مدیحہ نقوی کا انکشاف: غیبی طاقت انکے بال کھینچتی رہی
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
معروف ٹی وی میزبان مدیحہ نقوی نے اپنے مارننگ شو میں انکشاف کیا کہ دبئی کے ایک ہوٹل میں قیام کے دوران انہیں ان دیکھی طاقتوں کا سامنا کرنا پڑا، جنہوں نے ان کے سر کے بال کھینچے، جس سے وہ شدید خوف میں مبتلا ہو گئیں۔
مدیحہ نقوی کے مطابق وہ اپنے شوہر، سیاستدان فیصل سبزواری، اور نوزائیدہ بیٹے کے ہمراہ دبئی گئی تھیں۔ ہوٹل میں قیام کے دوران اچانک انہیں محسوس ہوا کہ کسی نے ان کے بال کھینچے۔ جب انہوں نے شوہر سے پوچھا تو انہوں نے انکار کیا کہ انہوں نے یا بچے نے ایسا کچھ کیا ہو۔ ابتدا میں مدیحہ نے اسے وہم سمجھا، لیکن یہ واقعہ رات میں دوبارہ پیش آیا، اور پھر اگلی رات بھی ایسا ہی ہوا۔
اس پراسرار صورتحال سے پریشان ہو کر انہوں نے سورہ رحمٰن کی تلاوت کمرے میں بلند آواز میں چلائی اور کمرے کے ایک کونے میں جا کر ان دیکھی طاقتوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ صرف ایک دن کی مہمان ہیں، ان کے ساتھ چھوٹا بچہ ہے، براہِ کرم انہیں سکون سے رہنے دیا جائے۔
مدیحہ نقوی نے یہ واقعہ اُس مارننگ شو کے دوران سنایا جس میں جنات اور ماورائی قوتوں پر گفتگو ہو رہی تھی۔ پروگرام میں اداکار فیضان شیخ، یوٹیوبر اذلان شاہ، اور اداکارہ عمارہ چوہدری نے بھی اپنے ماورائی تجربات شیئر کیے۔
عمارہ چوہدری نے انکشاف کیا کہ کراچی کے ڈی ایچ اے میں کرائے کے ایک فلیٹ میں ان کے ساتھ بھی پراسرار واقعات پیش آئے، جیسے دروازوں اور کھڑکیوں کا خود بخود کھلنا اور بند ہونا، جو مبینہ طور پر جنات کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مدیحہ نقوی انہوں نے
پڑھیں:
ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔
درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔