ویب ڈیسک : پاک ،سعودی عرب معاہدے پر پاکستان مسلم لیگ  (ق) نے 21 ستمبر (اتوار) کو یومِ تشکر  منانے کا اعلان کردیا۔ 

جماعت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و ترجمان غلام مصطفیٰ ملک نے  کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدہ قومی امنگوں کا ترجمان ہے ،اس اہم سنگ میل پر کل قوم سے اللہ تعالی' کا شکریہ ادا کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی سربراہ اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے اس اہم دفاعی مبصوبے پر انتہائی مسرت کا اظہار کیا ہے، وہ ہمیشہ پاک ،سعودیہ گرم جوش تعلقات کے لیے سرگرم رہتے ہیں۔

پاکستان نے کامن ویلتھ بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں سری لنکا کو شکست دیدی

 غلام مصطفیٰ ملک نے کہا کہ پاکستان کو ارض حرمین الشریفین کی سیکیورٹی سعادت کی بات ہے .

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت سمجھتی ہے کہ ’’بنیان المرصوص ‘‘کے بعد پاکستان کا بہترین تشخص اقوم عالم کے سامنے ابھرا ہے، وزیراعظم، آرمی چیف کی مشترکہ کوششوں ،دفاعی اداروں ، پارلیمان اور قوم کی بے مثال  یکجہتی نے ہمیں یہ خوشی اور عظیم  دن دیکھنا نصیب کیا ۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر  کی بہترین حکمت عملی سے پاکستان اقوام عالم کی آنکھوں کا تارا بن گیا ہے،سعودی ولی عہد محمد بن سلیمان بھی پاکستان سے خصوصی محبت رکھتے ہیں، سعودی حکومت اور عوام کی محبت ہمارا اثاثہ ہے ۔ 

دہلی یونیوسٹی کا سٹوڈنٹ یونین الیکشن؛ آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم کا قبضہ ہو گیا

مصطفیٰ ملک نے وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کو کاوشوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا، کہاکہ اُن کے مثبت کردار کی وجہ سے  اقوام عالم میں پاکستان کا وقار بلند کرنے میں سمندر پار پاکستانی بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے

وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔

یہ اہم ملاقات ایسے وقت ہو رہی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب کو ابراہم معاہدوں (Abraham Accords) میں شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ 2020 میں ان معاہدوں کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے تھے، تاہم سعودی عرب نے اب تک اس میں شمولیت سے گریز کیا ہے کیونکہ وہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے ٹھوس اقدامات چاہتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہم معاہدے کا حصہ بن جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ وہ مشرقِ وسطیٰ کے مزید ممالک کو اس امن معاہدے میں شامل کرنے کے خواہاں ہیں۔

امریکی اور سعودی قیادت کے درمیان ملاقات میں ایک دفاعی معاہدے (Defense Agreement) پر بھی بات چیت متوقع ہے۔ فنانشل ٹائمز کے مطابق، دونوں ممالک چاہتے ہیں کہ ولی عہد کے دورے کے دوران کسی ممکنہ دفاعی معاہدے پر پیش رفت ہو۔

ذرائع کے مطابق، سعودی عرب امریکا سے جدید ترین اسلحہ اور باضابطہ دفاعی ضمانتیں حاصل کرنا چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات طویل عرصے سے تیل اور سیکیورٹی تعاون پر مبنی ہیں۔

یاد رہے کہ مئی میں ٹرمپ کے ریاض کے دورے کے دوران امریکا نے سعودی عرب کے ساتھ 142 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کا معاہدہ کیا تھا، جب کہ محمد بن سلمان نے 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا، جس پر ٹرمپ نے مذاق میں کہا تھا کہ “یہ رقم 10 کھرب ڈالر ہونی چاہیے۔”

متعلقہ مضامین

  • امریکا۔بھارت دفاعی معاہدہ: ٹرمپ کی دوہری محبت
  • ظہران ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر کے طور پر تاریخ رقم، پہلے خطاب میں اسلاموفوبیا کے خاتمے کا اعلان
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حق میں پنجاب اسمبلی سے متفقہ قرار داد منظور
  • پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ، اب تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، عطااللہ تارڑ
  • معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی مسلم دنیا کی بااثر شخصیت قرار
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • مفتی تقی عثمانی مسلم دنیا کی دوسری بااثر ترین شخصیت قرار
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم