کے یوجے دستور کے تحت خواتین ممبرز کے اعزاز میں تقریب
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) زندگی کے دیگر شعبوں کی طرح صحافت کے شعبے میں بھی خواتین کا فعال کردار صحت مند معاشرے کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے اور اس سے بہت سے مسائل کو درست انداز میں اجاگر کرنے میں مدد مل رہی ہے، اس لئے صحافت کے شعبے میں صنفی تفریق ختم کی جائے، ان خیالات کااظہار سیکرٹری پریس کلب سہیل افضل خان نے کے یوجے دستور کے زیراہتمام خواتین ممبرز کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔ کے یو جے دستور کے سیکرٹری ریحان چشتی نے کہا کہ خواتین صحافت کے ہر شعبے میں نمایاں کردار ادا کررہی ہیں جو انتہائی خوش آئند بات ہے، انہوں نے کہا کہ کے یو جے دستور کا مطالبہ ہے کہ خواتین صحافیوں کو بھی مرد صحافیوں کے مساوی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے، تقریب میں کے یوجے دستور کی گورننگ باڈی کی رکن انعم رزاق ،خدیجہ راٹھور ، رضیہ سلطانہ، حمیرااطہر، فہمیدہ یوسفی، شیما صدیقی، کلثوم جہاں،بشری خالد،ماریہ اسماعیل، غزالہ عزیز، ثنا غوری، ارم ناز، نازش ایاز، عائشہ رشید،شہلا محمود ، شہربانو، بلقیس جہاں، نصرت زہرا، فوزیہ چاند نواب سمیت خواتین ارکان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری کے یو جے دستور ریحان خان چشتی نے بتایا کہ بیشتر میڈیا اداروں میں خواتین صحافیوں کے کام کا ماحول بہت سازگار ہے اور اسی ماحول کی سبب خواتین صحافی ان اداروں میں اپنے فرائض منصبی کو بخوبی انجام دیتی ہیں۔
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی صدر ٹرمپ نے نیو یارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معروف اخبار نیو یارک ٹائمز اور اس کے چار رپورٹرز کے خلاف 15 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
ٹرمپ نے مؤقف اختیار کیا کہ نیویارک ٹائمز نے برسوں سے جانبدار اور من گھڑت رپورٹنگ کے ذریعے ان کی شہرت، انتخابی مہم اور کاروباری ساکھ کو نقصان پہنچایا۔ ان کی قانونی ٹیم نے یہ مقدمہ فیڈرل کورٹ، مڈل ڈسٹرکٹ آف فلوریڈا میں دائر کیا ہے۔
مقدمے میں تین تحقیقی مضامین اور ایک کتاب کو بنیاد بنایا گیا ہے جو انتخابی مہم کے دوران شائع ہوئیں۔ اس کے ساتھ اخبار کے ایڈیٹوریل بورڈ کی جانب سے ڈیموکریٹ امیدوار اور موجودہ نائب صدر کاملا ہیرس کی حمایت کو بھی دعوے کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ٹرمپ نے الزام لگایا کہ اخبار نے ان کے خاندان، کاروباری سرگرمیوں اور "امریکا فرسٹ" تحریک کو غلط انداز میں پیش کیا، جس کے باعث انہیں قانونی مسائل اور انتخابی عمل میں نقصان اٹھانا پڑا۔
دوسری جانب نیو یارک ٹائمز نے مقدمے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام آزادیٔ صحافت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ ان کی رپورٹنگ شواہد پر مبنی اور عوامی مفاد میں تھی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر ٹرمپ کا دعویٰ کامیاب ہو گیا تو امریکی میڈیا پر بڑے پیمانے پر قانونی اور مالی دباؤ بڑھ سکتا ہے جو آزادیٔ صحافت کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔