data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک شہری کی درخواست پر دلچسپ پیش رفت ہوئی ہے جس میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے درمیان جیل میں حق زوجیت کی ادائیگی کے لیے تنہائی میں ملاقات کا مطالبہ کیا گیا۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف کمشنر اسلام آباد، حکومت پنجاب، آئی جی جیل خانہ جات اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی ہے۔

درخواست گزار شاہد یعقوب نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کا فالوور ہے اور سمجھتا ہے کہ جیل میں قید میاں بیوی کو آپس میں ملاقات کا حق حاصل ہونا چاہیے۔ اس کے مطابق جیل حکام نے یہ بنیادی حق سلب کر رکھا ہے جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بھی خلاف ہے۔

دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اس کیس میں نہ تو عمران خان اور بشریٰ بی بی خود فریق ہیں اور نہ ہی پاکستان تحریک انصاف نے اس درخواست کو اپنی طرف سے آگے بڑھایا ہے بلکہ پارٹی نے اس سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق جیل میں قیدی اور اس کے شریک حیات کے درمیان ملاقات کے لیے ایک واضح طریقہ کار موجود ہے جس کے تحت سپرنٹنڈنٹ جیل، ڈپٹی کمشنر اور پھر ٹرائل کورٹ تک درخواست دی جاسکتی ہے، اور اس کے بعد ہی ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جاسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس معاملے میں ایک عملی رکاوٹ یہ بھی ہے کہ اڈیالہ جیل میں فیملی روم کی سہولت موجود ہی نہیں، جو ایسی ملاقات کے انعقاد کے لیے لازمی قرار دی جاتی ہے۔ اب یہ دیکھنا ہوگا کہ عدالت اس غیرمعمولی درخواست پر آئندہ سماعت میں کیا موقف اختیار کرتی ہے۔

ویب ڈیسک شیخ یاسین.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جیل میں

پڑھیں:

متنازع ٹوئٹ کیس: ایمان مزاری اور ان کے شوہر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ریاست اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف متنازع ٹویٹ کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ایڈووکیٹ ہادی علی چٹھہ کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے متنازعہ ٹوئٹ کیس کی سماعت کی، عدالت نے حکم دیا ہے کہ دونوں کو گرفتار کر کے 24 ستمبر کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے دونوں وکلاء کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ملزمان کو بارہا طلبی کے نوٹسز بھجوائے گئے لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

اس موقع پر ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کے وکلا نے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی، تاہم عدالت نے فوری طور پر یہ استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ ایمان مزاری اور ان کے شوہر کے خلاف نیشنل کرائم اینڈ کاؤنٹر انٹیلی جنس ایجنسی (NCCIA) نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف آزادی مارچ کیس میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ عمران اسماعیل کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔

مذکورہ مقدمہ تھانہ بارہ کہو میں درج ہے جس میں بانی پی ٹی آئی اور متعدد دیگر رہنما پہلے ہی بری ہو چکے ہیں، تاہم عمران اسماعیل اب بھی نامزد ملزمان میں شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ازدواجی تعلقات کے لیے سہولت فراہم کرنے کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری
  • عمران خان، بشری بی بی کو ازدواجی تعلقات کےلیے سہولت دینے کی درخواست پر جواب طلب
  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی تنہائی میں ملاقات کے لیے درخواست کی سماعت
  • تنہائی میں ملاقات کروانے کی درخواست پر سماعت، فریقین کو نوٹس جاری
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی کی تنہائی میں ملاقات کروانے کی درخواست پر سماعت
  • ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام عمران خان اسٹیڈیم رکھنے کیخلاف درخواست
  • متنازع ٹوئٹ کیس: ایمان مزاری اور ان کے شوہر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • توشہ خانہ 2 کیس: عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف آخری 2 گواہوں کے بیانات بھی ریکارڈ 
  • 17 سالہ سدرہ بی بی غیرت قتل کیس: قتل کا حکم دینے والے جرگہ سربراہ کی درخواست ضمانت دائر