کوئٹہ:

بلوچستان کانسٹیبلری کے ہیڈکوارٹرز بدر لائن کوئٹہ میں سیکیورٹی امور سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس آئی جی پی آغا محمد یوسف نے کی۔

اجلاس میں صوبے کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال ادارہ جاتی نظم و ضبط اور اہلکاروں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا خاص طور پر ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز تھانوں پر ہونے والے دہشت گرد حملے کو ناکام بنانے پر جوانوں کی جواں مردی کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور شہداء کے بلند درجات کے لیے دعا کی گئی۔

اجلاس کے دوران ایڈیشنل آئی جی پی آغا محمد یوسف نے شہید اہلکار الطاف حسین کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ شیرانی حملے میں ہمارے جوانوں نے غیر معمولی جرات اور قربانی کا مظاہرہ کیا، الطاف حسین نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملایا اور صوبے کی سلامتی کو یقینی بنایا، ان کی یہ قربانی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ شہید الطاف حسین کو قومی پولیس میڈل اور تمغہ شجاعت سے نوازنے کی سفارش کی جائے گی، مزید برآں شہید کی ٹیم کے تمام ارکان کے لیے نقد انعامات اور چیف کانسٹیبل انسپکٹر سرٹیفکیٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں ملک دشمن عناصر اور دہشت گرد سرگرمیوں کے خلاف سکیورٹی اقدامات کو مزید سخت کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔ ایڈیشنل آئی جی نے واضح کیا کہ چینی ماہرین غیر ملکی سرمایہ کاروں اور دیگر اہم شخصیات کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، اجلاس میں سرحدی نگرانی میں اضافہ کرنے اور اضافی نفری تعینات کرنے سمیت دیگر اہم فیصلے کیے گئے۔

شیرانی حملے کی تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب نامعلوم مسلح افراد نے میر علی خیل کے علاقے میں پولیس اور لیویز تھانوں پر بھاری اسلحے سے حملہ کیا، شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران دو گھنٹے سے زائد مقابلہ جاری رہا۔

حملہ آوروں نے ایک گاڑی کو نذرِ آتش کیا اور ایک لیویز اہلکار اعظم خان کو اغوا کرلیا جس کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی سے دہشت گردوں کے بڑے نقصان کے منصوبے کو ناکام بنایا گیا۔

شہید الطاف حسین کی میت کو ان کے آبائی علاقے کان مہترزئی منتقل کردیا گیا جبکہ زخمی اہلکاروں کو کوئٹہ کے اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: الطاف حسین کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-01-12

 

غزہ /تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک/ صباح نیوز) اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ روز بھی غزہ اورلبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رہیں، جہاںقابض فوج نے   مزید 7 اور کو شہید کردیا۔ غزہ میں 3اور لبنان میں 4 شہید ہوئے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کو نشانہ بنایا، جنگ بندی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 236 فلسطینی شہید جبکہ 600 زخمی ہوچکے ہیں۔غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے بتایاکہ مغربی علاقے میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث تباہ شدہ عمارت کے ملبے سے مزید 2 فلسطینیوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔ خان یونس سمیت دیگر علاقوں میں بھی لاشوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 68 ہزار 858 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 664 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ادھر قابض فوج کی مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں جاری رہیں، جہاں گھر گھر تلاشی کے دوران بچوں سمیت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھی جاری رہیں۔ صہیونی فوج نے جنوبی لبنان میں کار پر ڈرون حملہ کیا جس کے نتیجے میں 4 افراد شہید ہو گئے۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ امن معاہدے پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں۔اسرائیلی فوج نے ریڈ کراس سے یرغمالیوں کی لاشیں موصول ہونے کی تصدیق کردی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق لاشوں کو شناخت کے عمل کے لیے تل ابیب کے ابوکبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ منتقل کردیا گیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی 8 یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں۔غزہ میں فلسطینی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ اسے پیر کے روز قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے 45فلسطینی شہدا کی لاشیں موصول ہوئیں جنہیں بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے ذریعے حوالے کیا گیا۔ اس طرح قابض اسرائیل سے موصول ہونے والی شہدا کی لاشوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 270ہوگئی ہے۔اسرائیل کی 2 سالہ جنگ کے بعد غزہ کے بچے بتدریج تباہ شدہ اسکولوں میں  واپس آنے لگے جس کے بعد بچوں میں تعلیم حاصل کرنے کی نئی امید پیدا ہوگئی۔ عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم ایجنسی (انروا) نے گزشتہ  ہفتے اعلان کیا کہ جنگ بندی کے آغاز کے بعد غزہ میں کچھ اسکول دوبارہ کھول دیے گئے ہیں۔ انروا کے سربراہ فلپ لزارینی نے منگل کو ایکس پر بتایا کہ اب تک غزہ کے 25 ہزار سے زاید بچے عارضی تعلیمی مراکز میں شامل ہو چکے ہیں، جبکہ 3 لاکھ کے قریب بچے آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیم حاصل کریں گے۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقے نصیرات میں واقع الحصینہ اسکول میں کلاسز دوبارہ شروع ہو چکی ہیں، اگرچہ عمارت میں اب بھی کمروں کی شدید کمی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت کردی، بل بدھ کو پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے اناطولیہ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے یرغمالیوں اور لاپتا افراد کے کوآرڈینٹر نے کہا کہ وزیراعظم نیتن یاہو ایک ایسے بل کی حمایت کرتے ہیں جس کے تحت فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دی جاسکے گی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں کی جانے والی کارروائیاں امریکا کو رپورٹ کی جاتی ہیں لیکن کسی قسم کی اجازت نہیں لی جاتی۔کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے کچھ حصوں میں اب بھی حماس کے مراکز موجود ہیں جنہیں مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔ رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز ہیں جنہیں جلد ختم کر دیا جائے گا۔  فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ صہیونی کنیسٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے فلسطینی اسیران کو سزائے موت دینے کے بل کی منظوری اور اسے کنیسٹ میں ووٹنگ کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ قابض اسرائیل کے فاشزم اور نسل پرستانہ سوچ کی کھلی عکاسی ہے۔ حماس کے مطابق یہ اقدام بین الاقوامی قوانین، بالخصوص بین الاقوامی انسانی قانون اور تیسرے جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پیر کے روز اپنے بیان میں حماس نے اقوام متحدہ، عالمی برادری اور انسانی و حقوقی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مجرمانہ اور وحشیانہ اقدام کو روکنے کے لیے فوری عملی قدم اٹھائیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی نرسنگ کالجز کے قیام سے متعلق اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • اسد زبیر شہید کو سلام!
  • قومی اسمبلی کے اجلاس کا 19 نکاتی ایجنڈا جاری
  • بلوچستان اس وقت سنگین امن و امان کے بحران سے دوچار ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی چلتن گھی مل سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ
  • پنجاب: کرکٹ سیریز کے دوران سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کرنے کی ہدایت
  • کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس؛سہ ملکی کرکٹ سیریز اور باباگرونانک کے جنم دن کی تقریبات کی سیکورٹی انتظامات بہتر کرنے کا حکم
  • لشکری رئیسانی کا مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سیاسی رہنماؤں کو خط