سندھ ہائیکورٹ؛ سی ای او کے الیکٹرک کی اپیل پر گورنر کو مقررہ مدت میں فیصلہ کرنیکا حکم
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے سی ای او کے الیکٹرک کی صوبائی محتسب کے خلاف درخواست پر گورنر سندھ کو مقررہ مدت میں مونس علوی کی اپیل پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
صوبائی محتسب کی جانب سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو ہراسانی کے الزام میں معطل کرنے کے عبوری حکم نامے میں آئندہ سماعت تک توسیع کر دی۔
ہائیکورٹ میں صوبائی محتسب کی جانب سی ای او کے الیکٹرک کو ہراسانی کے الزام میں عہدے سے ہٹانے کے خلاف مونس علوی کی فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے گورنر سندھ کو مقررہ مدت میں اپیل پر فیصلہ کرنے کے احکامات کی تجویز دیدی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ صوبائی محتسب کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر گورنر کو اپیل پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیتے ہیں۔
وکیل شکایت کنندہ نے عدالتی تجویز سے اتفاق نہیں کیا اور مؤقف دیا کہ سی ای او کے الیکٹرک کی ہائی کورٹ میں درخواست قابل سماعت نہیں۔ آرٹیکل 199 واضح طور پر کہتا ہے کہ کسی اور فورم کی غیر موجودگی میں ہائیکورٹ درخواست سن سکتی ہے، سی ای او کے الیکٹرک کی اپیل گورنر سندھ کے روبرو زیر التوا ہے۔
شکایت کنندہ کے وکیل نے کہا کہ سی ای او کے الیکٹرک کی جانب سے بیک وقت دو فورمز پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ اگر سی ای او کے الیکٹرک ہائیکورٹ میں اپیل چلانا چاہتے ہیں تو گورنر سندھ کے روبرو اپیل واپس لیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ اعلیٰ عدالتوں کے متعدد فیصلے موجود ہیں جہاں ہائیکورٹ نے ماتحت فورم کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔ گورنر سندھ کے روبرو اپیل کی سماعت کے دوران بھی شکایت کنندہ کی جانب سے کارروائی ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ عدالت گورنر سندھ کو مقررہ مدت میں اپیل پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر سکتی ہے۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ قوانین کے مطابق گورنر نے اپیل پر نوے روز میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے، کے الیکٹرک بین الصوبائی ادارہ ہے اور صوبائی محتسب کو کے الیکٹرک کیخلاف کارروائی کا اختیار ہی نہیں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر فریقین عدالتی تجویز سے اتفاق نہیں کرتے تو عدالت فریقین کے دلائل سن کر دائرہ اختیار کا تعین کرے گی۔
عدالت نے صوبائی محتسب کے فیصلے کو معطل کرنے کے عبوری حکم نامے میں آئندہ سماعت تک توسیع کرتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی ای او کے الیکٹرک کی اپیل پر فیصلہ کرنے کو مقررہ مدت میں گورنر سندھ کی جانب کا حکم
پڑھیں:
ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ بنایا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی، جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔ اجلاس میں 300 یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن، جو 15 دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے، کے لیے مؤثر تیاری کی جا سکے۔ اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔