سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
ذرائع کے مطابق، سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنے والے لاکھوں افراد کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا گیا ہے۔ یہ ڈیٹا اب ایف بی آر کے ریکارڈ کا حصہ بن چکا ہے۔ پہلے مرحلے میں ایک لاکھ امیر افراد کے آڈٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ان کے اخراجات اور ذرائع آمدن کا جائزہ لیا جا سکے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ خاص طور پر شادیوں پر بے تحاشہ اخراجات کرنے والے نان فائلرز اب ایف بی آر کے ریڈار پر ہیں۔ ایسے افراد جو شادیوں میں بیس، بیس ہزار ڈالر کے مہنگے سوٹ پہنتے ہیں، وہ بھی اس کارروائی کی زد میں آئیں گے۔ نہ صرف یہ، بلکہ بنگلوں، قیمتی گاڑیوں اور زیورات کی نمائش کرنے والوں سے بھی ان کے ذرائع آمدن کے بارے میں وضاحت طلب کی جائے گی۔اطلاعات کے مطابق، ایف بی آر نے فیصلہ کیا ہے کہ گزشتہ سال جمع کرائے گئے انکم ٹیکس گوشواروں کا اس سال کے گوشواروں کے ساتھ تفصیلی موازنہ کیا جائے گا۔ اس عمل کے دوران یہ دیکھا جائے گا کہ دولت کی نمائش کرنے والے افراد نے اپنے اصل اثاثے ظاہر کیے ہیں یا نہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر اپنی آسائشوں اور طرزِ زندگی کی نمائش کرنے والے صارفین کو اب احتیاط برتنی ہوگی، کیونکہ ایف بی آر ان کی ہر سرگرمی پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہ کارروائی ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اور ملکی معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے لیے ایک بڑے اقدام کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی نمائش کرنے کرنے والے ایف بی آر
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں عون عباس بپی، اعظم سواتی، فلک ناز چترالی اور فوزیہ ارشد شریک ہوئے۔
بیرسٹر علی ظفر اڈیالا جیل میں ملاقات کی وجہ سے اجلاس میں نہ پہنچ سکے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے۔
سینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم، این ایف سی ایوارڈ اور اپوزیشن لیڈر تعیناتی پر گفتگو کی گئی، اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کے لیے پی ٹی آئی ارکان نے سینیٹ میں احتجاج کا فیصلہ کیا۔
اس موقع پر ارکان کا موقف تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اپوزیشن بینچوں پر بھی ہے اور وزارتیں بھی لی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے سینٹ میں اپوزیشن بینچز کی تعداد پر سوالات اٹھائے جائیں گے۔