فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 38 فلسطینی شہید ہوگئے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج  کی جانب سے غزہ کے بےگھر فلسطینیوں کے اسکولوں، اسپتالوں، کیمپوں، خیموں اور خوراک تقسیم کرنے والے مرکز پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں بچوں اور عورتوں سمیت کم از کم 38 فلسطینی شہید اور 190 زخمی ہوئے ہیں۔

   غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی افواج نے غزہ میں خوراک کی تلاش میں نکلنے والے نہتے شہریوں پر حملے جاری ہیں، اسرائیلی بمباری اور فائرنگ کے نتیجے میں خوراک کے حصول کے لیے باہر نکلنے والے مزید 3 افراد شہید اور 15  زخمی ہو چکے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 190 زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث پیدا ہونے والے شدید انسانی بحران کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 440 ہو گئی ہے، جن میں 147 بچے بھی شامل ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے مزید کئی رہائشی ٹاورز کو میزائل حملوں سے تباہ کر دیا، جس کے بعد صرف چند دنوں میں 3 لاکھ 20 ہزار سے زائد فلسطینی غزہ شہر سے ہجرت پر مجبور ہوئے اور پناہ گزین کیمپوں میں گنجائش ختم ہونے کے قریب پہنچ گئی۔

وزارت کے مطابق گذشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے تعاون سے قائم بھوک کی نگرانی کے نظام انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (IPC) کی جانب سے غزہ کو باضابطہ طور پر قحط زدہ علاقہ قرار دیے جانے کے بعد اب تک 133 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 27 بچے بھی شامل ہیں۔

دو مارچ سے اسرائیلی حکام نے غزہ کی تمام سرحدی گزرگاہیں مکمل طور پر بند کر رکھی ہیں، جس کے نتیجے میں 24 لاکھ کی آبادی قحط کے شکنجے میں جکڑ گئی ہے۔

وزارت نے بتایا کہ 27 مئی سے اب تک انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2,526 ہو گئی ہے، جب کہ زخمیوں کی مجموعی تعداد 18,511 سے تجاوز کر گئی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ میں 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 12,823 سے تجاوز کر گئی ہے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 54,944 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 22 ماہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 662 فلسطینی کھلاڑی اور اسپورٹس عہدے دار شہید ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی فوج نے 22 ماہ سے جاری جنگ میں 251 فلسطینی صحافی شہید کیا ہے۔

7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 65 ہزار 382 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔

حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے صیہونی فوج کی بمباری میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 83,740 سے تجاوز کر چکی ہے، ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے۔

غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 166,985 تک پہنچ گئی ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں سے تجاوز کر حملوں میں کے مطابق کی تعداد گئی ہے کے بعد

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ نہ تھم سکا، 24 گھنٹوں میں مزید 75 فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت میں شدت، غزہ میں فوجی دستے داخل( 68 فلسطینی شہید)
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری، مزید 61 فلسطینی شہید ہوگئے
  • اسرائیلی جارحیت میں شدت ،غزہ میں فوجی دستے داخل،تازہ کارروائیوں میں 75 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی حملے جاری، غزہ میں شہدا کی تعداد 65 ہزار سے متجاوز
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ نہ تھم سکا، 24 گھنٹوں میں مزید 75 فلسطینی شہید
  • غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید
  • غزہ پر قیامت: اسرائیلی فوج کے حملوں میں شدت( 91 فلسطینی شہید)
  • غزہ شہر کے صابرہ محلے میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید 
  • اسرائیل کو جنگ بندی کا پابند کیاجائے‘سنی تحریک