صدر آصف زرداری کا شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے پہلے نیشنل کانگریس میموریل کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے پہلے نیشنل کانگریس میموریل کا دورہ کیا۔ اس موقع پر خاتونِ اوّل بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اعلیٰ حکام بھی صدر کے ہمراہ تھے۔
یہ تاریخی میموریل شنگھائی کے فرنچ علاقے میں واقع ہے جہاں جولائی 1921 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا تھا۔ صدر مملکت نے شیکومن طرزِ عمارت اور نمائش ہال کا دورہ کیا جس میں تاریخی نوادرات، تصاویر اور اہم دستاویزات محفوظ ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: صدر آصف علی زرداری چین کے سرکاری دورے پر چنگدو پہنچ گئے
صدر نے اس ورثے کے تحفظ کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ مقام چین کی ترقی اور عالمی طاقت بننے میں کمیونسٹ پارٹی کے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔
صدر مملکت نے وزیٹرز بک میں اپنے تاثرات درج کرتے ہوئے لکھا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی یادگار کا دورہ میرے لیے اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی بصیرت افروز قیادت نے پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کیا ہے اور چین کو عالمی اقتصادی قوت میں تبدیل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاک چین دوستی آنے والے وقتوں میں مزید مستحکم ہوگی: صدر مملکت آصف زرداری
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین آئرن برادرز ہیں اور ہر موسم میں یہ دوستی مزید فروغ پاتی رہے گی۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل میمن، وزیر منصوبہ بندی و توانائی سندھ سید ناصر شاہ، چین کے سفیر جیانگ زائی ڈونگ اور پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی بھی موجود تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین شنگھائی صدر آصف علی زرداری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین شنگھائی صدر آصف علی زرداری کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ میں کمیونسٹ پارٹی کا دورہ
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔