بابا گورونانک کی برسی تقریبات کا آج آخری روز،سلامتی اور بقا کیلئے دعائیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
ویب ڈیسک : بابا گورو نانک کی 486 ویں برسی کی تقریبات کا آج آخری روز ہے، اختتامی دعائیہ تقریب میں پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لیے دعائیں کی گئیں۔
گزشتہ شام نگر کیرتن کا مرکزی جلوس دربار ٹرمینل سے زیرو لائن تک نکالا گیا، پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے یاتریوں نے تین روز دربار کے مہمان خانوں میں قیام کیا۔
یاتریوں نے دربار انتظامیہ اور حکومت پاکستان کے بہترین انتظامات کی تعریف کی۔
نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن کے وسطی ایشیا سے تجارتی روابط مزید مستحکم
اس موقع پر یاتریوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے برسی کی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ مشرقی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوت مان سنگھ نے بھارتی سکھ یاتریوں کو کرتارپور جانے کی اجازت نہ دینے پر مودی سرکار کے خلاف پارلیمانی سطح پر بھی احتجاج کیا تھا مگر مودی سرکار نے اپنے شہریوں کی ایک نہ سنی اور سکھ یاتریوں کو مذہبی تقریب میں شرکت سے روک دیا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
احسن اقبال جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے چین روانہ
احسن اقبال—فائل فوٹووفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس میں شرکت کے لیے چین روانہ ہو گئے۔
احسن اقبال کا اس موقع پر کہنا تھا کہ جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کا 14 واں اجلاس 26 ستمبر کو بیجنگ میں ہو گا، چین پاکستان کا با اعتماد دوست ہے، ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ جے سی سی میں سی پیک فیز ٹو کے مسقبل کے لائحہ عمل کو عملی شکل دی جائے گی، وزیرِ اعظم کے حالیہ دورے میں 29-2025ء کا ایکشن پلان ترتیب دیا گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا، پاکستان معاشی ترقی اور خوش حالی کی نئی منزلوں کی جانب گامزن ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، سی پیک کے پہلے مرحلے میں توجہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر مرکوز رہی، چین کی تقریباً 33 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے ہم نے بڑے توانائی و انفرااسٹرکچر منصوبے مکمل کیے۔
احسن اقبال نے کہا کہ گوادر پورٹ نے بلوچستان کو ترقی وخوش حالی کی شاہراہ پر ڈال دیا، بدقسمتی سے 2018ء کے بعد سیاسی تبدیلی کے نتیجے میں سی پیک رول بیک ہوا۔
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ کاروبار سے کاروبار کے اشتراک کا نیا باب ثابت ہو گا، سی پیک 2.0 میں زرعی انقلاب، جدید ٹیکنالوجی، سبز توانائی اور خصوصی اقتصادی زونز شامل ہیں، دوسرا مرحلہ پاکستان میں خوش حالی اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔