خیبرپختونخوا اسمبلی :پشاور کے سرکاری اسکولوں اور طلبہ و طالبات کی تفصیلات پیش
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250924-08-22
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں پشاور کے سرکاری اسکولوں اور طلبہ و طالبات کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔ محکمہ تعلیم کے مطابق پشاور بورڈ کے ماتحت سرکاری اسکولوں کی تعداد 1619 ہے، مردانہ اسکول 891 اور زنانہ اسکول 728 ہیں‘ پشاور بورڈ کے زیر انتظام اساتذہ کی تعداد 16 ہزار 300 ہے، مردانہ اساتذہ 6985 اور زنانہ اساتذہ 9315 ہیں۔ محکمہ تعلیم کے مطابق امتحانات میں طلبہ کی تعداد 27 لاکھ 22 ہزار 225 اور طالبات 26 لاکھ 99 ہزار 416 ہیں، گزشتہ 5 سال میں طلبہ و طالبات کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق 2020ء میں لڑکوں کی تعداد 2 لاکھ 43 ہزار 396 اور لڑکیوں کی ایک لاکھ 70 ہزار تھی‘ 2024 میں لڑکوں کی تعداد 2 لاکھ 56 ہزار 498 اور لڑکیوں کی 2 لاکھ 21 ہزار 739 ہوگئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی تعداد
پڑھیں:
راولپنڈی میں ڈینگی کے وار جاری، 24 گھنٹوں میں 20 نئے کیسز رپورٹ
راولپنڈی میں ڈینگی مچھر کے حملے تاحال نہ رک سکے، شہر کے مختلف علاقوں میں مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے مطابق شہر کے مختلف اسپتالوں میں ڈینگی کے 31 مریض زیر علاج ہیں، تاہم ڈینگی مچھر کے کاٹنے سے کسی قسم کی اموات رپورٹ نہیں ہوئیں۔
رواں سال 2025 کے دوران اب تک 21 ہزار 440 مریضوں کی اسکریننگ کی جاچکی ہے، جبکہ موجودہ سیزن میں 1409 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈی ایچ او راولپنڈی ڈاکٹر جواد کے مطابق انسدادِ ڈینگی مہم کے تحت ویکٹر سرویلنس ٹیمیں سرگرم عمل ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق 1361 ٹیموں نے اب تک 62 لاکھ 73 ہزار 989 گھروں کی چیکنگ مکمل کرلی ہے، جن میں سے 2 لاکھ 4 ہزار 641 گھروں میں لاروا کی موجودگی پائی گئی۔
مزید بتایا گیا کہ رواں سال 2025 میں اب تک 17 لاکھ 94 ہزار 718 مقامات کو چیک کیا گیا، جن میں سے 2 لاکھ 32 ہزار 874 جگہوں پر لاروا برآمد ہوا۔
ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ سی ای او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر احسان غنی کے مطابق اب تک 4764 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں جبکہ 1923 مقامات سیل کیے گئے۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر جواد کے مطابق 3657 چالان کیے جاچکے ہیں اور 11 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صفائی اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو مؤثر طریقے سے روکا جا سکے۔