پی آئی اے میں 21 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی کی نشاندہی
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
آڈیٹر جنرل نے رپورٹ میں قومی ایئرلائن (پی آئی اے) میں 21 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی کی نشان دہی کر دی۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں غیر فعال اسٹیشن پر 35 ملازمین 5 سال سے تعینات رہے، قومی ایئرلائن کی پروازوں پر پابندی کے باوجود لندن اسٹیشن پر 35 ملازمین برقرار رہے۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ قومی خزانے کو صرف تنخواہوں کی مد میں 21 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا جبکہ 5 سال سے لندن اسٹیشن پر کوئی پرواز یا عملی سرگرمی نہیں ہوئی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ قومی ایئرلائن انتظامیہ کو ستمبر 2024 میں معاملے کی نشان دہی کی گئی، معاملہ 2024 میں انتظامیہ کو بھیجا گیا مگر جواب نہیں ملا اور متعدد یاد دہانیوں کے باوجود قومی ایئرلائن انتظامیہ نے ڈی اے سی اجلاس طلب نہیں کی۔
آڈیٹر جنرل نے رپورٹ میں کہا ہے کہ قومی ایئرلائن مالی بے ضابطگی کے اس معاملے کی فوری تحقیقات کرے اور ذمہ داروں کا تعین کرے، رولز 2013 کے تحت بورڈ پر ذمہ داری تھی کہ کمپنی کے مفاد میں فیصلے کیے جاتے۔
آڈٹ رپورٹ کے حوالے سے ترجمان قومی ائیر لائن نے رابطہ کرنے پر کوئی جواب نہیں دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی ایئرلائن رپورٹ میں
پڑھیں:
زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق سرکاری ذخائر میں ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد 24 اکتوبر تک اسٹیٹ بینک کے پاس موجود سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 47 کروڑ 16 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر (اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینک دونوں ملا کر) اب 19 ارب 68 کروڑ 76 لاکھ ڈالر کی سطح پر ہیں، جن میں سے کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 21 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں یہ اضافہ پاکستان کی بیرونی مالیاتی پوزیشن کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ اس پیش رفت سے نہ صرف درآمدی ضروریات کو پورا کرنے میں آسانی ہوگی بلکہ کرنسی مارکیٹ میں اعتماد اور استحکام بھی بڑھنے کی توقع ہے۔