پاکستان میں پہلا اے آئی بیسڈ ڈرائیونگ ٹیسٹ متعارف، امتحان اب ہوگا جدید اور خودکار نظام کے تحت
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
لاہور میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کے روایتی اور اکثر تنقید کا شکار طریقہ کار کو بدلنے کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھایا گیا ہے — پاکستان میں پہلی بار آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) پر مبنی ڈرائیونگ ٹیسٹ کار تیار کر لی گئی ہے جو امیدواروں کی جانچ خودکار، شفاف اور غیرجانب دار نظام کے تحت کرے گی۔
کیسی ہے یہ جدید ٹیسٹ کار؟
یہ خاص طور پر تیار کی گئی گاڑی جدید سینسرز، کیمروں اور بائیومیٹرک سسٹم سے لیس ہے، جس کا مقصد ڈرائیونگ ٹیسٹ کے عمل کو مکمل طور پر انسانی مداخلت سے آزاد بنانا ہے۔
اہم فیچرز
گاڑی کے اندر نصب فیشل ریکگنیشن کیمرہ جو امیدوار کی شناخت اور حاضری کو خودکار طور پر کنفرم کرے گا۔
باہر لگے چار ہائی ٹیک کیمرے جو ڈرائیونگ کے دوران امیدوار کی کارکردگی پر مسلسل نظر رکھیں گے۔
گاڑی کے ڈیش بورڈ میں نصب بائیومیٹرک مشین جس پر فنگر پرنٹ کے ذریعے شناخت کا عمل مکمل کیا جا سکے گا۔
گاڑی میں بیٹھتے ہی امیدوار کو ایک خودکار اسکرین پر ڈرائیونگ ٹیسٹ سے متعلق مرحلہ وار ہدایات فراہم کی جائیں گی۔
اس نظام سے کیا بدلے گا ؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ڈرائیونگ ٹیسٹ کا عمل نہ صرف شفاف بلکہ بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو جائے گا۔
جانبداری، انسانی غلطی یا ذاتی پسند و ناپسند جیسے عوامل کو ختم کر دیا جائے گا۔
امیدواروں کو ہر مرحلے پر واضح اور بروقت رہنمائی ملے گی، جس سے ٹیسٹ مزید موثر اور قابلِ اعتماد ہو جائے گا۔
یہ قدم پاکستان میں ٹرانسپورٹ سسٹم کی ڈیجیٹل اصلاحات کی جانب ایک بڑی پیش رفت ہے، جس سے نہ صرف عوام کا اعتماد بڑھے گا بلکہ مستقبل میں مزید اسمارٹ سروسز کے دروازے بھی کھلیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈرائیونگ ٹیسٹ
پڑھیں:
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
علی ساہی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، ٹیکس نادہندگان اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف مؤثر کارروائی کے لیے جدید “ون ایپ” تیار کر لی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایپ کے ذریعے 9 محکمے ایک پلیٹ فارم پر یکجا کر دیے گئے ہیں جن میں ٹریفک پولیس، ایکسائز، پی ایچ پی، محکمہ ٹرانسپورٹ، ڈسٹرکٹ گورنمنٹ، ماحولیات، سیف سٹیز اور دیگر ادارے شامل ہیں۔
پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ایپ پیر سے ایک ضلع میں شروع کی جائے گی,ایپ میں 11 مختلف ماڈیولز کے تحت گاڑیوں کی چیکنگ ممکن ہوگی,نمبر پلیٹ کی تصویر اپ لوڈ کرتے ہی گاڑی کی تمام تفصیلات فوری سامنے آ جائیں گی,اب تک 3 لاکھ سے زائد موبائل نمبرز سسٹم میں رجسٹر کیے جا چکے ہیں۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
ویڈیو یا تصویر اپ لوڈ ہوتے ہی متعلقہ شہری کو ای چالان اور بار کوڈ میسج بھجوایا جائے گا,ایپ کے ذریعے چوری شدہ، دھواں چھوڑتی یا ٹوکن ٹیکس نادہندہ گاڑیوں کی فوری نشاندہی ممکن ہو گی۔
ٹریفک حکام کے مطابق ایپ کو پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک وقاص نزیر کی نگرانی میں تیار کی گئی “ون ایپ” کو وزیراعلیٰ کے افتتاح کے بعد رواں ماہ باضابطہ طور پر لانچ کر دیا جائے گا۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا