دو سال میں 3200 بند اسکول فعال کیے گئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے ملاقات کی۔ اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کی صوبائی قیادت بھی موجود تھی۔ ملاقات میں صوبے کی سیاسی، سماجی اور مجموعی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان اور امیر جماعت اسلامی کے درمیان نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت فراہم کرنے کے اقدامات پر اتفاق رائے ہوا۔ میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر کہا کہ صوبے میں یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو ہنرمند بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پروگرام کے تحت نوجوانوں کا پہلا بیج سعودی عرب بھیجا جا چکا ہے جبکہ دوسرا بیج جرمنی کے لیے تربیت حاصل کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا اپنے آبائی علاقے بیکڑ کا دورہ
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے میں میرٹ کو فروغ دیا جا رہا ہے، محکمہ تعلیم میں 16 ہزار اساتذہ کی بھرتی میرٹ پر کی گئی ہے اور گزشتہ 2 سالوں میں 3200 بند اسکول فعال کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 2 ماہ میں 485 کمیونٹی اسکول قائم کیے گئے ہیں جبکہ صحت کے شعبے میں بھی اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں۔
ان کے بقول انڈس اسپتال کے تعاون سے چار دیہی اسپتال جدید سہولیات سے آراستہ کیے گئے ہیں اور بعض علاقوں میں قیام پاکستان کے بعد پہلی بار سرکاری سطح پر طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی اہل وطن کو یوم تکبیر کی مبارکباد
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے بلوچستان حکومت کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے لیے آئی ٹی تربیتی پروگرامز کو مزید وسعت دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک بلوچستان میں 12 ہزار نوجوان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور قومی دھارے میں برابری کے مواقع ناگزیر ہیں اور جماعت اسلامی وفاق میں اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امیر حافظ نعیم الرحمٰن جماعت اسلامی پاکستان میر سرفراز بگٹی وزیر اعلٰی بلوچستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امیر حافظ نعیم الرحم ن جماعت اسلامی پاکستان میر سرفراز بگٹی وزیر اعل ی بلوچستان حافظ نعیم الرحم ن میر سرفراز بگٹی جماعت اسلامی وزیر اعلی کہا کہ
پڑھیں:
سیاسی انار کی نے ملکی ترقی کو روک دیا ہے، جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے مہنگی بجلی کے حصول کے خلاف بھر پور جدوجہد اور احتجاج کے نتیجے میں حکومت کو آئی پی پیز کے ساتھ ظالمانہ معاہدوں کی منسوخی اورنظر ثانی کی بدولت 36سو ارب کی بچت،اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری سیاست کا دارومدار اختلاف برائے اختلاف نہیں بلکہ اختلاف برائے اصلاح ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز گزشتہ تقریبا ً دو دہایؤں سے ملک و قوم کا خون نچوڑ نے میں مصروف ہیں۔ بجلی کی پیداوار نہ کرنے کے باوجود کپیسٹی چارجز کے نام پر ہر سال دو ہزار ارب روپے دیے جا رہے تھے۔ جماعت اسلامی اپنا قومی فرض ادا کرتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلوں کا اختیار حکومت جو دینے کی سازش ہو رہی ہے جو کہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں، حکمرانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ انہوں نے ماضی کے تلخ تجربات سے کچھ حاصل نہیں کیا۔ جماعت اسلامی 26آئینی ترمیم کی طرح 27ویں آئینی ترمیم کو بھی جمہوری عمل پر شب خون مارنے کے مترادف سمجھتی ہے اور اس کی بھی حمایت نہیں کرتی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو آئین کی روح کے مطابق چلنا ہو گا۔ وقتی فوائد اور سیاسی مفاد پر مبنی آئینی ترامیم درحقیقت ملک و قوم کے ساتھ زیادتی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک موڑ سے گزر رہا ہے،ادارے تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔سیاسی انارکی، اختلافات، انتشار اور افراتفری نے ملک و قوم کی ترقی کو روک دیا ہے۔ کوئی ایک شعبہ بھی ایسا دکھائی نہیں دیتا جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جا سکتا ہو۔ مزدوروں سے لیکر ڈاکٹرز، انجینئرز اور کسان سبھی پریشان حال ہیں۔محمدجاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے عوام سے کیا کوئی وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ حالات دن بدن ابتر ہو تے چلے جا رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ داخلی پالیسیوں کو انتقامی سیاست اور ڈنگ ٹپاؤ اقدامات سے پاک کیا جائے۔