WE News:
2025-11-07@12:40:50 GMT

اقوام متحدہ کا ’سمندروں کا آئین‘ جنوری 2026 سے نافذ ہوجائے گا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT

اقوام متحدہ کا ’سمندروں کا آئین‘ جنوری 2026 سے نافذ ہوجائے گا

اقوام متحدہ کا بین الاقوامی سمندری حیات کے تحفظ کا معاہدہ، جس کا مقصد کھلے سمندروں میں حیاتیاتی تنوع کو بچانا ہے، 60 ممالک کی توثیق کے بعد بالآخر نافذ العمل ہونے کو ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 15 لاکھ آسٹریوی شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی

مراکش اور سیرالیون کی حالیہ منظوری کے بعد معاہدہ آئندہ سال 17 جنوری 2026 سے باضابطہ طور پر لاگو ہو جائے گا۔

یہ معاہدہ، جس پر 2023 میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے اتفاق کیا تھا، 2 دہائیوں پر محیط طویل مذاکرات کے بعد طے پایا۔ اسے باضابطہ طور پر ’ملکی حدود سے باہر سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال کا معاہدہ‘ (بی بی این جے) کہا جاتا ہے۔

تاریخی سنگ میل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے معاہدے کی منظوری کو سمندری تحفظ اور کثیرالطرفہ تعاون کی تاریخی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جب دنیا مشترکہ بھلائی کے لیے متحد ہو تو غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔

مزید پڑھیے: سمندر کا بڑھتا پانی اور ڈوبتی تہذیب، ایسٹر آئی لینڈ کے تاریخی مجسمے خطرے میں

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ دنیا اس وقت 3 بڑے بحرانوں موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے زوال اور ماحولیاتی آلودگی سے نبرد آزما ہے اور ایسے میں یہ معاہدہ انسانیت اور سمندر دونوں کے مستقبل کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

معاہدے کی اہم شقیں

یہ معاہدہ عالمی سمندری حدود کے 2 تہائی حصے کا احاطہ کرتا ہے۔ اس کے تحت سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، جینیاتی وسائل سے حاصل ہونے والے فوائد کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا، خطرے سے دوچار آبی حیات کے لیے محفوظ سمندری علاقے قائم کیے جائیں گے، سائنسی تحقیق اور تعاون کو فروغ دیا جائے گا اوررکن ممالک کے لیے قوانین کی پابندی لازم ہوگی۔

انسانی وجود اور سمندر

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یونیپ) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے اس پیشرفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سمندر زندگی کی بنیاد ہے اور آج دنیا نے اپنے مستقبل کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

 

عالمی اہداف کی جانب پیش قدمی

‘بی بی این جے’ معاہدہ اقوام متحدہ کے سمندری قانون کے کنونشن کا تسلسل ہے جسے ‘سمندروں کا آئین’ بھی کہا جاتا ہے۔ سنہ 2026 میں نافذ ہونے کے بعد یہ معاہدہ حیاتیاتی تنوع کے عالمی اہداف خصوصاً کنمنگ-مونٹریال فریم ورک کے تحت زمین اور سمندر کے 30 فیصد علاقوں کو تحفظ دینے کے ہدف کو حاصل کرنے کا راستہ ہموار کرے گا۔

مزید پڑھیں: عالمی یوم ماحولیات: پلاسٹک آلودگی سے زمین، سمندر اور انسان سب خطرے میں

سیکریٹری جنرل گوتیرش نے اقوام متحدہ کے باقی تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی فوری طور پر معاہدے کی توثیق کریں کیونکہ سمندر کی صحت، انسانیت کی صحت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ اقوام متحدہ کا بین الاقوامی سمندری حیات کے تحفظ کا معاہدہ بی بی این جے سمندروں کا آئین سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کا معاہدہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ بی بی این جے سمندروں کا ا ئین سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کا معاہدہ حیاتیاتی تنوع کے اقوام متحدہ کے یہ معاہدہ کا معاہدہ کے تحفظ کے لیے کے بعد

پڑھیں:

 شامی جنگ میں لاپتہ ہونے والے بعض افراد زندہ ہیں، اقوام متحدہ کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

استنبول: اقوام متحدہ کی ایک سینئر عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ شام کی جنگ کے دوران لاپتہ ہونے والے متعدد افراد کے زندہ ہونے کے قابلِ تصدیق شواہد موجود ہیں،سیکڑوں ہزاروں لاپتہ شامی شہریوں کی تلاش کے لیے کوششوں میں تیزی لائی جا رہی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اقوام متحدہ کے قائم کردہ ادارے  انڈیپنڈنٹ انسٹی ٹیوشن فار مسنگ پرسنز اِن سیریا کی چیئرپرسن کارلا کوئنٹانا نے استنبول میں ہونے والے TRT ورلڈ فورم 2025 کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ لاپتہ افراد جنسی غلامی اور انسانی اسمگلنگ کا شکار ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہا ہے جن میں شامی حکومت کی تحویل میں لاپتہ افراد، داعش کے ہاتھوں اغوا ہونے والے شہری، لاپتہ بچے اور ہجرت کے دوران گمشدہ مہاجرین شامل ہیں،دس ماہ قبل تک ہم یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ شام میں جا کر لاپتہ افراد کی تلاش ممکن ہوگی مگر اب ہمیں ملک کے اندر کام کرنے کی اجازت مل چکی ہے، ہم اس وقت سینکڑوں ہزاروں لاپتہ شامی شہریوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ عمل شام کے اندر رہ کر مقامی سطح پر شروع کیا جانا چاہیے، تاہم بین الاقوامی تعاون ناگزیر ہے، ادارہ اس وقت شام کی حکومت کے ماتحت قائم  نیشنل کمیشن فار دی سرچ آف دی مسنگ  کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، جس کی سربراہی ریٹا یالی کر رہی ہیں۔

کوئنٹانا نے کہا کہ  یہ دنیا کی پہلی مثال ہے کہ ایک ہی وقت میں بین الاقوامی اور قومی سطح پر دو ادارے لاپتہ افراد کی تلاش کر رہے ہیں، اس وقت ادارے کے پاس تقریباً 40 ملازمین ہیں، لیکن بحران کی شدت کو دیکھتے ہوئے عالمی سطح پر مزید تعاون ضروری ہے،کوئی ادارہ اکیلا یہ کام نہیں کر سکتا،  ہمیں اقوام متحدہ کے دیگر اداروں، رکن ممالک، شامی سول سوسائٹی اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

کارلا کوئنٹانا  کاکہناتھا کہ فارنزک سائنس اور جدید ٹیکنالوجی لاپتہ افراد کی شناخت کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہیں،جب ہم فارنزک سائنس کی بات کرتے ہیں تو یہ صرف مردہ افراد کے لیے نہیں، بلکہ زندہ افراد کی شناخت میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام فریقین کے درمیان اعتماد سازی سب سے اہم مرحلہ ہے،  اگر خاندان، حکومت اور عالمی ادارے ایک دوسرے پر اعتماد نہ کریں تو لاپتہ افراد کا سراغ لگانا ناممکن ہو جائے گا،ہم پہلے ہی بہت تاخیر کر چکے ہیں،  مزید تاخیر کی صورت میں ہزاروں خاندان اپنے پیاروں کے بارے میں جاننے کا حق ہمیشہ کے لیے کھو سکتے ہیں، ہم شام ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں لاپتہ افراد کی تلاش میں پہلے ہی تاخیر کر چکے ہیں۔ خاندانوں کو سچ جاننے کا حق فوری طور پر حاصل ہے، مگر یہ ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ نے شامی صدر احمد الشرع پر عائد پابندیاں ختم کر دیں
  • اقوام متحدہ نے شامی صدر پر عائد پابندیاں ہٹا دیں، اگلے ہفتے وائٹ ہاؤس کا دورہ متوقع
  • اقوام متحدہ نے شامی صدر  پر عائد پابندیاں ہٹا دیں، اگلے ہفتے وائٹ ہاؤس کا دورہ متوقع
  • طاقتور سمندری طوفان ویتنام کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا، ملک میں ایمرجنسی نافذ
  • افیون کی پیداوار میں افغانستان آج بھی سب سے بڑا مرکز ہے، اقوام متحدہ
  • افیون پیداوار ، افغانستان آج بھی سب سے بڑا مرکز ہے، اقوام متحدہ
  • غزہ میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی، امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ میں لابنگ شروع
  •  شامی جنگ میں لاپتہ ہونے والے بعض افراد زندہ ہیں، اقوام متحدہ کا انکشاف
  • گوگل اور حکومتِ پاکستان کا شراکت داری معاہدہ، 2026 تک 5 لاکھ کروم بُک ڈیوائسز تیار کرنے کا ہدف
  • افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ