فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے پر انسانیت کیخلاف جرائم کے الزامات
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
منیلا (انٹرنیشنل ڈیسک) انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹرٹے پر انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کر دیے۔ سابق صدر پر الزام ہے کہ اْنہوں نے بطور میئر اور صدر منشیات کے خلاف مہم کے دوران درجنوں ماورائے عدالت قتل میں کردار ادا کیا۔ وہ 2013ء تا 2016ء ڈواؤ سٹی میں بطور میئر 19 افراد کے قتل میں ملوث رہے جبکہ بطور صدر ڈوٹرٹے پر 14 ہائی ویلیو ٹارگٹس اور دیگر 45 افراد کو مارنے یا مروانے کی کوشش کا الزام شامل ہے۔دوسری جانب سابق صدر ڈوٹیرٹے اپنی ایک خطرناک مہم پر بھی معافی مانگنے سے انکاری ہیں جس میں 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
فلپائن میں ہزاروں افراد کا کرپشن کیخلاف احتجاج، پولیس سے جھڑپیں، 72 مظاہرین گرفتار
فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں50 ہزار سے زائد افراد نے حکومتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن پر شدید احتجاج کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس دوران مظاہرین کی پولیس کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں 39 پولیس اہلکار اور کئی شہری بھی زخمی ہوئے۔ مشتعل مظاہرین نے منیلا میں املاک کو نقصان پہنچایا اور میٹرو سٹیشن پر تھوڑ پھوڑ کی۔
پولیس پر شدید پتھرائو کیا گیا جس کے جواب میں مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ جلائو گھیرائو کے دوران ایک کنٹینر جلادیا گیا جبکہ پولیس نے 72 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کے خلاف فلڈ کنٹرول پروجیکٹس میں بدانتظامی پر احتجاج کیا جارہا ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق فلڈ کنٹرول پروجیکٹس پر 9 ارب 54 کروڑ ڈالر لگے پھر بھی بارشوں میں کئی شہر ڈوب گئے تھے۔ بڑے پیمانے پر جاری احتجاجوں کے پیش نظر فوج کو بھی ریڈ الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
فلپائن کے صدر مارکوس نے مظاہروں کی حمایت کی اور مبینہ کرپشن کی آزادانہ تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ مظاہرین انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے مبینہ گھوسٹ منصوبوں کے فنڈز میں خورد برد کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
مظاہرین کی جانب سے فلپائنی قانون سازوں، حکام اور کاروباری شخصیات پر سیلاب پر قابو پانے کے منصوبوں میں بھاری کمیشن بٹورنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔