اسٹیل مل پل پر ڈاکوؤں کی دیدہ دلیری، تفتیشی افسران بھی لُٹ گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد میں جرائم پیشہ عناصر کے حوصلے بلند، دن دہاڑے پولیس کے شعبہ تفتیش کے افسران بھی ڈاکوؤں کے نشانے پر آگئے۔ ایس ایچ او بن قاسم فیصل رفیق کے مطابق ہفتے کی دوپہر تقریباً دو بجے سب انسپکٹر نظام لغاری اور اے ایس آئی عزیز سادہ لباس میں اسٹیل مل پل پر موجود تھے، وہ موٹر سائیکل روک کر اپنے موبائل فون سے کال کر رہے تھے کہ اچانک موٹر سائیکل سوار دو ڈاکو نمودار ہوئے اور اسلحہ کے زور پر ان کے موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔ افسران کے لُٹنے کی واردات نے علاقے میں سیکورٹی کے تمام تر دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔ پولیس کے اپنے تفتیشی افسران دن دہاڑے ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر رہے۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ انویسٹی گیشن ٹیم موبائل فون کی لوکیشن اور دیگر شواہد پر کام کر رہی ہے، جلد ہی ڈاکوؤں کا سراغ لگا لیا جائے گا۔ دوسری جانب بن قاسم پولیس نے واردات کی مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈاکوو ں
پڑھیں:
اسٹیل ملز میں قائم دکانوں و گھروں کے کرایے کاکیس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میںاسٹیل ملز میں قائم دکانوں و گھروں کے کرائے اور بجلی کے بل بڑھانے کا معاملہ،عدالت نے درخواست گزاروں کو اسٹیل ملز سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی ۔بجلی، گیس کے بلز اور کرایوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر سماعت سندھ ہائیکورت میں ہوئی جہاں عدالت نے درخواست گزاروں کو اسٹیل ملز سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اسٹیل ملز کو درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ،سندھ ہائیکورٹ نے درخواست نمٹا دی درخواست گزار کاکہنا تھاکہ اسٹیل مل میں قائم دکانوں کے کرائے سو فیصد بڑھا دیے گئے، بجلی اور گیس کے بل بھی سو فیصد بڑھا دیے گئے،اسٹل مل کے وکیل کاکہنا تھاکہ پہلے ہم رعایتی نرخوں پر بجلی دیتے تھے،اب ہم مزید نقصان برداشت نہیں کر سکتے، گیس کا اگر بل زیادہ آتا ہے تو اس کیلئے الگ سے درخواست دائر کردیں، درخواست گزار کاکہنا تھا کہ ہمیں بھاری بلوں اور اضافی کرائے سے نقصان ہو رہا ہے،عدالت کاکہنا تھا کہ اگر آپ کو نقصان ہو رہا ہے تو آپ دکانیں چھوڑ دیں، آپ کرایہ دار ہیں، اسٹیل ملز کے ملازمین نہیں، درخواست زاہد محمود، طالب و دیگر نے دائر کی تھی۔