شکاگو میں امیگریشن افسر کی فائرنگ سے ایک میکسیکن شہری ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
امریکا کے شہر شکاگو میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے اہلکار کی فائرنگ سے ایک میکسیکن شہری ہلاک ہوگیا۔
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب افسران نے 38 سالہ سیلویریو ویلگاس-گونزالیز کو گرفتار کرنے کی کوشش کی۔
ڈی ایچ ایس کے بیان کے مطابق ویلگاس-گونزالیز نے اپنی گاڑی افسران پر چڑھانے کی کوشش کی، جس پر ایک افسر نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے دوران ایک اہلکار زخمی بھی ہوا جس کی حالت اب بہتر بتائی جا رہی ہے۔
شکاگو میں میکسیکو کے قونصل خانے نے ہلاک شخص کی شناخت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک باورچی تھا اور میکسیکو سے تعلق رکھتا تھا۔ قونصل جنرل نے مزید کہا کہ وہ مقتول کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں اور ICE سے تفصیلی معلومات مانگ لی گئی ہیں۔
امریکی نمائندگان اور مقامی رہنماؤں نے اس واقعے پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ICE کی جارحانہ کارروائیاں کمیونٹی کے لیے خطرہ ہیں اور یہی تشویش آج ایک ہلاکت کی صورت میں سامنے آئی ہے۔ ایلی نوائے کے گورنر جے بی پرٹزکر نے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ شکاگو اور دیگر شہروں میں "آپریشن مڈوے بلیٹز" کے تحت بڑے پیمانے پر امیگریشن کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آسٹرین شہری نے خود کو آگ لگا کر انوکھا ریکارڈ بنا ڈالا
ایک آسٹرین ڈیئر ڈیول نے خود کو آگ لگا کر کم وقت میں طویل فاصلے تک گاڑی کھینچ کر گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا۔
جوزف ٹوڈٹلنگ نامی شخص خود کو آگ لگا کر 56.42 سیکنڈ میں 100 میٹر تک گاڑی کھینچ کر یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے شخص بن گئے۔ انہوں نے یہ کارنامہ رواں برس جون کی 24 تاریخ کو ویانا میں انجام دیا تھا۔
کوشش مکمل ہونے کے بعد ان کی سپورٹ ٹیم نے تین فائر ایکسٹینگوئشرز کو استعمال کرتے ہوئے ان کے جسم کو جلنے سے بچایا۔
جوزف اس ریکارڈ سے پہلے بھی خود کو آگ لگا کر متعدد ریکارڈ بنا چکے ہیں۔ ان ریکارڈز میں آکسیجن کے بغیر جسم کو طویل مدت تک آگ لگائے رکھنا (5 منٹ اور 41 سیکنڈ)، جسم کو آگ لگا کر کم وقت میں 200 میٹر کا فاصلہ طے کرنے سمیت دیگر ریکارڈز شامل ہیں۔