریوں کو دن بھر شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر دفاتر اور تعلیمی اداروں کے اوقات میں۔

قیوم آباد چورنگی کے اوپر واقع کے پی ٹی فلائی اوور پر بھی ٹریفک کی روانی سست ہے۔

پولیس کے مطابق ہیوی ٹریفک کے غیر معمولی رش کے باعث یہ فلائی اوور دباؤ کا شکار ہے، جس کے باعث وہاں سے گزرنے والے مسافروں کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس کے مطابق

پڑھیں:

کراچی میں 24 گھنٹوں میں مزید 5791 ای چالان، مجموعی تعداد 18 ہزار سے متجاوز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: شہر قائد میں ٹریفک پولیس کی کارروائیاں مزید تیز ہو گئی ہیں، جہاں جدید فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے تحت صرف 24 گھنٹوں کے دوران 5791 الیکٹرانک چالان جاری کیے گئے، جب کہ گزشتہ چار روز کے دوران یہ تعداد 18 ہزار 733 سے تجاوز کر گئی ہے۔

یہ اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف خودکار نظام نہ صرف فعال ہو چکا ہے بلکہ اس کے اثرات بھی نمایاں طور پر سامنے آ رہے ہیں۔

ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق بدھ کی شب 12 بجے سے جمعرات کی شب 12 بجے تک شہریوں کے خلاف مختلف نوعیت کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کیے گئے۔ ان میں سب سے زیادہ 3546 چالان سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر جاری کیے گئے، جب کہ بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 1555 شہریوں کو چالان کا سامنا کرنا پڑا۔

اس کے علاوہ ریڈ لائٹ کی خلاف ورزی پر 325، دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال پر 166 اور اوور اسپیڈنگ پر 65 چالان کیے گئے۔

ٹریفک پولیس نے مزید بتایا کہ کالے شیشوں کے استعمال پر 40، نو پارکنگ کی خلاف ورزی پر 19، رانگ وے پر 13، اوور لوڈنگ پر 9 جب کہ بے جا لوڈ اٹھانے پر 6 شہریوں کے خلاف ای چالان کیے گئے۔

ترجمان کے مطابق فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کا مقصد ٹریفک نظم و ضبط کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور شہریوں میں قانون کی پاسداری کا رجحان پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس نظام کے نفاذ کے بعد سے شہریوں میں احتیاط اور قانون کی پاسداری کا رجحان بڑھا ہے، تاہم ابھی بھی بہت سے ڈرائیور احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے، جس کے باعث چالانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

کراچی میں نافذ کیے گئے اس جدید نظام کو عوامی حلقوں میں مثبت ردعمل حاصل ہوا ہے۔ شہریوں نے جہاں اس اقدام کو شفاف اور مؤثر قرار دیا، وہیں کئی افراد نے تجویز دی ہے کہ ای چالان کے ساتھ آگاہی مہم بھی بڑھائی جائے تاکہ شہریوں کو بروقت قوانین سے آگاہ رکھا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
  • 6دنوں میں ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر 26ہزار ای چالان
  • کراچی میں 6 روز کے دوران ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر 26 ہزار سے زائد ای چالان کٹ گئے
  • کراچی ، ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی,6 دن 26 ہزار سے زائد ای چالان
  • کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • شہر کی سڑکیں یا کھنڈر ،شہریوں نے 60ارب ٹیکس دیا، سفر آج بھی عذاب سے کم نہیں
  • کراچی میں ٹریفک چالان سے حاصل رقم صوبے کے زرعی ٹیکس سے بھی زیادہ
  • کراچی میں 24 گھنٹوں میں مزید 5791 ای چالان، مجموعی تعداد 18 ہزار سے متجاوز
  • کراچی میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟