data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سٹی کورٹ/ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیسوں کا لالچ دے کر بچوں سے زیادتی کرنے والے ملزم شبیر شربت والے کا اقبالی بیان سامنے آگیا۔ ملزم شبیر تنولی نے ایک بچے سمیت 5 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کی عدالت میں اپنے اقبالی بیان کے لیے ملزم کو پیش کیا گیا۔ ملزم شبیر تنولی کا اعترافی بیان کمرہ عدالت میں ریکارڈ کیا گیا، بیان ریکارڈ کرانے سے قبل عدالت نے ملزم شبیر کو دو گھنٹے سوچنے کا بھی وقت دیا۔ عدالت نے ملزم سے استفسار کیاکہ پولیس کی جانب سے تمہیں تشدد کا نشانہ تو نہیں بنایا گیا‘ مارا تو نہیں؟ ملزم کا کہنا تھا کہ نہیں مجھے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا، عدالت کاکہنا تھا کہ آپ بیان دیں یا نہ دیں آپ کو جیل کسٹڈی کردیا جائے گا، آپ کا بیان آپ کے خلاف جاسکتا ہے، کسی دباؤ میں تو بیان نہیں دے رہے؟ ملزم کا کہناتھا کہ میں کسی کے دباؤ میں بیان نہیں دے رہا۔ عدالت نے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ کوئی جرم میں شریک تو نہیں؟ ملزم کا کہناتھا کہ نہیں میرے ساتھ کوئی شریک جرم نہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آپ کو دو گھنٹے کا وقت دیا جاتا ہے سوچ سمجھ لیں، آپ کا بیان آپ کے خلاف جاسکتا ہے اور میں اس بیان کا گواہ بن جائوں گا۔ ملزم کاکہناتھا کہ 8 دن ہوگئے گرفتار ہوئے۔ میرے ساتھ کوئی اور موجود نہیں تھا۔ میں جب سے پولیس کے پاس ہوں، بچے (ش) سے 2022ء میں ملا اور پھر اس سے دوستی کی، اس کو اپنے کمرے میں لے جاکر کئی بار غلط کام کیا، کئی بار ویران جھاڑیوں میں بھی لے کر گیا ہوں، بچیوں کو بھی پیسوں کا لالچ دے کر اپنے کمرے میں لے کر گیا ہوں، بچے اور بچیوں کو کئی بار کمرے میں لے کر گیا، وہاں ان سے غلط کام کرتا تھا، اس کی وڈیوز بھی بناتا تھا، میں اپنے کیے پر شرمندہ ہوں، کمرہ عدالت میں 6 مقدمات میں ملزم کا الگ الگ اقبالی بیان ریکارڈ کیا گیا، ملزم کو اقبالی بیان ریکارڈ کرنے کے بعد پڑھ کر سنایا گیا، ملزم نے اپنا جرم قبول کیا ہے، عدالت نے ملزم کا زیر دفعہ 164 کے تحت بیان ریکارڈ پر رکھ لیا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عدالت میں عدالت نے ملزم کا تھا کہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ: بیوی کو قتل کرنے والے سزائے موت کے مجرم کی معافی کی اپیل خارج

سپریم کورٹ : فائل فوٹو 

سپریم کورٹ نے بیوی کو قتل کرنے والے سزائے موت کے مجرم کی معافی کی اپیل خارج کردی۔ عدالت عظمیٰ نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے خاتون انصاف کے لیے عدالت گئی، انصاف کے لیے آئی خاتون کو عدالت میں قتل کرنا دہشتگردی ہے، مجرم کسی رعایت کا حقدار نہیں۔

مجرم معاف علی  نے 2014 میں تنسیخ نکاح کا دعویٰ کرنے پر بیوی کو گجرات فیملی کورٹ میں قتل کر دیا تھا۔

معاف علی کو دہشت گردی کی دفعات کے تحت دو بار سزائے موت سنائی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، پیسوں کا لالچ دیکر بچوں سے زیادتی، ملزم نے اعترافی بیان میں سب کچھ بتا دیا
  • کراچی؛ پیسوں کا لالچ دیکر بچوں سے زیادتی، ملزم نے اعترافی بیان میں سب کچھ بتا دیا
  • سرگودھا، سوشل میڈیا کے ذریعے نوکری کا جھانسہ، خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزم گرفتار
  • سپریم کورٹ: بیوی کو قتل کرنے والے سزائے موت کے مجرم کی معافی کی اپیل خارج
  • جعلی فیس بک آئی ڈی سے خاتون کو بلیک کرنے والے ملزم کو 6 سال قید کی سزا
  • جبری زیادتی اور گینگ ریپ کیسز میں راضی نامہ جرم قرار، گرفتار کرنے کا حکم
  • کراچی: فیس بک پر فیک اکاؤنٹ بناکر خاتون کو بلیک میل کرنے والے ملزم کو 6 سال قید کی سزا
  • فرحان غنی کو کس قانون کے تحت رہا کیا گیا؟ عدالت نے ریکارڈ طلب کرلیا
  • مظفرگڑھ: بھیک مانگنے والی بچی نے زیادتی کرنے والے ملزمان کو شناخت کرلیا