WE News:
2025-09-22@15:47:44 GMT

اقوام متحدہ کا ’سمندروں کا آئین‘ جنوری 2026 سے نافذ ہوجائے گا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT

اقوام متحدہ کا ’سمندروں کا آئین‘ جنوری 2026 سے نافذ ہوجائے گا

اقوام متحدہ کا بین الاقوامی سمندری حیات کے تحفظ کا معاہدہ، جس کا مقصد کھلے سمندروں میں حیاتیاتی تنوع کو بچانا ہے، 60 ممالک کی توثیق کے بعد بالآخر نافذ العمل ہونے کو ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 15 لاکھ آسٹریوی شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی

مراکش اور سیرالیون کی حالیہ منظوری کے بعد معاہدہ آئندہ سال 17 جنوری 2026 سے باضابطہ طور پر لاگو ہو جائے گا۔

یہ معاہدہ، جس پر 2023 میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے اتفاق کیا تھا، 2 دہائیوں پر محیط طویل مذاکرات کے بعد طے پایا۔ اسے باضابطہ طور پر ’ملکی حدود سے باہر سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال کا معاہدہ‘ (بی بی این جے) کہا جاتا ہے۔

تاریخی سنگ میل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے معاہدے کی منظوری کو سمندری تحفظ اور کثیرالطرفہ تعاون کی تاریخی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جب دنیا مشترکہ بھلائی کے لیے متحد ہو تو غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔

مزید پڑھیے: سمندر کا بڑھتا پانی اور ڈوبتی تہذیب، ایسٹر آئی لینڈ کے تاریخی مجسمے خطرے میں

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ دنیا اس وقت 3 بڑے بحرانوں موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے زوال اور ماحولیاتی آلودگی سے نبرد آزما ہے اور ایسے میں یہ معاہدہ انسانیت اور سمندر دونوں کے مستقبل کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

معاہدے کی اہم شقیں

یہ معاہدہ عالمی سمندری حدود کے 2 تہائی حصے کا احاطہ کرتا ہے۔ اس کے تحت سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، جینیاتی وسائل سے حاصل ہونے والے فوائد کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا، خطرے سے دوچار آبی حیات کے لیے محفوظ سمندری علاقے قائم کیے جائیں گے، سائنسی تحقیق اور تعاون کو فروغ دیا جائے گا اوررکن ممالک کے لیے قوانین کی پابندی لازم ہوگی۔

انسانی وجود اور سمندر

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یونیپ) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے اس پیشرفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سمندر زندگی کی بنیاد ہے اور آج دنیا نے اپنے مستقبل کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

 

عالمی اہداف کی جانب پیش قدمی

‘بی بی این جے’ معاہدہ اقوام متحدہ کے سمندری قانون کے کنونشن کا تسلسل ہے جسے ‘سمندروں کا آئین’ بھی کہا جاتا ہے۔ سنہ 2026 میں نافذ ہونے کے بعد یہ معاہدہ حیاتیاتی تنوع کے عالمی اہداف خصوصاً کنمنگ-مونٹریال فریم ورک کے تحت زمین اور سمندر کے 30 فیصد علاقوں کو تحفظ دینے کے ہدف کو حاصل کرنے کا راستہ ہموار کرے گا۔

مزید پڑھیں: عالمی یوم ماحولیات: پلاسٹک آلودگی سے زمین، سمندر اور انسان سب خطرے میں

سیکریٹری جنرل گوتیرش نے اقوام متحدہ کے باقی تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی فوری طور پر معاہدے کی توثیق کریں کیونکہ سمندر کی صحت، انسانیت کی صحت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ اقوام متحدہ کا بین الاقوامی سمندری حیات کے تحفظ کا معاہدہ بی بی این جے سمندروں کا آئین سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کا معاہدہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ بی بی این جے سمندروں کا ا ئین سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کا معاہدہ حیاتیاتی تنوع کے اقوام متحدہ کے یہ معاہدہ کا معاہدہ کے تحفظ کے لیے کے بعد

پڑھیں:

21ستمبر عالمی یوم امن، پاک فوج کا قابل تحسین کردار

ویب ڈیسک:عالمی امن کا دن، پاک فوج کا قابل تحسین کردار، اقوام متحدہ کی جانب سے 21 ستمبر کو امن کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

عالمی سطح پر قیام امن کے لئے پاکستان کی کوششوں سے دنیا واقف ہے، پاکستانی امن دستے اقوام متحدہ کے مشن کی تکمیل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

ایسے علاقوں میں جہاں امن کی ضرورت تھی وہاں پر پاک فوج نے اپنی پیشہ ورانہ خدمات سر انجام دی، گزشتہ کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ کے امن دستوں نے عالمی امن اور سلامتی کے لیے ان گنت قیمتی جانیں بچائیں۔

جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے

یہ دن انسانی مصائب کے خاتمے، جنگوں اور اندرونی تنازعات سے مسلح ممالک میں دیرپا قیام امن کے عالمی عزم کی عکاسی کرتا ہے، پاکستانی امن دستے اقوام متحدہ کی امن فوج کے مشن کو انتہائی مہارت اور لگن سے پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ 

اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق’’ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہونے کے ناطہ امن کے مبصرین کو اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کے لیے مکمل مدد اور رسائی فراہم کرتا ہے‘‘

بنگلادیش کرکٹ بورڈ میں پہلی مرتبہ خاتون سلیکٹر کا تقرر

235,000 سے زائد پاکستانی فوجیوں نے دنیا کے 29 ممالک میں اقوام متحدہ کے 48 مشنز میں خدمات انجام دی ہیں۔

پاکستانی امن دستوں نے اعلیٰ سطح پر امن کی بحالی کی کوششوں میں کلیدی کردار ادا کیا ہے جو مستقبل میں بھی جاری رہے گا، پاکستان کو اقوامِ متحدہ کے قیام امن کے لیے اپنی دیرینہ وابستگی پر فخر ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • سمندری طوفان ’راگاسا‘ فلپائن سے ٹکرا گیا، چین اور ہانگ کانگ میں ہنگامی صورتحال نافذ
  • فلسطین کا دو ریاستی حل؛ تاریخی پس منظر
  • جنگ میں انسانیت کے تحفظ پر اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس کا انعقاد 2026 میں ہوگا
  •  نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نیویارک پہنچ گئے
  • حقیقی امن سمندروں کے تحفظ سے وابستہ ہے،جنید انوار
  • پاک سعودیہ عرب دفاعی معاہدہ امت مسلمہ کیلیے ضروری تھا، افضل چانڈیو
  • سمندروں میں زندگی کے تحفظ کا یو این معاہدہ جنوری سے نافذالعمل ہو جائے گا
  • 21ستمبر عالمی یوم امن، پاک فوج کا قابل تحسین کردار
  • اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایڈز کو 2026 کے اختتام تک بند کرنیکی تجویز