میانمار؛ ہائی اسکول پر فضائی حملے میں 19 طلبا ہلاک؛ 22 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
شورش زدہ میانمار کی فوجی حکومت نے مبینہ طور پر باغیوں کی سرکوبی کے لیے ریاست راکھائن کے اسکول پر بمباری کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق راکھائن کے ایک نسلی اقلیتی مسلح گروپ اراکان آرمی نے دعویٰ کیا کہ اسکول پر فضائی حملے میں 19 طلبا ہلاک ہو گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کیوکتاؤ ٹاؤن شپ میں دو نجی ہائی سکولوں پر جنگی طیارے نے 500 پاؤنڈ وزنی بم گرایا۔ جس میں 15 سے 21 سال کی عمر کے 19 طلبا ہلاک اور 22 زخمی ہوگئے۔
اراکان آرمی نے بمباری کا الزام فوج پر عائد کیا ہے تاہم جب تصدیق کے لیے فوجی ترجمان سے اے ایف پی نے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے بھی اس وحشیانہ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اس بہیمانہ حملے کی قیمت بچوں اور خاندانوں کو ادا کرنی پڑی ہے۔
یاد رہے کہ میانمار میں 2021 کی فوجی بغاوت میں آنگ سان سوچی کی سویلین حکومت کو برطرف کردیا گیا تھا۔
علیحدگی پسند نسلی جماعت اراکان آرمی (اے اے) نے ریاست راکھائن میں فوجی حکومت کے خلاف علم بغاوت لہرا دیا تھا۔
جس کے بعد سے فوجی جنتا اور اراکان آرمی کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔ راکھائن کے متعدد علاقوں میں باغیوں نے قبضہ کرلیا۔
ملٹری حکومت نے فوج کو اراکان آرمی کی سرکوبی کے لیے آپریشن کی منظوری دے رکھی ہے۔ جس کے باعث جھڑپیں معمول کی بات ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اڑنگ کیل کے جنگل میں ریچھ کا حملہ، 1 شخص شدید زخمی
—فائل فوٹوآزاد کشمیر کی وادیٔ نیلم کے سیاحتی مقام اڑنگ کیل کے جنگل میں ریچھ نے مقامی شخص پر حملہ کرکے اسے زخمی کر دیا۔
ایس ڈی ایم اے اور ریسکیو 1122 کے مطابق ریچھ نے مقامی شخص پر حملہ اس وقت کیا جب وہ اڑنگ کیل کے جنگل میں موجود تھا۔
سوشل ورکر ایس ٹوڈشے نے کہا ہے کہ لوکل اتھارٹیز گلوکارہ قرۃ العین بلوچ پر ریچھ کے حملے کے واقعے کو لاپروائی قرار دے رہی ہیں، اس واقعے کو لا پروائی قرار دینا اور ہرزہ سرائی افسوسناک ہے۔
ریچھ کے حملے میں مقامی شخص شدید زخمی ہوا جس کو فوری طورپر طبی امداد کے لیے ٹی ایچ کیو اسپتال کیل منتقل کیا گیا ہے۔
ریچھ کے حملے کے بعد حفاظتی انتظامات کے تحت وائلڈ لائف ٹیموں کو طلب کر لیا گیا ہے۔