Islam Times:
2025-09-23@23:54:04 GMT

حماس کا جنگ بندی کے بارے میں ٹرمپ کے بیان پر ردعمل

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

حماس کا جنگ بندی کے بارے میں ٹرمپ کے بیان پر ردعمل

جنگ بندی کی ناکامی کا ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم کو قرار دیتے ہوئے حماس نے کہا ہے کہ نتن یاہو نے جنوری کے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ اس میں نیتن یاہو کی طرف سے وٹکوف تجویز کی مخالفت کی طرف بھی اشارہ کیا گیا تھا، جبکہ حماس نے اس سے اتفاق کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے امریکی صدر کے حالیہ دعووں کو سختی سے مسترد کیا ہے اور اس الزام کی مذمت کی ہے کہ یہ گروپ غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کی مخالفت کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے ہمیشہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حصول کے راستے کی حمایت کی ہے اور لڑائی کے خاتمے کے لیے مذاکرات سے کبھی دستبردار نہیں ہوئے۔ تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ اس نے تمام مراحل میں ممکنہ حد تک لچک دکھائی ہے اور جنگ بندی کی تجاویز کو مثبت نقطہ نظر سے دیکھا ہے۔ حماس نے جنگ بندی کی ناکامی کا ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے جنوری کے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ اس میں نیتن یاہو کی طرف سے وٹکوف تجویز کی مخالفت کی طرف بھی اشارہ کیا گیا تھا، جبکہ حماس نے اس سے اتفاق کیا تھا۔ آخر میں تحریک مزاحمت نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی حکومت کو فلسطینی عوام کے خلاف "نسل کشی اور نسلی تطہیر جیسے جرائم" بند کرنے پر مجبور کرے۔  

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنگ بندی کی کی طرف

پڑھیں:

فلسطینی صدر کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ

فلسطینی صدر محمود عباس نے مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد غزہ میں فوری جنگ بندی اور حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ میں فلسطین کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہمیں غٖزہ میں امداد کی ضرورت ہے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی جائے۔

انہوں نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہ کہ ہم ہتھیاروں کے بغیر متحد فلسطینی ریاست چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ جنگ کے خاتمے میں قطر اور مصر کی ثالثی خوش آئند ہے۔

یہ پڑھیں: برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد فرانس کا بھی فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے خاتمے کے 3 ماہ کے اندر ایک عبوری آئین تیار کیا جائے گا اس کے بعد انتخابات کرائے جائیں گے تاکہ آئین و قانون کے تحت ریاست کا قیام ممکن ہو، انہوں نے کہا کہ حماس کا فلسطینی گورننس میں کوئی کردار نہیں ہوگا، تنظیم کو چاہیے کہ وہ اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے، اسحاق ڈار

صدر محمود عباس نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے والے 149 ممالک کا شکریہ ادا کیا اور جن ممالک نے ابھی تک تسلیم نہیں کیا ان سے اپیل کی کہ وہ بھی جلد فلسطین کو تسلیم کریں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں جاری انسانی المیے کا اصل مجرم نیتن یاہو ہے: صدر اردوان
  • اسرائیلی طیاروں اور توپ خانے کی فلسطینی پناہ گزین کیمپوں پر بمباری25شہید
  • حماس نے صدر ٹرمپ کے نام خط میں 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کردی
  • فلسطینی صدر کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • حماس کا صدر ٹرمپ کو خط، غزہ جنگ بندی کے لیے بڑی پیشکش کردی، امریکی ٹی وی
  • حماس کی ٹرمپ کو خط کے ذریعے جنگ بندی کی بڑی پیشکش، خطے میں امن کی نئی امید
  • حماس کا صدر ٹرمپ کو خط؛ غزہ جنگ بندی کے لیے بڑی پیشکش کردی
  • مغربی ممالک کی جانب سے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے اعلان پر حماس کا ردعمل
  • نیتن یاہو کا برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے فلسطینی ریاست کے فیصلے پر شدید ردعمل