پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کے روز بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروباری سیشن کے پہلے نصف میں تقریباً 600 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

دوپہر 12 بجے تک بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 158,536.57 پوائنٹس کی سطح پر تھا، جو 583.11 پوائنٹس یا 0.37 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد اضافہ

اہم شعبوں میں خریداری کے رجحان کو دیکھا گیا جن میں کمرشل بینکس، تیل و گیس کی تلاش کی کمپنیاں، بجلی کی پیداوار اور ریفائنری شامل ہیں۔

Market is up at midday ????
⏳ KSE 100 is positive by +596.

38 points (+0.38%) at midday trading. Index is at 158,549.85 and volume so far is 532.21 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/cf6xKpaBRd

— Investify Pakistan (@investifypk) September 19, 2025

بڑی کمپنیوں جیسے ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، حبکو، اے آر ایل، ایم سی بی، میزان بینک اور نیشنل بینک کے شیئرز سبز زون میں ٹریڈ ہوتے نظر آئے۔

گزشتہ روز یعنی جمعرات کو بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج مثبت اختتام پذیر ہوا، جب کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کی خبر کے بعد سرمایہ کاروں کی جانب سے وسیع پیمانے پر خریداری دیکھی گئی۔

اس موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1,775.65 پوائنٹس یعنی 1.14 فیصد اضافے کے ساتھ 157,953.47 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس پہلی مرتبہ 1,57,000 پوائنٹس سے تجاوز کرگیا

عالمی منڈیوں میں بھی مثبت رجحان دیکھا گیا، ایشیائی حصص مارکیٹوں میں مرکزی بینکوں کی جانب سے مزید مالیاتی اقدامات کی توقعات کے باعث اضافہ ہوا، جبکہ جاپان کا نکی انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا کیونکہ اندازہ ہے کہ بینک آف جاپان سود کی شرح میں اضافہ کرنے سے گریز کرے گا۔

اس ہفتے امریکا، کینیڈا اور ناروے کے مرکزی بینکوں نے شرحِ سود میں کمی کی، جب کہ برطانیہ کے مرکزی بینک نے شرحِ سود برقرار رکھی۔ جاپان کا مرکزی بینک بھی جمعہ کو اپنی نرم مالیاتی پالیسی جاری رکھنے کی توقع رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان پر 19 فیصد ٹیرف کا نفاذ، پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر مگر کیسے؟

ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین ایشیا پیسفک انڈیکس جاپان کے علاوہ جمعہ کو 0.3 فیصد نیچے آیا، لیکن پھر بھی ہفتہ وار بنیاد پر 0.5 فیصد اضافہ دکھا رہا ہے اور 4 سال کی بلند سطح کے قریب ہے۔

جمعہ کو اسٹاک آپشنز، انڈیکس آپشنز اور فیوچرز کی ایک ساتھ میعاد ختم ہونے کے باعث مارکیٹ میں سرگرمی اور اتار چڑھاؤ میں اضافے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

100 انڈیکس بجلی کی پیداوار بینچ مارک پاکستان اسٹاک ایکسچینج تیل و گیس ریفائنری کمرشل بینکس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 100 انڈیکس بجلی کی پیداوار پاکستان اسٹاک ایکسچینج تیل و گیس ریفائنری

پڑھیں:

امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف

برطانوی فلاحی ادارے آکسفیم کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال امریکا کے 10 امیر ترین ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں تقریباً 700 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیاں ملک میں عدم مساوات کو مزید بڑھا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کی 10 امیر ترین خواتین اربوں ڈالر دولت کی مالک کیسے بنیں؟

رپورٹ کے مطابق، صرف ایک سال میں امریکی ارب پتیوں کی دولت 698 ارب ڈالر بڑھ گئی ہے۔

BREAKING: Billionaires in America now own a record $8 TRILLION in wealth.

That's up $5 TRILLION since Trump passed tax breaks for the rich in 2017.

The 15 richest of them have more wealth today than ALL billionaires did when that tax scam was passed.

Where is the trickle down? pic.twitter.com/mBnlEikb2w

— Americans For Tax Fairness (@4TaxFairness) October 27, 2025

آکسفیم نے فیڈرل ریزرو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 1989 سے 2022 کے درمیان، اوپر کے 0.1 فیصد گھرانوں کی دولت میں 39.5 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

جبکہ اوپر کے 1 فیصد گھرانوں کو 8.3 ملین ڈالر کا فائدہ ہوا۔ اس کے برعکس، نیچے کے 20 فیصد گھرانوں کی دولت میں صرف 8,465 ڈالر کا اضافہ ہوا۔

یہ فرق اتنا زیادہ ہے کہ رپورٹ کے مطابق، اوپر کے 1 فیصد میں شامل سب سے غریب گھرانے نے نیچے کے 20 فیصد میں شامل سب سے امیر گھرانے کے مقابلے میں 987 گنا زیادہ دولت حاصل کی۔

مزید پڑھیں: دولت کمانے کی دوڑ، ایلون مسک نے نیا ریکارڈ اپنے نام کرلیا

آکسفیم کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 دہائیوں میں محنت کش اور متوسط طبقے کی دولت میں معمولی اضافہ ہوا ہے، جبکہ امریکا کے امیر ترین افراد کی دولت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، 1980 سے 2022 کے درمیان قومی آمدنی میں اوپر کے ایک فیصد کا حصہ دوگنا ہو گیا، جبکہ نیچے کے 50 فیصد کا حصہ ایک تہائی کم ہو گیا۔

مزید یہ کہ امریکا کے اوپر کے ایک فیصد افراد اب پورے اسٹاک مارکیٹ کا نصف مالک ہیں، جب کہ نیچے کے 50 فیصد شہریوں کے پاس صرف 1.1 فیصد حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: مکیش امبانی یا شاہ رخ خان، امیر ترین بھارتی کون؟ نئی فہرست جاری

آکسفیم امریکا کی صدر ایبی میکسمین نے کہا کہ اعداد و شمار اس حقیقت کی تصدیق کرتے ہیں جسے امریکی عوام دل سے جانتے ہیں۔ ’ایک نئی امریکی اولیگارکی اب قائم ہو چکی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ارب پتی اور بڑی کارپوریشنز ترقی کر رہی ہیں جبکہ محنت کش خاندان رہائش، صحت اور خوراک کے اخراجات پورے کرنے میں جدوجہد کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیاں اس عدم مساوات کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں:دنیا کے امیر ترین شخص لیری ایلیسن کون ہیں؟

آکسفیم کے مطابق، ریپبلکن پارٹی کی اکثریت والے کانگریس کے تعاون سے انتظامیہ محنت کش طبقے کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہی ہے اور اقتدار کو دولت مند طبقے کے مفاد میں استعمال کر رہی ہے۔

ایبی میکسمین نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اور ریپبلکن ارکانِ کانگریس اس معاشی تفاوت کو ’ٹربو چارج‘ کرنے کے خطرے میں ہیں۔

’یہ عمل نیا نہیں، مگر فرق یہ ہے کہ اب ان کے پاس غیرجمہوری طاقت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آکسفیم ارب پتی افراد امریکا امریکی اولیگارکی امیر ترین ایبی میکسمین پالیسیاں ٹربو چارج خوراک ڈالر ریپبلکن پارٹی صحت عدم مساوات غریب گھرانے غیرجمہوری طاقت فیڈرل ریزرو مجموعی دولت محنت کش

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس کی حد دوبارہ بحال
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • اسلام آباد کے 2 میگا پراجیکٹس پر کام میں تیزی، 60 فیصد تکمیل ہوچکی
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ