WE News:
2025-09-24@07:21:22 GMT

شام اور اسرائیل سرحدی تنازع ختم کرنے کے قریب ہیں، امریکا

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

شام اور اسرائیل سرحدی تنازع ختم کرنے کے قریب ہیں، امریکا

ایک اعلیٰ امریکی ایلچی نے کہا ہے کہ شام اور اسرائیل تنازع کے حل کے قریب ہیں، جس کے تحت اسرائیل اپنے حملے روک دے گا جبکہ شام سرحد کے قریب کوئی بھاری مشینری یا فوجی ساز و سامان منتقل نہ کرنے پر رضامند ہوگا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شام کے لیے امریکی خصوصی ایلچی ٹام بیراک نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے وسیع تر سیکیورٹی ڈیل کی جانب پہلا قدم ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فوج کا شام کے شمالی علاقے قنیطرہ کے 2 قصبوں پر دھاوا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ہفتے شام اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ کرانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم بیراک کے مطابق نئے یہودی سال روش ہشنا کی تعطیلات کے باعث عمل سست روی کا شکار ہے اور ابھی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی۔

انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے سبھی فریق نیک نیتی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

شام پر اسرائیلی حملے

واضح رہے کہ شام اور اسرائیل دہائیوں سے دشمن چلے آ رہے ہیں۔ گزشتہ سال دسمبر میں طویل عرصے تک برسراقتدار رہنے والے شامی صدر بشار الاسد کی برطرفی کے بعد بھی دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعات اور گہرا عدم اعتماد برقرار ہے۔

اسرائیل نے شام کی نئی اسلام پسند قیادت پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور صدر احمد الشراع کے ماضی میں جہادی گروہوں سے تعلقات کی نشاندہی کرتے ہوئے واشنگٹن پر دباؤ ڈالا ہے کہ شام کو کمزور اور غیرمرکزی حکومت کے ساتھ رکھا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: شام کی تقسیم ناقابلِ قبول، اسرائیل دہشتگرد ریاست ہے، رجب طیب اردوان

گزشتہ سال 8 دسمبر کو باغیوں کی کامیاب کارروائی کے بعد جب بشار الاسد کا تختہ الٹ دیا گیا، اسرائیل نے 1974 کے جنگ بندی معاہدے کو منسوخ کر دیا اور دمشق سے محض 20 کلومیٹر کے فاصلے تک فوج بھیج دی۔ تب سے اسرائیل شام میں ایک ہزار سے زائد فضائی حملے اور 400 سے زیادہ زمینی کارروائیاں کر چکا ہے۔

گزشتہ ہفتے شامی صدر احمد الشراع نے کہا کہ اسرائیل بار بار حملے کر رہا ہے اور معاہدے کی رفتار جان بوجھ کر سست کر رہا ہے۔ نیویارک میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل سے خوفزدہ ہیں، ہم اس کے بارے میں فکر مند ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل تنازع حملہ شام.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل حملہ شام اور اسرائیل نے کہا کہ کہ شام

پڑھیں:

 پاکستان تمام اہداف پورے کرنے کے قریب، آئی ایم ایف کا وفد 25 ستمبر کو دورہ کریگا 

اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ  ( آئی ایم ایف) کی جانب سے مقرر کردہ ساتوں مقداری کارکردگی کے معیار (کیو پی سی)  پر پورا اترے گا، جو کہ ملک کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے دوسرے ششماہی جائزے سے قبل ایک مثبت پیشرفت ہے۔  میڈیارپورٹ کے مطابق  آئی ایم ایف کا وفد 25 ستمبر کو پاکستان کا دورہ کرے گا، تاکہ 7 ارب ڈالر کے ای ایف ایف معاہدے کے تحت ملک کی کارکردگی کا جائزہ لے، جو 2025 ء کی پہلی ششماہی کا احاطہ کرتا ہے، اس جائزے میں مارچ تا جون سہ ماہی کے دوران اہم معاشی اہداف پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق   پاکستان کے آئی ایم ایف کے اہداف پر پورا اترنے کے امکانات روشن ہیں، جن میں زرمبادلہ کے ذخائر اور سواپ پوزیشنز سے متعلق اہداف بھی شامل ہیں، اسی طرح مالی سال 2025 ء کے پرائمری بیلنس کے اعداد و شمار بھی آئی ایم ایف کی پیش گوئیوں کے مطابق ہیں۔آئی ایم ایف کی اصلاحات پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ پاکستان خصوصا آف شور ڈرلنگ، مائننگ اور ویب 3.0 ٹیکنالوجیز جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، اس سمت میں ایک اہم سنگ میل اپریل 2025 میں ہونے والا پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم تھا، جس میں 50 سے زائد ممالک کے 5 ہزار سے زیادہ مندوبین شریک ہوئے تھے۔رپورٹ میں  بتایا گیا کہ امریکہ نے پاکستان کے آف شور ہائیڈرو کاربن وسائل میں نئی دلچسپی ظاہر کی ہے، جو کہ ملک کے غیر دریافت شدہ قدرتی وسائل کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، ریکو ڈیک جو ایک اہم منصوبہ ہے، آئندہ چند ہفتوں میں مالیاتی بندش (فنانشل کلوز)  تک پہنچنے کی توقع ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستانی معیشت کی لچکدار حیثیت کے باعث معیشت جلد بحالی کی طرف لوٹ آئے گی۔سیلاب کی وجہ سے ریلیف اخراجات میں اضافہ اور سرکاری آمدنی پر دبا متوقع ہے، جس کے باعث مالی سال 2026 ء کئے لیے بجٹ خسارے کا تخمینہ 4.1 فیصد سے بڑھا کر 4.8 فیصد کردیا گیا ہے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)  سے اب توقع ہے کہ وہ مالی سال 2026 میں 13 کھرب 60 روپے کے ٹیکس جمع کرے گا، جو پہلے 14 کھرب 10 ارب روپے کا ہدف تھا، یہ کمی سست معاشی بحالی اور سیلاب کے جی ڈی پی پر متوقع اثرات کی عکاسی کرتی ہے۔اب جی ڈی پی کی شرح نمو کا تخمینہ 2.75 فیصد سے 3.25 فیصد کے درمیان لگایا گیا ہے، جو پہلے 3.5 فیصد سے 4 فیصد تھا، زرعی پیداوار کی شرح نمو کو بھی کم کرکے 2.6 فیصد کردیا گیا ہے، کیوں کہ چاول کی فصل میں 15 فیصد اور کپاس میں 10 فیصد تک نقصان کی توقع ہے۔کرنٹ اکانٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0 سے 0.5 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی ہے۔ٹاپ لائن نے درآمدات کی شرح نمو کا تخمینہ 9 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کردیا ہے، جب کہ برآمدات کی شرح نمو کا تخمینہ 4 فیصد سے کم کرکے صرف 1 فیصد کردیا ہے، تاہم ترسیلات زر میں 6 فیصد اضافے کی توقع ہے، اور اگر یہ اس سے زیادہ بڑھیں تو کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی کے لیے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک اب مالی سال 2026 ء تک پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا امکان رکھتا ہے، جب کہ پہلے شرح سود میں ممکنہ اضافے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔یہ تبدیلی بنیادی طور پر غذائی افراط زر کے خطرات، سیلاب کے باعث بڑھتے درآمدی بلز، اور جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر کی گئی ہے، جن میں اسرائیل اور قطر میں حالیہ کشیدگیاں بھی شامل ہیں جو تیل کی قیمتوں کو متاثر کرسکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شام اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے، امریکا کا دعویٰ
  • غزہ امدادی فلوٹیلا پر ڈرون حملے، دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں
  • اسرائیل کیخلاف کارروائی: امریکا کا پوری عالمی فوجداری عدالت پر پابندیاں لگانے پر غور
  • ’ خوشی بھی، تشویش بھی‘، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر عوامی ردعمل
  • ٹک ٹاک تنازع: امریکا اور چین میں کشیدگی کے دوران ممکنہ ڈیل کی بازگشت
  • اقوام متحدہ اجلاس؛ متعدد ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیں گے؛ اسرائیل امریکا کا بائیکاٹ
  • امریکا نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو نمائشی اقدام قرار دیا
  •  پاکستان تمام اہداف پورے کرنے کے قریب، آئی ایم ایف کا وفد 25 ستمبر کو دورہ کریگا 
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملہ، 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید