حضور اکرم ؐکی تعلیمات ہمارے لیے مشعل راہ ہے، غلام حسین سوہو
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (پ ر) ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے زیر اہتمام بورڈ کی سماعت گاہ میں سالانہ محفل میلاد النبی ؐبعنوان سیرت النبیؐ منعقد ہوئی جس میں بورڈ ملازمین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر سیکرٹری بورڈ محمد ضیاالحق، ناظم امتحانات ڈاکٹر حمزو خان تگڑ، افسران و ملازمین کی کثیر تعدادنے شرکت کی۔ اس موقع پر محفل سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بورڈ غلام حسین سوہو نے کہا کہ حضور اکرمؐکی تعلیمات ہمارے لئے مشعل راہ ہے، سیرت النبیؐ سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ ہم معاشرے میں باہمی مشاورت سے کام سے کریں۔ اپنے بچوں کی تربیت اسلامی ماحول میں کریں اور اپنے بچوں سے پیار اور محبت سے پیش آئیں۔ اس موقع پر مہمان مقرر علامہ مفتی محمد اسمٰعیل حسین نورانی نے کہا کہ حب رسولؐ ؐہمارے ایمان کی شرط اول ہے، امت مسلمہ کی وحدت کا واحد حل محبت مصطفی ؐسے وابستگی میں پوشیدہ ہے انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتؐ کی حفاظت کا ذمہ امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔ اپنے اخلاق وکردار کو سنت رسول کے مطابق گزارنے میں ہماری کامیابی ہے۔ پیر سید شاہ اسد اللہ جنیدی نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ لوگوں کے دلوں میں جذبہ محبت رسول بیدار کریں وقت کی اشد ضرورت ہے کہ ہم آپس میں محبت کو فروغ دیں اور اپنی زندگی کو قرآنی احکامات اور سنت مصطفیؐ کے مطابق گزاریں۔ بورڈ کی طرف سے 4 ملازمین کیلئے حج کی قرعہ اندازی بھی کی گئی۔چیئرمین بورڈ اور ناظم امتحانات نے اپنی طرف سے خواتین ملازمین کیلئے دو عمرہ کی قرعہ اندازی کا بھی اعلان کیا جبکہ سیکریٹری بورڈ نے بھی اپنی طرف سے ایک خوش نصیب ملازم کو عمرہ کی ادئیگی کیلئے بھجوانے کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملازمین کی نے کہا کہ
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250920-03-1
اِس طرح بنی اسرائیل کو ہم نے سخت ذلت کے عذاب۔ فرعون سے نجات دی جو حد سے گزر جانے والوں میں فی الواقع بڑے اونچے درجے کا آدمی تھا۔ اور اْن کی حالت جانتے ہوئے، اْن کو دنیا کی دوسری قوموں پر ترجیح دی۔ اور اْنہیں ایسی نشانیاں دکھائیں جن میں صریح آزمائش تھی۔ یہ لوگ کہتے ہیں۔ ’’ہماری پہلی موت کے سوا اور کچھ نہیں اْس کے بعد ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے نہیں ہیں۔ اگر تم سچے ہو تو اٹھا لاؤ ہمارے باپ دادا کو‘‘۔ یہ بہتر ہیں یا تبع کی قوم اور اْس سے پہلے کے لوگ؟ ہم نے ان کو اِسی بنا پر تباہ کیا کہ وہ مجرم ہوگئے تھے۔ (سورۃ الدخان:30تا37)
عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسے قرآن کی سورت سکھاتے اسی طرح یہ دعا بھی ہمیں سکھاتے تھے: اللہم انی اعوذ بک من عذاب جہنم واعوذ بک من عذاب القبر واعوذ بک من فتنۃ المسیح الدجال واعوذ بک من فتنۃ المحیا والممات ’’اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے عذاب سے، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں قبر کے عذاب سے، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں مسیح دجال کے فتنہ سے، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں زندگی اور موت کے فتنہ سے‘‘۔ (ابن ماجہ